29
خدا فرماتا ہے ، “او اریئیل! اریئیل 29:1 ار ئییل یہ وہ شہر ہے جہاں دا ؤدخیمہ زن ہوا تھا۔ جو تم کر تے ہو اسے کر تے رہو ، سال در سال اور سالانہ تقریب کو منا ؤ۔ لیکن میں اریئیل پر مصیبت لا ؤں گا۔سارا شہر نوحہ و ماتم سے بھر جا ئے گا۔ لیکن میرے لئے یہ میرا اریئیل ہو گا۔
“اے ار یئیل ! میں تیرے چاروں طر ف فوجیں تعینات کروں گا۔میں حملہ کر نے کیلئے چاروں طرف بُرج بنا ؤں گا۔ میں تجھ کو شکست دوں گا اور زمین پر گرادوں گا تو زمین سے بو لے گا۔میں تیری آواز ایسے سنوں گا جیسے زمین سے کسی بھوت کی صدا اٹھ رہی ہو۔خاک سے مری مری ہو ئی تیری کمزور آواز آئے گی۔”
تیرے دشمنوں کا غول باریک گرد و غبار کی مانند ہو گا۔ وہاں ظالم لوگ اچانک ایک لمحہ بھر میں بھو سے کی طرح آندھی میں اڑ تے ہو ئے ہوں گے۔ خداوند قادر مطلق خود گرج ، زلزلہ اور بلند آواز ، آندھی اور طوفان کے ساتھ تجھے بچانے آئے گا۔ تمام قوم جو کہ اریئیل کے خلاف جنگ لڑے گی وہ رات کی خواب کی مانند ہو گی۔ وہ فوجیں جو اریئیل کو گھیریں گی اور اسے تکلیف دیں گی وہ رویا کی مانند ہوں گی۔ وہ قومیں جو کو ہ صیون سے جنگ کر تی ہیں ان سب کا بھی حال ویسا ہی ہو گا۔ یہ ایسا ہو گا جیسے ایک بھو کا آدمی خواب میں دیکھے کہ کھا رہا ہے پر اچانک جاگ اٹھتا ہے اور وہ بھو کا ہی رہتا ہے۔ یا ایک پیاسا آدمی خواب میں دیکھے کہ پانی پی رہا ہے پر جب جاگ اٹھتا ہے تو وہ اس وقت بھی پیاسا اور کمزور ہی رہتا ہے۔
 
حیرانی اور تعجب کرو۔
اندھےہو جا ؤ گے تا کہ دیکھ نہ سکو۔
نشہ آور ہو جا ؤ لیکن مئے سے نہیں۔
لڑ کھڑا ؤ اور گر جا ؤ لیکن شراب کی وجہ سے نہیں۔
10 خداوند نے تم کو گہری نیند سُلا یا ہے
خداوند نے تمہا ری آنکھیں یعنی نبیوں کی، بند کر دیں
تمہا ری عقل پر یعنی غیب بینوں پر (سیر) خداوند نے پر دہ ڈا ل دیا ہے۔
 
11 ان ساری باتو ں کی رو یا تمہا رے ساتھ اس کتاب کی مانند ہے جو بند ہے اور جس پر ایک مہر لگی ہو ئی ہے۔
12 تم اس کتاب کو ایک ایسے شخص کو دے سکتے ہو جو پڑھ سکتا ہے۔ اس شخص سے کہہ سکتے ہو کہ وہ اس کتاب کو پڑھے۔لیکن وہ کہیں گے، “میں اس کتاب کو پڑھ نہیں سکتا کیوں کہ یہ کتاب مہر بند ہے۔یا تم اس کتاب کو کسی بھی ایسے شخص کو دے سکتے ہو جو پڑھ نہیں سکتا ہے۔ اور اس شخص سے کہہ سکتے ہو کہ وہ اس کتاب کو پڑھے تب وہ شخص کہے گا،“میں اس کتاب کو پڑھ نہیں سکتا کیوں کہ میں ان پڑھ ہو ں۔”
13 میرا مالک فرماتا ہے ، “یہ لوگ میری عبادت کر تے ہیں۔اپنے ہونٹوں سے وہ میری تعظیم کر تے ہیں۔ لیکن اپنے دل میں وہ مجھ سے بہت دو ر ہیں۔ وہ میری عبادت صرف انسانو ں کے اصولوں کا پالن کر کے کرتا ہے جس کو انہوں نے یاد کر لیا ہے۔
14 اس لئے میں ان لوگو ں کے ساتھ عجیب سلوک کروں گا جو حیرت انگیز اور تعجب خیز ہو گا اور ان کے عاقلو ں کی عقل زائل ہو جا ئے گی۔ اور اسی طرح داناؤں کی دانائی جا تی رہے گی۔”
15 افسوس ہے ان لوگو ں پر جو خداوند سے منصوبوں کو چھپانے کی کو شش کر تے ہیں۔ تم لوگ تاریکی میں گناہ کر تے ہو اور اپنے دل میں کہا کر تے ہو، “ہمیں کو ئی دیکھ نہیں سکتا ، کو ئی شخص ہم لوگوں کے بارے میں نہیں جانے گا۔”
16 تم پو ری طرح سے مغالطہ میں پڑ گئے ہو۔تم سو چا کر تے ہو کہ مٹی کمہار کے برا بر ہے۔کیا کو ئی چیز اپنے بنا نے وا لے کے بارے میں کہہ سکتا ہے ، “اس نے مجھے نہیں بنایا ہے ؟” کیا مٹکا اپنے بنانے وا لے کمہار سے یہ کہہ سکتا ہے ، “تو سمجھتا نہیں کہ تو کیا کر رہا ہے ؟”
17 یہ سچ ہے کہ لبنان تھو ڑے دنوں بعد شاداب میدان ہو جا ئے گا اور کرمل پہاڑ کا شمار جنگل میں کیا جا ئے گا۔ 18 کتاب کے الفاظ کو بہرے سنیں گے اندھے اندھیرے اور کہرے میں سے بھی دیکھ لیں گے۔ 19 خداوند مسکینوں کو خوش کرے گا اور غریب و محتاج اسرائیل کے قدو س میں شادما ہوں گے۔
20 ایسا تب ہو گا جب مغرور اور ظالم فنا ہو گا۔ایسا تب ہو گا جب بدکرداری کر نے کی خواہش رکھنے وا لے لوگ اور باقی نہیں رہیں گے۔ 21 ( وہ لوگ دوسرے لوگو ں پر بُرا کر نے کا جھو ٹا الزام لگاتے ہیں۔ وہ عدالت میں لوگوں کو پھنسانے کی کو شش کر تے ہیں وہ بھو لے بھا لے لوگو ں کو انصاف سے محروم رکھنے کے لئے جھو ٹی بحث کر تے ہیں۔)
22 اس لئے خداوند نے یعقوب کے گھرانے سے فرمایا۔ یہ وہی خداوند ہے جس نے ابراہیم کو آزاد کیا تھا۔ خداوند فرماتا ہے، “اب یعقوب ( بنی اسرائیل ) کو شرمندہ نہیں ہو نا ہو گا اب اس کا چہرہ کبھی سُرخ نہیں ہو گا۔ 23 وہ اپنی سبھی اولادو ں کو دیکھے گا اور کہے گا کہ میرا نام مقدس ہے۔ ان اولادو ں کو میں نے اپنے ہا تھوں سے بنا یا ہے اور یہ بھی مانیں گے کہ یعقوب کا مقدس( خدا ) اصل میں قدوس ہے اور یہ اولاد اسرائیل کے خدا کو تعظیم دے گی۔ 24 وہ لوگ جو غلطیاں کر تے رہتے ہیں اب محسوس کریں گے۔ وہ لوگ جو شکایت کر تے رہے ہیں اب ہدایت کو قبول کریں گے۔”
1:1+جس1:1نے ۷۶۷۔ ۷۴۰ قبل مسیح میں حکومت کی۔1:1+جس1:1نے۷۴۰۔ ۷۳۵ قبل مسیح میں حکومت کی۔1:1+جس1:1نے۷۳۵۔۷۳۷ قبل مسیح میں حکومت کی۔1:1+جس1:1نے ۷۲۷۔ ۶۸۷ قبل مسیح میں حکومت کی۔1:21+کبھی1:21کبھی یہ اس شخص کا بھی حوا لہ دیتا ہے جو خدا کی پیروی کر نا بند کر دیتا ہے اور اس کے بدلے میں بتوں کی پرستش کر تا ہے۔6:2+خصوصی6:2فرشتے جنہیں خدا پیغام رسانی کے لئے استعمال کر تا ہے نام کے شاید معنی ہیں وہ آ گ کی مانند رو شن ہیں۔6:4+اس6:4سے ظا ہر ہو تا ہے کہ مکان میں خدا تھا۔7:14+اس7:14نام کے معنی ہیں ” خدا ہمارے ساتھ ہے ”19:15+اس19:15کا مطلب یہ ہے کہ نہ تو عام لوگ اور نہ ہی اونچے طبقات کے لوگ۔19:18+یہ19:18نام اس نام کی مانند ہے جس کا مطلب ”تبا ہی کا شہر” ہے۔ یہ شاید کہ ہپلو پو لیس کا شہر ہے۔22:8+سليمان22:8کا تعمير کردہ محل جہاں مال و ہتھيار ذخيرہ کيا جاتا تھا۔24:17+عبرانی24:17میں یہ لفظوں کا کھیل۔25:7+پردہ25:7کا مطلب ماتم یا پھر کفن کا کپڑا ہو سکتا ہے۔28:10+شاید28:10کہ یہ عبرانی گیت ہے چھو ٹے بچوں کو سکھانے کے لئے کہ کیسے لکھا جا تا ہے۔اس کی آواز بچوں کی طرح ہو تی ہے یا غیر ملکی زبان کی طرح۔29:1+یہ29:1یروشلم کا ایک اور نام ہے اس کا مطلب “ خدا کا شیر۔