3
اے بنی اسرا ئیل! اس پیغام کو سنو۔خداوند تمہا رے با رے میں یہ سب کہا ہے۔ یہ پیغام ان سبھی خاندانوں (اسرائیل ) کے لئے ہے۔ جنہیں میں مصر سے با ہر لا یا ہو ں۔ “زمین پر کئی خاندان ہے۔ لیکن میں نے تمہیں خصوصی طو پر دھیان دینے کیلئے چُنا۔ اور تم میرے خلاف ہو گئے اس لئے میں تمہیں تمہا رے سبھی گنا ہو ں کے لئے سزا دوں گا۔
کیا وہ لوگ ایک ساتھ چلیں گے
جب تک کہ وہ اس پر راضی نہ ہو؟
کیا شیر اپنا شکار پکڑے بغیر جنگل میں گر جیگا؟
کیا جوان شیر غار میں گر جیگا اگر یہ کو ئی شکار نہ پکڑا ہو۔
کیا گو ریا جال میں پڑے گی جب تک اس میں دانا ڈا لا نہ جا ئے۔
کیا جال کسی کو پکڑے بغیر بند ہو گا۔
اگر کسی خطرے کا انتباہ بگل بجا کر کرد یا جا ئے
تو کیا لوگ خوف سے کانپ نہیں اٹھیں گے؟
اگر کو ئی مصیبت کسی شہر میں آئی
تو یہ اس لئے نہیں کہ اسے خداوند نے بھیجا ہے؟
 
میرا مالک خداوند کچھ بھی کرنے کا ارادہ کر سکتا ہے۔ لیکن کچھ بھی کرنے سے پہلے وہ اپنے نبیو ں کو اپنے پوشیدہ منصوبے بتا ئے گا۔ اگر کو ئی شیر دھا ڑے گا تو لوگ خو فزدہ ہونگے۔ خداوند نے فرمایا کہ کون نبوت نہ کریگا۔
9-10 اشدود اور مصر کے قلعوں میں جا ؤ اور منادی کرو اور کہو: “سامریہ کے پہاڑو ں پر جمع ہو جا ؤ اور دیکھو اس میں کیسا ہنگامہ اور ظلم ہے۔کیوں؟ کیوں کہ لوگ نہیں جانتے کہ صحیح زندگی کیسے گذاری جا تی ہے۔ وہ دیگر لوگوں کے ساتھ ظلم کر تے تھے۔ وہ دیگر لوگوں سے چیزیں لیتے تھے اور ان چیزوں کو اپنے قصروں میں چھپا تے تھے۔ ان کے خزانے جنگ میں لی گئی چیزوں سے بھرے ہیں۔”
11 اس لئے خداوند کہتا ہے، “اس ملک میں ایک دشمن آئے گا۔ وہ دشمن تمہا ری قوت لے لیگا وہ ان چیزوں کو لے گا جنہیں تم نے اپنے قصروں میں چھپا ئے رکھا ہے۔”
12 خداوند یہ سب فرماتا ہے،
 
“جس طرح سے چروا ہا بھیڑ کا دو ٹانگ یا کان کا ایک ٹکڑا شیر کے منہ سے کھینچ کر بچا تا ہے۔
اسی طرح(کچھ ) بنی اسرائیل جو سامریہ میں رہتے ہیں بچا ئے جا ئیں گے۔
وہ صرف بسترہ کا کونایا پلنگ کا کپڑا بچا ئیں گے۔
 
13 میرے مالک خداوند قادر مطلق یہ کہتا ہے:
“یعقوب (اسرائیل ) کے خاندان کے لوگو ں کو ان باتوں کی تنبیہ دو۔ 14 اسرائیل نے گنا ہ کیا اور میں ان گنا ہوں کی انہیں سزادوں گا۔ میں بیت ایل کی قربان گا ہو ں کو بھی فنا کردونگا اور قربان گا ہ کے سینگ کٹ کر زمین پر گر جا ئیں گے۔ 15 اور خداوند فرماتا ہے، “میں زمستانی اور تا بستانی گھروں کو برباد کرونگا۔ اور ہا تھی کے دانت سے بنے ہو ئے گھرو ں کو بھی مسمار کیا جا ئے گا۔اس کے علاوہ بہت سے گھروں کو تبا ہ کئے جا ئیں گے۔”
1:2+اسرائیل1:2کا ایک پہاڑ۔اس نام کے معنی خدا کاتاکستان۔اس سے ظا ہر ہو تا ہے کہ یہ پہاڑ نہایت زرخیز ہے۔