40
1 اسکے بعد فر عون کے دو نو کر فرعون سے کسی معاملہ میں مجرم ٹھہرے۔ ان دونوں میں سے ایک نانبائی تھا اور دُوسرا ساقی تھا۔
2 فرعون اپنے سردار نانبائی اور سردار ساقی دونوں پر ناراض ہوا۔
3 اس لئے اُن دونوں کو بھی اسی قید خا نہ میں بھیج دیا جہاں یوسف تھا۔ محافظوں کا سردار فوطیفار قید خا نہ کا نگراں کار تھا۔
4 قید خانہ کا نگراں کار ان دونوں مجرموں کو یو سف کے حوالے کیا تھا۔ چند دنوں کے لئے وہ دونوں بھی قید خا نے میں تھے۔
5 ایک رات اُن دونوں قیدیوں کو یعنی سردار نانبائی کو اور سردار ساقی کو ایک ایک خواب ہوا۔ اور اُن دونوں کے خواب کی اپنی الگ الگ تعبیر تھی۔
6 دُوسرے دن صبح یو سف ان کے پاس گیا۔ تو ان دونوں کو فکر مند پا یا۔
7 یوسف نے کہا ، “کیا بات ہے کہ آج تم دونوں ہی بہت فکر مند معلوم ہو رہے ہو ؟”
8 اُن دونوں نے کہا کہ ہم گزشتہ رات ایک ایک خواب دیکھے ہیں۔ لیکن ہم نے جس خواب کو دیکھا ہے اس کے معنیٰ ہم ہی سمجھنے سے قاصر ہیں۔ اور ہم سے کہا گیا کہ خواب کے معنیٰ بتا نے والے یا خواب کی تعبیر بیان کر نے والا کو ئی نہیں ہے۔
یو سف نے ان سے کہا ، “خدا ہی ایک ہے کہ جو خوابوں کے معنیٰ جانتا ہے یا خوابوں کی تعبیر بیان کرتا ہے۔ اور کہا کہ برائے مہر بانی تم اپنے خواب مجھ سے بیان کرو۔ ”
9 تب سردار ساقی نے یوسف سے کہا ، “میں نے اپنے خواب میں انگور کی بیل دیکھی ہے۔
10 اور اُس بیل پر تین شاخیں تھیں۔ ان شاخوں میں پھول نکلے۔ اور وہ پھول میوہ بنے۔
11 اور میں فرعون کا پیالہ ہاتھ میں پکڑے ہو ئے تھا اس طرح انگور لیا اور پیا لے میں رس نچوڑ کر پیا لہ فرعون کو دیا۔ ”
12 اس پر یوسف نے کہا ، “میں خواب کی تعبیر تجھے بتاؤنگا۔ ان تینوں شاخوں سے مراد تین دن ہیں۔
13 تین دنوں کے اندر فرعون تجھے معاف کر تے ہو ئے پھر تجھے کام پر لیگا۔ اور تو پہلے کی طرح اس کا سردار ساقی بنا رہے گا۔
14 لیکن (دیکھ ) کہ جب تو اطمینان سے رہے تو مجھے یاد کر لینا اور میرے بارے میں فرعون سے ذکر کر نا اور میرے لئے قید سے چھٹکارے کی راہ نکالنا۔
15 میں عبرانیوں کے ملک کا رہنے والا ہوں مجھے بعض لوگوں نے اغوا کر کے لا یا ہے۔ لیکن یہاں پر بھی میں نے کسی قسم کی غلطی نہیں کی ہے۔ جس کی وجہ سے مجھے قید خانہ میں نہیں رہنا چاہئے۔ ”
16 سردار ساقی کے خواب کی تعبیر اچھی ہو نے کی وجہ سے سردار نانبائی نے یو سف سے کہا کہ مجھے بھی ایک خواب ہوا ہے۔ میرے خواب میں میرے سر پر تین ٹوکریاں تھیں۔
17 سب سے اوپر کی ٹوکری میں بادشاہ کے لئے ہر قسم کے کھانے تھے ، لیکن پرندے اُس غذا کو ٹوکری سے کھا رہے تھے۔
18 یوسف نے کہا ، “خواب کی تعبیر میں تجھے بتاؤں گا۔ تین ٹوکریوں کے معنی تین دن ہونگے۔
19 تین دنوں کے اندر بادشاہ تجھے قیدسے چھڑوا کر تیرے سر کو تن سے جُدا کر وا دیگا۔ اور تیرے جسم کو کھمبے سے لٹکا دے گا اور کہا کہ تیرے جسم کو پرندے نوچ نوچ کر کھا ئیں گے۔”
20 تیسرا دن آیا۔ اور وہ فرعون کی سالگرہ کا دن تھا۔ اور فرعون نے اپنے تمام نوکروں کے لئے ضیافت کا اہتمام کیا۔ ضیافت میں فرعون نے سردار نانبائی کو اور سردار ساقی کو قید سے رہا کر دیا۔
21 فرعون نے سردار سا قی کو دوبارہ اُسی کام کے لئے مُنتخب کیا۔ اور وہ شراب کے پیالے کو فرعون کے ہا تھ میں دینے وا لا بن گیا۔
22 اور فرعون نے سردار نانبائی کو پھانسی پر لٹکوا دیا۔یوسف کے کہنے کے مُطا بق ہر بات سچ ہو ئی۔
23 لیکن ساقی نے یوسف کی مدد کر نے کو بھول گیا اور یوسف کے بارے میں فرعون سے کچھ نہ کہا۔