27
1 موسیٰ نے اسرا ئیل کے قائدین کے ساتھ بنی اسرا ئیلیوں کو حکم دیا اور اس نے کہا ، “ان تمام احکاما ت کی تعمیل کرو جنہیں آ ج میں تمہیں دے رہا ہوں۔
2 جس دن تم دریا ئے یردن پا ر کر کے اس ملک میں دا خل ہو گے جسے خداوند تمہا را خدا تمہیں دے رہا ہے اس دن بڑے پتھروں کی تختیاں تیار کرو ان تختیوں کو لیپ کر ڈھک دو۔
3 تب ساری شریعت اور اصول کی باتیں اُن پتھروں پر لکھ دو تمہیں یہ اس وقت کرنا چا ہئے جس وقت تم ندی پا ر کرو اور اس ملک میں جا ؤ جسے خداوند تمہا را خدا تمہیں دے رہا ہے جو کہ دودھ اور شہد کی سرزمین ہے۔ خداوند تمہا رے آبا ؤ اجداد کے خدا نے اسے دے کر اپنے وعدہ کو پو را کیا ہے۔
4 “دریا ئے یردن کے پار جانے کے بعد تمہیں اُن تختیوں کو عیبال پہا ڑ پر آج میرے حکم کے مطابق نصب کرو۔ تمہیں ان پتھروں کو چونے کے لیپ سے ڈھک دینا چا ہئے۔
5 وہاں پر خداوند اپنے خدا کی قربان گا ہ بنا نے کے لئے بھی کچھ تختیوں کا استعمال کرو پتھروں کو کاٹنے کے لئے لو ہے کے اوزار کا استعمال مت کرو۔
6 جب تم خداوند اپنے خدا کے لئے قربان گا ہ پر جلانے کی قربانی پیش کرو۔
7 تو تمہیں وہاں ہمدردی کی قربانی دینی چا ہئے اور انہیں کھانا چا ہئے۔ اور خداوند اپنے خدا کے ساتھ خوشی کا وقت گذا رو۔
8 تمہیں ان تمام اُصولوں کو اُن تختیوں پر لکھنا چا ہئے جسے تم نے نصب کی ہے۔ اُن کو صاف صاف لکھو تا کہ پڑھنے میں آسانی ہو۔”
9 موسیٰ اور لا وی کاہنوں نے سبھی بنی اسرا ئیلیوں سے بات کی۔ اس نے کہا ، “اسرا ئیلیو ! خاموش رہو اور سنو !” آج تم لوگ خداوند اپنے خدا کے لوگ ہو گئے ہو۔
10 اس لئے تمہیں وہ سب کچھ کرنا چا ہئے جو خداوند تمہا را خدا کہتا ہے تمہیں اس کے ان احکام اور قانون کو ماننا چا ہئے جنہیں میں آج تمہیں دے رہا ہوں۔”
11 اسی دن موسیٰ نے لوگوں سے کہا ،
12 “جب تم دریا ئے یردن کے پا ر جا ؤگے اس کے بعد یہ خاندانی گروہ گرزیم پہا ڑ پر کھڑے ہو کر لوگوں کو دعا ئیں دیں گے۔ شمعون ، لا وی ، یہوداہ ، اشکار ، یوسف اور بنیمین۔
13 اور یہ خاندانی گروہ عیبال پہا ڑ سے بد دُعا دیں گے : رُوبن ،جا د ، آشر ، زبولون ، دان اور نفتا لی۔
14 “اور لا وی نسل کے لوگ سبھی بنی اسرا ئیلیوں سے تیز آواز میں کہیں گے :
15 ’اس شخص پر لعنت ہے جو جھو ٹے خداوند کی مورت بنا تا ہے اور اسے اپنی پوشیدہ جگہ میں رکھتا ہے۔ جھو ٹے خداوند صرف وہ مورتیاں ہیں جسے کو ئی کاریگر لکڑی پتھر یا دھات سے بنا تا ہے۔ خداوند ان چیزوں سے نفرت کرتا ہے۔‘
“پھر سب لوگ جواب میں’ آمین!‘ کہیں گے۔
16 “لاوی نسل کے لوگ کہیں گے، ’اس آدمی پر لعنت ہے جو ایسا کام کرتا ہے جس سے پتہ چلتا ہے کہ وہ اپنے ماں باپ کی بے عزتی کرتا ہے ،
“تمام لوگ جواب میں ’ آمین ! ‘کہیں گے۔
17 “لاوی نسل کے لوگ کہیں گے ،’اس آدمی پر لعنت ہے جو اپنے پڑوسی کی حد کے نشان کو ہٹا تا ہے ‘
“تب سبھی لوگ کہیں گے ’ آمین!‘
18 “لا وی نسل کے لوگ کہیں گے اس آدمی پر لعنت ہے جو اندھے کو راستے سے گمراہ کرے ،
“اور سب لوگ کہیں گے، ’آمین ! ‘
19 “لا وی نسل کے لوگ کہیں گے لعنت ہے اس شخص پر جو پردیسی اور یتیم اور بیوہ کے ساتھ انصاف نہیں کرتا ،
“اور سب لوگ کہیں گے، ’آمین !‘
20 “لا وی نسل کے لوگ کہیں گے لعنت ہے اس آدمی پر جو اپنے باپ کی بیوی سے مباشرت کرے کیوں؟ کیوں کہ وہ اپنے باپ کو شرمندہ کرتا ہے ،
“اور سب لوگ کہیں گے، ’آمین !‘
21 “لا وی نسل کے لوگ کہیں گے لعنت ہے اس آدمی پر جو کسی طرح کے جانور کے ساتھ مباشرت کرتا ہے۔
“اور سب لوگ کہیں گے “آمین !”
22 لا وی نسل کے لوگ کہیں گے اس آدمی پر لعنت ہے جو بہن یا اپنی سوتیلی بہن کے ساتھ مباشرت کرے ! ،
“اور سب لوگ کہیں گے، ’آمین !‘
23 “لاوی نسل کے لوگ کہیں گے لعنت ہے اس آدمی پر جو اپنی سا س کے ساتھ مباشرت کرے،
“اور سب لوگ کہیں گے ، ’آمین !‘
24 “لا وی نسل کے لوگ کہیں گے لعنت ہے اس شخص پر جو دوسرے شخص کو پو شیدہ طور سے قتل کرے ،
“اور سب لوگ کہیں گے ، ’آمین !‘
25 “لا وی نسل کے لوگ کہیں گے لعنت ہے اس شخص پر جو بے قصورکی قتل کرنے کے لئے رشوت لیتا ہے ،
“اور سب لوگ کہیں، ’آمین !‘
26 “لاوی نسل کے لوگ کہیں گے اس شخص پر لعنت ہے جو ان شریعتوں کی حمایت نہیں کرتا اور ان پر عمل نہیں کرتا ،
“اور سب لوگ کہیں گے ، ’آمین !‘