38
1 اُس زمانے میں یہوداہ اپنے بھا ئیوں کو چھو ڑ کر حیرہ کے پا س زندگی گذارنے کے لئے چلا گیا۔ اور حیرہ عد لام گاؤں کا تھا۔
2 یہوداہ نے وہاں پر کنعان کی ایک لڑکی کو دیکھ کر اُ س سے شادی کی۔ اور اُس لڑکی کے باپ کا نام سُوع تھا۔
3 وہ ایک بچہ کو جنم دی۔ اُنہوں نے اُس کو عیر کانام دیا۔
4 اُس کے بعد اُس نے پھر ایک اور بچہ کو جنم دیا۔ اُنہوں نے اُس بچہ کا نام اونان رکھا۔
5 جب اُس کو تیسرا بچہ پیدا ہوا تو وہ اُس کا نام سیلہ رکھا۔ جب وہ بچہ پیدا ہوا تو یعقوب ، کزیب میں سکونت پذیر تھا۔
6 یہوداہ نے اپنے پہلو ٹھے بیٹے عیر کے لئے ایک دوشیزہ کا انتخاب کر لیا جس کا نام تمر تھا۔
7 لیکن عیر بہت سی بدکاریوں میں مبتلا ہو نے کی وجہ سے خداوند نے اُس کو مار دیا۔
8 تب یہوداہ نے عیر کے بھا ئی اونان سے کہا کہ جا ، اور تیری بیوہ بھا بھی کے لئے تو بحیثیت شوہر بن۔ مزید کہا کہ تجھ سے اُس کو پیدا ہو نے وا لی اولاد تیرے بھا ئی عیر کی اولا د کہلا ئے گی۔
9 تمر سے پیدا ہو نے وا لی اپنی اولاد ، اپنی نہ ہو نے کی بات اُونان کو معلوم تھی جس کی وجہ سے وہ اُس سے ہمبستر ہو نے کے با وجود بھی نطفہ کو (رحم میں داخل ہو ئے بغیر) با ہر زمین پر گراتا تھا۔
10 یہ بات خداوند کی نظر میں بُری تھی، جس کی وجہ سے اُس نے اونان کو بھی مار دیا۔
11 تب یہوداہ نے اپنی بہو تمر سے کہا ، “تو اپنے میکے جا اور وہیں پر رہ۔” لیکن یہ بھی کہا کہ میرے بیٹے سیلہ کے با لغ ہو نے تک کسی سے شادی نہ کرنا اور یہوداہ اس بات کو سوچ کر ڈرا ہوا تھا کہ سیلہ بھی اپنے بڑے بھا ئی کی طرح مر جا ئے گا۔ جس کی وجہ سے تمر اپنے میکے چلی گئی۔
12 ایک عرصہ بعد یہوداہ کی بیوی ، سُوع کی بیٹی فوت ہو گئی۔ یہوداہ پر ماتم کے دن گذرجانے کے بعد، اپنے عدلامی دوست حیرہ کے ساتھ اپنی بھیڑوں کے بال کتروانے کے لئے تِمنا گاؤں کو گیا۔
13 کسی شخص نے تمر کو کہا کہ اس کا خسر اپنے بھیڑوں کا اُون کاٹنے کے لئے تمنا چلا گیا ہے۔
14 تمر ہمیشہ بیوگی کے کپڑے ہی پہنا کر تی تھی۔ لیکن اب وہ دوسرے ہی کپڑے پہن کر اور اپنے چہرے پر نقاب ڈال کر تِمنا کے قریب واقع عینیم کے راستے پر بیٹھ گئی۔ تب تک یہوداہ کے بیٹے سیلہ کے جوان ہو نے کا علم تمر کو ہو چکا تھا۔ لیکن یہوداہ اس کی شادی اپنے بیٹے سے کروا نے پر غور نہیں کر رہا تھا۔
15 یہوداہ جب اس راستے پر سفر کر رہا تھا تو اُس کو دیکھا اور سمجھا کہ کو ئی فاحشہ عورت ہے۔( کیوں کہ وہ فاحشہ عورت کی طرح اپنے مُنہ پر نقاب ڈال لی تھی )
16 جس کی وجہ سے یہوداہ اُس کے قریب جا کر اُس سے پو چھا ، “برائے مہربانی مجھے اپنے ساتھ مباشرت کر نے دے۔”( یہوداہ کو اس بات کا علم نہ تھا کہ وہ اس کی بہو تمر ہے ) اُس نے اِس سے پو چھا، “توُ مجھے کیا دیگا ؟”
17 یہوداہ نے جواب دیا ، “میں تجھے اپنے ریوڑ سے ایک بھیڑ کے بچے کو بھیج دوں گا۔
اُس نے کہا ، “ٹھیک ہے لیکن پہلے تو بکری کا بچہ بھیجنے تک مجھے کچھ رکھنے کے لئے دے۔
18 تب یہوداہ نے پوچھا ، “تو کیا چاہتی ہے کہ میں تجھے دوں؟”
تمر نے جواب دیا ، “تیری وہ مُہر جو تو خطوط پر لگاتا ہے اور اُس کا دھا گہ اور اپنی لا ٹھی بھی دیدے۔ یہوداہ نے اُن تمام چیزوں کو اُسے دیدیا۔ یہوداہ اُس سے مباشرت کیا۔ اور وہ حاملہ ہو ئی۔
19 تمر گھر گئی اور چہرے سے نقاب اٹھا ئی اور پھر بیوگی کے کپڑے پہن لی۔
20 یہوداہ ایک بھیڑ کا بچہ اپنے دوست حیرہ کے ذریعے عینیم کو بھیج دیا اور یہ بھی کہا کہ وہ مُہر اور لا ٹھی بھی اس سے واپس لا نا۔ لیکن وہ اسے نہ پا سکا۔
21 اس نے عینیم گاؤں کے چند لوگوں سے پو چھا ، “وہ ہیکل وا لی فاحشہ عورت کہا ں ہے جو راستے کے کنا ر ے بیٹھی تھی۔
اِس پر انہوں نے جواب دیا کہ یہاں کو ئی ایسی ہیکل وا لی فاحشہ عورت نہیں رہتی ہے۔”
22 اِسوجہ سے وہ یہوداہ کے پاس واپس آکر کہا کہ مجھے اُس فاحشہ عورت کا سر اغ نہ ملا۔ اور اس نے یہ بھی بتا یا ، “وہاں کے مردوں نے مجھ سے کہا کہ یہاں کو ئی ہیکل وا لی فاحشہ عورت نہیں رہتی۔”
23 اُس بات پر یہوداہ نے کہا ، “وہ اُن چیزوں کو اپنے پاس ہی رکھ لے۔ اور لوگوں کا ہم کو دیکھ کر ہنسنا مجھے پسند نہیں حالانکہ میں نے اُس کو بھیڑ دینے کی کوشش کی تھی۔
24 تین ماہ گذرنے کے بعد کسی نے یہوداہ کو واقف کرایا کہ تیری بہو تمر حرامکا ری کے ذریعے حاملہ ہو ئی ہے۔ تب یہوداہ نے کہا کہ اُس کو گھسیٹ کر لے جا ؤ اور جلا دو۔
25 وہ سارے مرد تمر کو قتل کر نے کے لئے اُس کے پاس گئے۔ لیکن اُس نے خسر سے یہ پیغام کہہ کر بھیجا ، “ان چیزوں کو دیکھو اور مجھے بتا کہ یہ سب چیزیں کس کی ہیں؟ یہ مُہر اور یہ دھا گہ اور یہ لاٹھی۔ ان ساری چیزوں کا مالک جو ہے اس نے ہی مجھے حاملہ کیا ہے۔ کس کا ہے ؟”
26 یہوداہ نے اُن اشیاء کی شناخت کر لی۔ اور وہ جو کچھ کہہ رہی ہے صحیح ہے لیکن میں نے ہی غلطی کی ہے۔ اور کہا کہ میرے وعدے کے مطا بق میرا بیٹا سیلہ اس کو دینا چاہئے تھا۔ لیکن یہوداہ اُس کے بعد پھر اُس کے ساتھ ہم بستر نہ ہوا۔
27 تمر کے لئے وضع حمل کے دن قریب ہو ئے۔ اور دایہ نے یہ محسوس کیا کہ اُس کے دو بچے ہو نے وا لے ہیں۔
28 جب اُسے وضع حمل ہورہا تھا تو ایک بچے نے اپنا ہاتھ آگے باہر بڑھا یا تو دایہ نے اُس بچے کے ہا تھ کو سُرخ دھا گہ باندھا اور کہا کہ یہ پہلا ہے۔
29 لیکن اُس بچے نے اپنا ہاتھ پیچھے کی طرف کھینچ لیا۔ تب پھر دوسرا بچہ پہلے پیدا ہوا۔ جس کی وجہ سے دائی نے کہا ، “توُ نے با ہر آنے کے لئے اپنے آپ کے لئے جگہ بنا ئی۔” جس کی وجہ سے انہوں نے اُس بچے کا نام“فارص ” رکھا۔
30 پھر اُس کے بعد دوسرا بچہ دنیا میں آیا۔ اس بچے کے ہا تھ میں سُرخ دھا گہ تھا۔ جس کی وجہ انہوں نے اُسے “زراح” کا نام دیا۔