55
1 “اے سب پیاسو!
پانی کے پاس آؤ۔
اگر تمہا رے پاس دولت نہیں ہے تو اس کی فکر مت کرو۔
آؤ خرید لو اور کھا ؤ۔
ہاں! آؤ مئے اور دودھ
بنا زر اور بغیر قیمت کے خریدو۔
2 بیکار میں اپنی دولت ایسی کسی شئے پر کیو ں برباد کرتے ہو جو اصل غذا نہیں ہے ؟
ایسی کسی شئے کے لئے اپنی تنخواہ کیوں خرچ کرتے ہو جو تمہیں تشفی نہیں دیتی؟
میری بات غور سے سنو! تم بہتر غذا کھا ؤگے۔
تم ایسی مزیدار غذا کھا ؤ گے جس سے تمہا را دل تشفی پا ئے گا۔
3 سنو اور میرے پاس آؤ۔
سنو ، تا کہ تم جیو گے۔
میں تمہا رے ساتھ ایک ابدی معاہدہ کر تا ہو ں
محبت کے وعدہ کے مانند
جسے کہ میں نے دا ؤد سے کیا تھا۔
4 دیکھو! میں نے داؤد کو قوموں کے لئے گواہ مقرر کیا۔
میں نے اسے قوموں کا حکمراں اور سپہ سالا ر بنایا۔”
5 کئی ملکوں میں کئی انجانی قو میں ہیں جسے تو نہیں جانتا ہے،
لیکن تو ان سبھی قوموں کو بلا ئے گا،
وہ قو میں تجھ سے نا واقف ہیں،
لیکن وہ دو ڑ کر تیرے پاس آئیں گی۔
ایسا ہو گا ، کیوں کہ خداوند تیرا خدا ایسا ہی چا ہتا ہے۔
ایسا یقیناً ہو گا ،کیوں کہ وہ اسرائیل کے قدوس نے تجھ کو جلال بخشا ہے۔
6 اس سے پہلے کہ دیر ہو جا ئے
تجھے خداوند کی تلاش کرنا چا ہئے
اسے اب تجھے مدد کے لئے پکارنا چا ہئے
جبکہ وہ قریب میں ہے۔
7 اے شریرو! تجھے اپنے بُرے کامو ں کو چھو ڑنا چا ہئے۔
گنہگا رو! تجھے اپنے برے سوچ کو چھوڑنا چا ہئے۔
تجھے خداوند کی طرف واپس آنا چا ہئے
اگر تم ایسا کرو گے تو خداوند تجھ پر مہربان ہو گا۔
تم سب کو ہمارے خدا کی طرف واپس آنا چا ہئے
کیوں کہ وہ تمہا رے گناہو ں کو مکمل طور پر معاف کرے گا۔
8 خداوند فرماتا ہے ، “تمہا رے خیالات ویسے نہیں ، جیسے میرے ہیں۔
تمہا ری را ہیں ویسی نہیں جیسی میری را ہیں ہیں۔
9 جیسا کہ جنت زمین سے زیادہ اونچی ہے
اسی طرح تمہاری را ہوں سے میری را ہیں بلند ہیں۔
اور میرے خیالات تمہا رے خیالات سے بلند ہیں۔”
10 “ٹھیک جس طرح آسمان سے بارش ہو تی ہے
اور برف گر تی ہے اور پھر جب تک کہ وہ زمین کو تر نہیں کر دیتی اور مٹی کی زرخیزی کو بڑھا نہیں دیتی واپس نہیں جا تی ہے تا کہ زمین پو دوں کو بڑھا ئے
اور اس سے کسان کو بو نے کیلئے بیج ملے اور لو گوں کو کھانے کے لئے رو ٹی ملے،
11 اسی طرح میرا کلام بھی جو میرے منہ سے نکلتا ہے یقیناً ایسا ہی ہو گا۔
اور جب تک ہو نے کو پو را نہیں کر لیتے وہ واپس نہیں جا ئے گا۔
میں جو چا ہتا ہو ں وہ اس کو پو را کرے گا۔
وہ اس کام میں جسے کرنے کے لئے میں بھیجا ہوں اس میں کامیا ب ہو گا۔
12 ہاں، “تم خوشی سے نکلو گے
اور سلامتی کے ساتھ روانہ کئے جا ؤ گے۔
تمام پہاڑ، پہاڑی تمہا رے سامنے نغمہ پر داز ہوں گے
اور بیرون شہر کے تمام درخت تالیاں بجائیں گے۔
13 کانٹے دار جھاڑیوں کی جگہ میں صنوبر کے درخت اگیں گے
اور جنگلی جھاڑیوں کی جگہ پر آس کا درخت ہوگا۔
خداوند نے جو کیا ہے اس کے لئے یہ ایک یاد داشت
اور اس کی قوت کا نشان ہو گی جسے تباہ نہیں کیا جا ئے گا۔”