31
انکا برا ہو جو مدد کے لئے مصر کو جاتے اور وہ انہیں بچانے کے لئے گھو ڑوں پر اعتماد کر تے ہیں۔ وہ رتھوں کی عظیم تعداد اور انکے طا قتور سواروں پر بھروسہ کرتے ہیں۔ لیکن وہ اسرائیل کے مقدس پر کبھی مدد کے لئے بھروسہ نہیں کرتے ہیں۔ اور وہ خدا وند سے کسی چیز کی تلاش نہیں کرتے ہیں۔ لیکن خدا وند بھی عقلمند ہے اور وہ خدا وند ہی ہے جو ان پر بلا نازل کرے گا۔ وہ اپنی دھمکی سے پیچھے نہیں ہٹتا ہے۔ خدا وند برے لوگوں کے خلاف کھڑا ہوگا اور جنگ کرے گا۔ خدا وند ان لوگوں کے خلاف جنگ کرے گا جو انہیں مدد پہنچا نے کی کو شش کرتے ہیں۔
مصری تو صرف انسان ہیں خدا نہیں۔ انکے گھو ڑے گوشت اور خون ہیں روح نہیں۔ خدا وند اپنا ہاتھ آگے بڑھا ئے گا اور حمایتی شکست یاب ہو جائے گا اور حمایت چاہنے والے لوگوں کو بھی پست کرے گا۔ وہ دونوں برباد ہوجائیں گے۔
کیوں کہ خدا وند نے مجھ سے یوں فرمایا ہے کہ جس طرح شیر اپنے شکار پر غرا تا ہے اور اگر بہت سے چرواہے اسکے مقابلہ کو بلائے جائیں انکی للکار اسے نہیں ڈرا تی ہے اور نہ ہی وہ ان سے پریشان ہوتا ہے۔
اسی طرح خدا وند قادر مطلق کوہِ صیون پر اتریگا اور اسی پہا ڑی پر لڑے گا۔ خدا وند قادر مطلق ویسے ہی یروشلم کی حفاظت کرے گا جیسے اپنے گھونسلے پر منڈلا تے ہوئے پرندے خدا وند اسے بچائے گا اور اسکی حفاظت کرے گا۔ خدا وند اوپر سے ہوکر نکل جائے گا اور یروشلم کی حفاظت کرے گا۔
اے بنی اسرائیل ! تم نے خدا سے بغاوت کی۔ تمہیں خدا کی طرف ضرور لوٹ آنا چاہئے۔ تب تم میں سے ہر ایک ان سونے چاندی کی مورتیوں کی پرستش کرنا چھو ڑدوگے۔ جنہیں تم نے بنا یا ہے۔ ان مورتیوں کو بنا کر تم نے سچ مچ گناہ کیا ہے۔
یہ سچ ہے کہ تلوار کے ذریعہ اسور کو ہرا دیا جائے گا لیکن وہ تلوار کسی انسان کی تلوار نہیں ہوگی۔ اسور فنا ہوجائے گا لیکن وہ بربادی کسی انسان کی تلوار کے ذریعہ نہیں کی جائے گی۔ اسور خدا کی تلوار کی وجہ سے بھاگ نکلے گا۔ وہ اس تلوار سے بھا گے گا۔ لیکن اس کے جوان مرد گرفتار ہونگے اور غلام کے طور پر کام کرنے پر مجبور کئے جائیں گے۔ اور اسور کی “چٹان” بادشاہ کے خوف سے بھاگ جائے گی۔ انکے قائدین خوفزدہ ہوجائیں گے اور وہ اپنے جھنڈ کو چھو ڑ دیں گے۔
یہ خدا وند فرماتا ہے جس کی آگ صیون میں اور بھٹی یروشلم میں ہے۔
1:1+جس1:1نے ۷۶۷۔ ۷۴۰ قبل مسیح میں حکومت کی۔1:1+جس1:1نے۷۴۰۔ ۷۳۵ قبل مسیح میں حکومت کی۔1:1+جس1:1نے۷۳۵۔۷۳۷ قبل مسیح میں حکومت کی۔1:1+جس1:1نے ۷۲۷۔ ۶۸۷ قبل مسیح میں حکومت کی۔1:21+کبھی1:21کبھی یہ اس شخص کا بھی حوا لہ دیتا ہے جو خدا کی پیروی کر نا بند کر دیتا ہے اور اس کے بدلے میں بتوں کی پرستش کر تا ہے۔6:2+خصوصی6:2فرشتے جنہیں خدا پیغام رسانی کے لئے استعمال کر تا ہے نام کے شاید معنی ہیں وہ آ گ کی مانند رو شن ہیں۔6:4+اس6:4سے ظا ہر ہو تا ہے کہ مکان میں خدا تھا۔7:14+اس7:14نام کے معنی ہیں ” خدا ہمارے ساتھ ہے ”19:15+اس19:15کا مطلب یہ ہے کہ نہ تو عام لوگ اور نہ ہی اونچے طبقات کے لوگ۔19:18+یہ19:18نام اس نام کی مانند ہے جس کا مطلب ”تبا ہی کا شہر” ہے۔ یہ شاید کہ ہپلو پو لیس کا شہر ہے۔22:8+سليمان22:8کا تعمير کردہ محل جہاں مال و ہتھيار ذخيرہ کيا جاتا تھا۔24:17+عبرانی24:17میں یہ لفظوں کا کھیل۔25:7+پردہ25:7کا مطلب ماتم یا پھر کفن کا کپڑا ہو سکتا ہے۔28:10+شاید28:10کہ یہ عبرانی گیت ہے چھو ٹے بچوں کو سکھانے کے لئے کہ کیسے لکھا جا تا ہے۔اس کی آواز بچوں کی طرح ہو تی ہے یا غیر ملکی زبان کی طرح۔29:1+یہ29:1یروشلم کا ایک اور نام ہے اس کا مطلب “ خدا کا شیر۔30:33+گیہنّا،30:33ہنون کی گھا ٹی۔ لوگوں نے اپنے بچوں کو اس گھا ٹی میں اپنےجھو ٹے معبود ملکوم کے لئے آ گ میں قربانی دی۔ یہ وہی جگہ ہے جہاں لوگوں نے کو را کرکٹ کو بھی جلا دیا۔اس لئے یہ دو زخ کے لئے نشان بن گیا۔