عز را
1
1 خدا وند نے فارس کے بادشاہ خورس کے دور حکومت کے پہلے سال میں ان کے دل میں ایک اعلان کرانے اور تحریری فرمان جاری کر نے کی تحریک پیدا کی تا کہ خدا وند نے یرمیاہ نبی کے ذریعہ جو کہا تھا وہ اب پورا ہو۔ بادشاہ خورس نے اس اعلان کو لکھوایا اور اپنی ساری سلطنت میں با آواز بلند پڑ ھوایا۔ اعلان یہ تھا:
2 فارس کا بادشاہ خورس یہ فرماتا ہے: “خدا وند آسمان کے خدا نے زمین کی ساری سلطنتیں مجھکو دیں اور خدا نے یہوداہ کی سر زمین پر یروشلم میں اپنے لئے ہیکل بنا نے کے لئے مجھے مقرر کیا۔
3 خدا وند اسرائیل کا خدا ہے۔ خدا جو یروشلم میں ہے۔ تمہارے درمیان جو کوئی بھی اس کی قوم میں سے ہو اس کا خدا اس کے ساتھ ہو۔ تم اسے سر زمین یہوداہ تک یروشلم میں جانے دو اور ان کو خدا وند اسرائیل کا خدا جس میں رہتا ہے ان کی ہیکل کو دوبارہ بنا نے دو۔
4 اس لئے باقی ماندہ بنی اسرائیل جہاں کہیں بھی قیام کریں تو ساری جگہ کے لوگ ان کی ضرور مدد کریں اور انہیں ، چاندی سونے ، سازو سامان اور مویشی دیں ، اور اس کے علاوہ وہ خدا کے گھر کے لئے رضا کا نذ رانہ دیں جو یروشلم میں ہے۔
5 یہودا ہ اور بنیمین کے خاندانی گروہ کے قائدین اور کا ہنوں اور لا ویوں اور وہ سب جن کے دل کو خدا نے ابھا راتھا یروشلم جا کر خدا کے گھر کو پھر سے بنانے کے لئے تیار ہو ئے۔”
6 انکے تمام پڑوسیوں نے انہیں بہت سے نذرانے دیئے۔ انہوں نے انہیں چاندی ، سونے کے برتن ، جانور اور دوسری قیمتی چیزیں دیں۔اس کے علاوہ رضا کا نذرانہ پیش کئے
7 بادشا ہ خورس بھی ان چیزوں کو لا یا جو خداوند کے گھر کی تھیں نبو کد نضر ان چیزوں کو یروشلم سے لوُٹ کر لا یا تھا۔ نبوکد نضر نے ان چیزوں کو اس ہیکل میں رکھا جہاں وہ اپنے جھو ٹے دیوتاؤں کو رکھتا تھا۔
8 فارس کے بادشا ہ خورس نے ان چیزوں کو باہر لانے کے لئے خزانچی سے کہا۔اس آدمی کانام متردات تھا۔ پھر متردات نے ان چیزوں کی فہرست یہودا ہ کے قائد شیس بضرکو دی۔
9 جن چیزوں کو متردات خداوند کے گھر سے لا یا تھا وہ یہ تھے: سونے کی قاب ۳۰، چاندی کی قاب ۱۰۰۰، چاقو ۲۹،
10 سونے کے کٹورے ۳۰، مزید چاندی کے کٹورے ۴۱۰، اور دوسری قاب ۱۰۰۰
11 سونے اور چاندی کے کُل برتن پانچ ہزار چار سو تھے۔ شیس بضر 1:11 شیش بضر شاید اپنے ساتھ ان چیزوں کو اس وقت لا یا جب جلاوطنوں نے با بل کو چھوڑے اور یروشلم کو واپس ہو ئے۔