29
1 خدا فرماتا ہے ، “او اریئیل! اریئیل 29:1 ار ئییل یہ وہ شہر ہے جہاں دا ؤدخیمہ زن ہوا تھا۔ جو تم کر تے ہو اسے کر تے رہو ، سال در سال اور سالانہ تقریب کو منا ؤ۔
2 لیکن میں اریئیل پر مصیبت لا ؤں گا۔سارا شہر نوحہ و ماتم سے بھر جا ئے گا۔ لیکن میرے لئے یہ میرا اریئیل ہو گا۔
3 “اے ار یئیل ! میں تیرے چاروں طر ف فوجیں تعینات کروں گا۔میں حملہ کر نے کیلئے چاروں طرف بُرج بنا ؤں گا۔
4 میں تجھ کو شکست دوں گا اور زمین پر گرادوں گا تو زمین سے بو لے گا۔میں تیری آواز ایسے سنوں گا جیسے زمین سے کسی بھوت کی صدا اٹھ رہی ہو۔خاک سے مری مری ہو ئی تیری کمزور آواز آئے گی۔”
5 تیرے دشمنوں کا غول باریک گرد و غبار کی مانند ہو گا۔ وہاں ظالم لوگ اچانک ایک لمحہ بھر میں بھو سے کی طرح آندھی میں اڑ تے ہو ئے ہوں گے۔
6 خداوند قادر مطلق خود گرج ، زلزلہ اور بلند آواز ، آندھی اور طوفان کے ساتھ تجھے بچانے آئے گا۔
7 تمام قوم جو کہ اریئیل کے خلاف جنگ لڑے گی وہ رات کی خواب کی مانند ہو گی۔ وہ فوجیں جو اریئیل کو گھیریں گی اور اسے تکلیف دیں گی وہ رویا کی مانند ہوں گی۔
8 وہ قومیں جو کو ہ صیون سے جنگ کر تی ہیں ان سب کا بھی حال ویسا ہی ہو گا۔ یہ ایسا ہو گا جیسے ایک بھو کا آدمی خواب میں دیکھے کہ کھا رہا ہے پر اچانک جاگ اٹھتا ہے اور وہ بھو کا ہی رہتا ہے۔ یا ایک پیاسا آدمی خواب میں دیکھے کہ پانی پی رہا ہے پر جب جاگ اٹھتا ہے تو وہ اس وقت بھی پیاسا اور کمزور ہی رہتا ہے۔
9 حیرانی اور تعجب کرو۔
اندھےہو جا ؤ گے تا کہ دیکھ نہ سکو۔
نشہ آور ہو جا ؤ لیکن مئے سے نہیں۔
لڑ کھڑا ؤ اور گر جا ؤ لیکن شراب کی وجہ سے نہیں۔
10 خداوند نے تم کو گہری نیند سُلا یا ہے
خداوند نے تمہا ری آنکھیں یعنی نبیوں کی، بند کر دیں
تمہا ری عقل پر یعنی غیب بینوں پر (سیر) خداوند نے پر دہ ڈا ل دیا ہے۔
11 ان ساری باتو ں کی رو یا تمہا رے ساتھ اس کتاب کی مانند ہے جو بند ہے اور جس پر ایک مہر لگی ہو ئی ہے۔
12 تم اس کتاب کو ایک ایسے شخص کو دے سکتے ہو جو پڑھ سکتا ہے۔ اس شخص سے کہہ سکتے ہو کہ وہ اس کتاب کو پڑھے۔لیکن وہ کہیں گے، “میں اس کتاب کو پڑھ نہیں سکتا کیوں کہ یہ کتاب مہر بند ہے۔یا تم اس کتاب کو کسی بھی ایسے شخص کو دے سکتے ہو جو پڑھ نہیں سکتا ہے۔ اور اس شخص سے کہہ سکتے ہو کہ وہ اس کتاب کو پڑھے تب وہ شخص کہے گا،“میں اس کتاب کو پڑھ نہیں سکتا کیوں کہ میں ان پڑھ ہو ں۔”
13 میرا مالک فرماتا ہے ، “یہ لوگ میری عبادت کر تے ہیں۔اپنے ہونٹوں سے وہ میری تعظیم کر تے ہیں۔ لیکن اپنے دل میں وہ مجھ سے بہت دو ر ہیں۔ وہ میری عبادت صرف انسانو ں کے اصولوں کا پالن کر کے کرتا ہے جس کو انہوں نے یاد کر لیا ہے۔
14 اس لئے میں ان لوگو ں کے ساتھ عجیب سلوک کروں گا جو حیرت انگیز اور تعجب خیز ہو گا اور ان کے عاقلو ں کی عقل زائل ہو جا ئے گی۔ اور اسی طرح داناؤں کی دانائی جا تی رہے گی۔”
15 افسوس ہے ان لوگو ں پر جو خداوند سے منصوبوں کو چھپانے کی کو شش کر تے ہیں۔ تم لوگ تاریکی میں گناہ کر تے ہو اور اپنے دل میں کہا کر تے ہو، “ہمیں کو ئی دیکھ نہیں سکتا ، کو ئی شخص ہم لوگوں کے بارے میں نہیں جانے گا۔”
16 تم پو ری طرح سے مغالطہ میں پڑ گئے ہو۔تم سو چا کر تے ہو کہ مٹی کمہار کے برا بر ہے۔کیا کو ئی چیز اپنے بنا نے وا لے کے بارے میں کہہ سکتا ہے ، “اس نے مجھے نہیں بنایا ہے ؟” کیا مٹکا اپنے بنانے وا لے کمہار سے یہ کہہ سکتا ہے ، “تو سمجھتا نہیں کہ تو کیا کر رہا ہے ؟”
17 یہ سچ ہے کہ لبنان تھو ڑے دنوں بعد شاداب میدان ہو جا ئے گا اور کرمل پہاڑ کا شمار جنگل میں کیا جا ئے گا۔
18 کتاب کے الفاظ کو بہرے سنیں گے اندھے اندھیرے اور کہرے میں سے بھی دیکھ لیں گے۔
19 خداوند مسکینوں کو خوش کرے گا اور غریب و محتاج اسرائیل کے قدو س میں شادما ہوں گے۔
20 ایسا تب ہو گا جب مغرور اور ظالم فنا ہو گا۔ایسا تب ہو گا جب بدکرداری کر نے کی خواہش رکھنے وا لے لوگ اور باقی نہیں رہیں گے۔
21 ( وہ لوگ دوسرے لوگو ں پر بُرا کر نے کا جھو ٹا الزام لگاتے ہیں۔ وہ عدالت میں لوگوں کو پھنسانے کی کو شش کر تے ہیں وہ بھو لے بھا لے لوگو ں کو انصاف سے محروم رکھنے کے لئے جھو ٹی بحث کر تے ہیں۔)
22 اس لئے خداوند نے یعقوب کے گھرانے سے فرمایا۔ یہ وہی خداوند ہے جس نے ابراہیم کو آزاد کیا تھا۔ خداوند فرماتا ہے، “اب یعقوب ( بنی اسرائیل ) کو شرمندہ نہیں ہو نا ہو گا اب اس کا چہرہ کبھی سُرخ نہیں ہو گا۔
23 وہ اپنی سبھی اولادو ں کو دیکھے گا اور کہے گا کہ میرا نام مقدس ہے۔ ان اولادو ں کو میں نے اپنے ہا تھوں سے بنا یا ہے اور یہ بھی مانیں گے کہ یعقوب کا مقدس( خدا ) اصل میں قدوس ہے اور یہ اولاد اسرائیل کے خدا کو تعظیم دے گی۔
24 وہ لوگ جو غلطیاں کر تے رہتے ہیں اب محسوس کریں گے۔ وہ لوگ جو شکایت کر تے رہے ہیں اب ہدایت کو قبول کریں گے۔”