8
1 پھر خدا وند نے مجھے فرمایا، “ایک بڑی مٹی کی تختی لے اور اس پر صاف صاف لکھ : یہ مہیر شالال حاش بز کے لئے ہے۔ ”
2 تب پھر میں نے کچھ بھروسے مند گواہ حاصل کئے جو اسکے بارے میں شہادت دے سکتے تھے جب میں نے اسے تختی پر لکھا تھا۔ یہ لوگ تھے اوریاہ کاہن اور زکریاہ بن یبر کیاہ۔
3 پھر میں اس نبیہ کے پاس گیا۔ وہ حاملہ ہو گئی تھی اور ایک بچے کو جنم دی تھی۔ تب خدا وند نے مجھ سے کہا ، “تو لڑ کے کا نام مہیل شا لال حاش بز رکھ۔
4 اس سے پیشتر کہ یہ بچہ ابا اور اماں کہنا سیکھے دمشق کی دولت اور سامریہ کی لوٹ کا مال اسور کا بادشاہ لے جائیں گے۔ ”
5 پھر ایک بار خدا وند نے مجھ سے فرمایا۔
6 میرے مالک نے کہا، “یہ لوگ چشمہ شیلوخ کے آہستہ بہنے والا پانی کو لینے سے انکار کردیا۔ یہ لوگ رضین اور رملیاہ کے بیٹے کے ساتھ خوش رہتے ہیں۔
7 اس لئے اب دیکھو ! میں خدا وند دریائے فرات سے شدید سیلاب لانے والا ہوں۔ سیلاب کا یہ پا نی اس کے سارے نالوں سے اوپر اٹھیگا اسکے کناروں سے اوپر بہے گا۔
8 اور وہ پانی یہوداہ میں بڑھتا چلا جائے گا اور اسکی طغیانی بڑھتی جائے گی۔ سیلاب کا پانی یہوداہ کی گردن تک پہنچے گا ”
عمانوایل ، “یہ سیلاب پھیلے گا اور تیرے سارے ملک کو ڈھانک لے گا۔ ”
9 اے قومو! تم سبھی جنگ کے لئے تیار رہو
تم کو شکست دی جائے گی۔
اور اے دور دراز کے باشندو سنو!
تم سبھی جنگ کے لئے تیار رہو۔
تم کو سکشت دی جائے گی۔
10 جنگ کے لئے اپنا منصوبہ بناؤ۔
تمہارا منصوبہ باطل ہوگا۔
تم اپنی فوج کو حکم دو،
لیکن تمہار ا وہ حکم رائیگا ں جائے گا ، کیوں کہ خدا ہمارے ساتھ ہے!
11 خداوند نے مجھ سے یہ اس وقت کہا جب وہ میرا ہا تھ پکڑ کرلے گیا تھا اس نے مجھے خبردار کیا کہ میں ان دوسرے لوگو ں کی راہ پر نہ چلوں۔ خداوند فرماتا ہے ،
12 “ہر کو ئی کہہ رہا ہے کہ وہ لوگ اس کے خلاف سازش رچ رہے ہیں۔ تمہیں ان باتوں سے ڈرنا نہیں چا ہئے جن باتوں سے وہ ڈرتے ہیں۔ تمہیں ان باتوں سے کسی قسم کا خوف نہیں رکھنا چا ہئے۔”
13 تم کو صرف خداوند قادر مطلق کو ہی مقدس جاننا چا ہئے۔ تمہیں صرف اس کا ہی احترام کرنا چا ہئے تمہیں صرف اسی سے ڈرنا چا ہئے۔
14 اگر تم خداوند کا احترام کرو گے اور اسے مقدس مانو گے تو تمہا رے لئے ایک محفوظ پناہ گا ہ ہو گی۔لیکن تم اس کا احترام نہیں کر تے۔اس لئے خدا ایک بڑی چٹان ہو گا جو تم کو ٹھو کر کھلا کر گرادے گا۔ وہ ایک ایسی چٹان ہے جس پر اسرائیل کے دو گھرانے ٹکرا ئیں گے۔یروشلم کے سبھی لوگوں کو پھنسانے کے لئے وہ ایک پھندا بن گیا ہے۔
15 ( اس چٹان پر بہت سے لوگ ٹھو کر کھا ئیں گے اور اسی چٹان پر گریں گے اور چکنا چور ہو جا ئیں گے۔ وہ جال میں پڑیں گے اور پکڑے جا ئیں گے۔)
16 یسعیاہ نے فرمایا، “ایک معاہدہ کر اور اس پر مہر لگا دے آئندہ کے لئے میری شریعت کی حفاظت کر میرے پیروکار کو دیکھتے ہو ئے ہی ایسا کر۔
17 میں خداوند کی مدد کے لئے انتظار کروں گا۔خداوند یعقوب کے گھرا نے سے اپنا چہرہ چھپا تا ہے۔ وہ ان لوگو ں کی طرف دیکھنے سے انکار کر تا ہے۔
لیکن میں خداوند کے لئے انتظار کروں گا
وہ ہم لوگو ں کی حفاظت کرے گا۔
18 “میں اور میرے بچے بنی اسرائیلیوں کے لئے ثبوت اور نشان ہیں ہم اس خداوند قادر مطلق کی جانب بھیجے گئے ہیں جو کو ہ صیون پر رہتا ہے۔”
19 کچھ لوگ کہا کر تے ہیں، “تم جنات کے یاروں اور افسوں گروں کی جو پھسپھساتے اور بڑ بڑا تے ہیں تلاش کرو۔” تو تم کہو، “ کیا لوگو ں کو مناسب نہیں کہ اپنے خدا کے طالب ہو ؟ کیا زندو ں کی با بت مردوں سے سوال کریں ؟”
20 تمہیں شریعت اور شہادت کے تحت چلنا چا ہئے اگر تم ان احکامات کو قبول نہیں کرو گے تو ہو سکتا ہے تم غلط احکاما ت کو قبول کر نے لگو۔( یہ غلط احکامات بیکار ہیں ان پر چل کر تمہیں کچھ نہیں ملے گا )
21 اگر تم ان غلط احکاما ت پر چلو گے تو تمہا رے ملک پر مصیبت آئے گی ،قحط سالی ہو گی لوگ بھو کے مریں گے پھر وہ اتنے خوفناک ہو جا ئیں گے کہ وہ اپنے بادشا ہ اور اپنے دیوتاؤں کے خلاف باتیں کریں گے۔
22 اگر وہ اپنے ملک میں چارو ں طرف دیکھیں گے تو تمہیں مصیبت اور پریشان کن اندھیرا ہی دکھا ئی دے گا۔اس ظلمت اندوہ سے لوگ ملک چھو ڑ نے پر مجبور ہو جائیں گے اور وہ اس تاریکی میں پھنسے ہونگے اپنے آپ کو اس سے آزاد نہیں کر پائیں گے۔