47
1 “اے پاکدامن کنواری دختر بابل!
اتر جا اور خاک پر بیٹھ۔
اب تو رانی نہیں ہے۔
لوگ اب تجھ کو نرم و نازک اور خوبصورت نہیں کہا کریں گے۔
2 چکی لے اور آٹا پیس۔
اپنا نقاب اتار اور دامن سمیٹ لے۔
ٹانگیں ننگی کرکے
ندیوں کو عبور کر۔
3 تیرے بدن کو ننگا کیا جائے گا
اور تیری شرمندگی کو ظا ہر کی جائے گی۔
میں تجھے تیرے کئے ہوئے برے اعمال کا بدلہ دونگا۔
تیری مدد کے لئے کوئی بھی شخص آگے نہیں آئے گا۔
4 “ہم لوگوں کا محافظ، خدا وند قادر مطلق کہلا تا ہے۔
وہ اسرائیل کا قدوس ہے۔”
5 خدا وند فرماتا ہے، “اے بابل! تو بیٹھ جا اور کچھ بھی مت کہہ۔
اے دختر بابل ! تاریکی میں چلی جا کیوں کہ اب تو مملکتوں کی ملکہ اور نہیں کہلائے گی۔
6 “میں اپنے لوگوں پر غضبناک ہوا۔
یہ لوگ میرے اپنے تھے، مگر میں ان سے ایسا سلوک کیا جیسے وہ لوگ میرے نہیں تھے۔
اے بابل میں نے انکی اہانت کی،
اور انہیں تجھے سونپ دیا اور تو نے انہیں سزا دی۔
تو نے ان پر کوئی رحم نہیں ظا ہر کیا۔
اور تو نے ان بوڑھوں سے بھی بہت سخت کام کروایا۔
7 اور تو نے کہا بھی کہ میں ابد تک خاتون بنی رہوں گی۔
لیکن تو نے ان بری باتوں پر توجہ نہیں دی
جنہیں تو نے ان لوگوں کے ساتھ کیا تھا۔
تو نے کبھی نہیں سوچا کہ
بعد میں کیا ہوگا ؟
8 پس اب میری یہ بات سن۔
اے تو جو عیش وعشرت میں غرق ہے جو بے پر واہ کی زندگی گزارتی ہے تو اپنے دل میں کہتی ہے کہ
میں خدا ہوں اور میرے سوا کوئی نہیں ہے۔
میں بیوہ نہ ہو بیٹھوں گی اور نہ بے اولاد ہونے کی حالت سے واقف ہوں گی۔
9 یہ دو باتیں تیرے ساتھ اچانک ہونگی۔
پہلے تو اپنے بچے کھو بیٹھو گی اور پھر اپنا شوہر بھی کھو بیٹھو گی۔
ہاں یہ باتیں تیرے ساتھ یقیناً ہوں گی۔ تیرے جادو اور تیرے سحر کی کثرت کے با وجود یہ مصیبتیں پورے طور سے تجھ پر آپڑیں گی۔
10 تو برے کام کرتی ہے پھر بھی تو اپنے کو محفوظ سمجھتی ہے۔
تو کہا کرتی ہے کہ تیرے برے کام کو کوئی نہیں دیکھتا۔
تو برے کام کرتی ہے لیکن تو سوچتی ہے کہ تیری حکمت اور تیری دانش تجھ کو بچا لیں گے۔
تو خود کو سمجھتی ہے کہ تو خدا ہے اور تیرے جیسا اور کوئی بھی دوسرا نہیں ہے۔
11 “لیکن تجھ پر مصیبتیں آئے گی۔
تو نہیں جانتی کہ یہ کب ہو جائے گا۔ لیکن بربادی آرہی ہے۔
تو ان مصیبتوں کو روکنے کے لئے کچھ بھی نہیں کر پائے گی۔ تیری بربادی اچانک آئے گی کہ تجھ کو پتا تک نہیں چلے گا کہ کیا کچھ تیرے ساتھ ہو گیا۔
12 اب اپنا جادو اور اپنا سارا سحر
جس کی تو نے بچپن ہی سے مشق کر رکھی ہے۔
جاری رکھ شاید کہ یہ نفع بخش ہو
اور تجھے کامیابی ملے۔
13 تم بہت سارے مشوروں کو سن کر تھک چکی ہو۔
تجھے مستقبل کے بارے میں بتانے کے لئے
نجومی ، فالگیر اور قسمت کا حال بتا نے والے کو آگے آنے دو۔
اگر وہ تجھے مستقبل میں ہونے والی مصیبتوں سے بچا سکیں تو بچائیں۔
14 “لیکن وہ لوگ تو خود اپنے کو بھی بچا نہیں پائیں گے۔
وہ بھو سے کی مانند ہونگے۔ آگ انکو جلائے گی۔
وہ اتنی جلد جلیں گے کہ انگارے تک نہیں بچیں گے کہ جس میں روٹی پکائی جائے۔
یہاں تک کہ کوئی آگ بھی نہیں بچے گی جس کے پاس بیٹھ کر وہ خود کو گرما لے۔
15 ایسا ہی ہر شئے کے ساتھ ہو گا جن کے لئے تو نے کڑی محنت کی۔
جن کے ساتھ تو نے اپنی جوانی ہی سے تجارت کی
ان میں سے ہر ایک تجھے چھو ڑدیں گے۔
اور تجھ کو بچا نے والا کوئی نہ رہے گا۔”