2
1 میں تم کو بتانا چاہتا ہوں کہ کس طرح بڑی محنت سے میں تمہاری مدد کر نے کی کو شش کر رہا ہوں اور اسی طرح ان کے لئے جو لودیکیہ میں ہیں۔اور جوشخصی طور پر مجھ سے کبھی نہ ملے ہوں۔
2 اسلئے کہ ان کے دل کو سکون ہو نے دو اور انہیں محبت میں ایک ساتھ شامل ہونے دو اور مضبوطی سے ایمان میں طاقتور ہو نے دو جو سمجھنے کا نتیجہ ہے۔ میرا مطلب ہے وہ خدا کے سچے بھید کو پہچانیں جو کہ خود مسیح ہے اور وہ رازمسیح ہے۔
3 مسیح میں پو را خزانہ عقلمندی کا اور معلومات کا چھپا ہوا ہے۔
4 میں اس لئے کہہ رہا ہوں کہ کوئی تم میں ایسا خیال نہ پیدا کریں جو سننے میں تو اچھا لگے اور بالکل غلط ہو اور تم دھو کہ نہ کھاجاؤ۔
5 حالانکہ میں تم سے دور ہوں مگر میرا خیال تمہارے ساتھ ہے۔میں بہت خُوش ہوں یہ دیکھ کر کہ تمہاری زندگیاں اچھی ہیں اور تمہارا مسیح کے ساتھ ایمان مضبوط ہے۔
6 پس جس طرح تم نے خدا وند یسوع مسیح کو قبول کیا ہے اسی طرح اس میں چلتے رہو۔
7 تمہارے ایمان کی جڑوں کو مسیح میں گہرے جانے دو۔ زندگی اور قوّت صرف اسی سے ہیں۔ تمہیں سچّائی سکھا ئی گئی ہے اور تمہیں اس سچاّئی کی تعلیمات پر برقرار رہنا چاہئے اور اس سے زیادہ تم خُو ب شکر گزاری کیا کرو۔
8 اس بات پر یقین رکھّو کہ کہیں کو ئی تمہیں جھو ٹے خیالات اور الفاظ جن کا کو ئی مطلب نہیں ہو تا تمہیں بھٹکا نہ دے ایسے خیالات انسانی تعلیمات کے ہیں نہ کہ مسیح کی طرف سے آئے ہیں۔یہ خیالات دنیا کے ہیں اور کو ئی قیمت نہیں رکھتے۔
9 خدا کامل طور سے مسیح میں رہتا ہے۔ یہاں تک کہ زمین پر رہنے والی زندگی میں بھی۔
10 اور مسیح میں تم مکمل رہو جس چیز کی ضرورت ہے وہ سب تمہارے پاس ہے۔مسیح ہی سب حاکموں کا حاکم اور اختیار والا ہے۔
11 مسیح میں ختنہ کا طریقہ الگ قسم کا ہے یہ ختنہ کسی آدمی کے ہا تھوں نہیں ہو تی۔میرا مطلب یہ ہے کہ تمہیں تمہارے گناہوں سے چھٹکا رہ دلا یا گیا ہے۔ اور یہی مسیح کے ختنہ کا طریقہ ہے۔
12 بپتسمہ لیتے وقت تم مسیح کے ساتھ دفن ہوئے۔ اور اس بپتسمہ سے خدا نے اس کو موت سے اٹھا یا اور تم بھی اسی طرح اس کے ساتھ خدا کی قوّت پر ایمان لا کر جی اٹھے۔
13 کیوں کہ تم گناہوں کی وجہ سے روحانی طور پر مر چکے تھے۔ اور تم گناہوں کی قوت سے آزاد نہ تھے۔لیکن خدا نے تمہیں اس لئے چھٹکارہ دلا یا اور تمہیں مسیح سے نئی زندگی ملی اور اسنے ہمارے سب گناہ کو معاف کر دیئے۔
14 ہم نے خدا کے قانون کو تو ڑا اور اس کے مقروض ہو ئے۔ ہم اس قرض کو جو ہمارے نام پر اور ہمارے خلاف تھا اور حکموں کی دستاویز مٹا ڈالی۔ لیکن خدا نے اسکو صلیب پر کیلوں سے جڑ کر سامنے سے ہٹا دیا۔
15 خدا نے صلیب پر روحانی حاکموں اور قوت والوں کو شکشت دی اور انکو شرمسارکیا جسے کہ ساری دنیا نے دیکھا۔
16 اس لئے کسی شخص کو تمہارے لئے کو ئی شریعت مت بنا نے دو تمہارے کھا نے پینے پر یا یہودی رسومات ( تیوہار نئے چاند کا تیوہار یا سبت کے دن )کے متعلق کو ئی ضابطے مت بنانے دو۔
17 پہلے یعنی یہ سب چیزیں ایک سایہ کی مانند تھیں جس پر ہمیں چلنا چاہئے تھا لیکن جو اصل چیزیں ہیں وہ مسیح میں ہیں۔
18 کچھ لوگ محبت کر کے غلط عاجزی بتاتے ہیں اور فرشتوں کی عبادت کر تے ہیں وہ لوگ ہمیشہ رویا کی باتیں کر تے ہیں جو وہ دیکھتے ہیں ان لوگوں کو ایسا مت کہنے دو۔ “تم یہ کام مت کرو اگر کروگے تو تم غلطی پر ہو۔”وہ لوگ بے وقوفی کے فخر میں ہیں کیوں کہ وہ لوگ صرف آدمی کے خیالات کو ہی سوچتے ہیں اور خدا کے نہیں۔
19 ایسے لوگ اپنے سر کو اختیارات سے بچا نہیں پا تے۔تمام جسم مسیح سے قائم ہے اور مسیح کی وجہ سے اعضاء ایک دوسرے کی نگہداشت کر تے ہیں اور مدد کر تے ہیں۔اور جسم کی نشو نما اسی طرح ہو تی ہے جیسے خدا چاہتا ہے۔
20 تمہاری موت مسیح کے ساتھ ہو گی اور دنیا کی بیکار حکومت سے چھٹکارہ حاصل کرو گے تو پھر تم اپنے آپکو دنیا سے وابستہ کیوں بتا تے ہو۔ یعنی کیوں ان اصولوں کو اپنا تے ہو۔
21 “یہ مت کھا ؤ”، “وہ مت چکھو”، “اس کو مت چھو ؤ”
22 یہ تمام اصول زمین کی چیزیں، یہ چیزیں نوشتہ تقدیر کی ہیں جو کام میں لا تے لا تے فنا ہوجا تی ہیں۔ یہ اصول صرف احکا ما ت ہیں اور لوگوں کی تعلیمات سے ہیں خدا کے نہیں۔
23 یہ اصول دیکھنے میں دانشمندانہ اصول دکھا ئی دیتے ہیں لیکن یہ اصول انسان کے بنا ئے ہو ئے مذہب کا ایک حصہ ہیں جو لوگوں کو ادنیٰ بننے پر مجبور کرتے ہیں اور ان کو اپنے آپ سزا دیتے ہیں یہ اصول آدمیوں کو برا ئیوں سے گنا ہوں سے روکنے میں کو ئی مدد نہیں کر تے۔