17
1 وہاں ایک میکاہ نامی آدمی تھا۔ جو افرا ئیم کے پہا ڑی ملک میں رہتا تھا۔
2 میکاہ نے اپنی ماں سے کہا ، “کیا تمہیں چاندی کے ۱۱۰۰ سِکّے یاد ہیں جو تمہارے پاس سے چُرا لئے گئے تھے۔میں نے اس کے بارے میں بد دعا دیتے سنا ہے۔ وہ چاندی میرے پاس ہے میں نے اسے لیا ہے۔ ” اس کی ماں نے کہا ، “میرے بیٹے خدا وند تمہیں اپنا فضل دے۔
3 میکاہ نے اپنی ماں کو ۱۱۰۰ سکّے واپس دیئے تب اس نے کہا ، “میں یہ سکّے خدا وند کو خاص نذرانے کے طور پر پیش کروں گی میں یہ چاندی اپنے بیٹے کو دونگی اور وہ ایک مورتی بنائے گا اور اسے چاندی سے ڈھک دیگا۔ اس لئے بیٹے اب یہ چاندی میں تمہیں واپس کر تی ہوں۔ ”
4 لیکن میکاہ وہ چاندی اپنی ماں کو واپس کر دیا۔ اس لئے اس نے ۲۰۰ مثقال چاندی لی اور ایک سنار کو دیدی۔ سنار نے اس چاندی کا استعمال ایک بُت اور ایک کندہ کی ہوئی مورتی بنانے میں کیا۔ یہ سب میکاہ کے گھر میں رکھی گئی تھی۔
5 میکاہ کی ایک ہیکل مورتیوں کی پرستش کے لئے تھی۔ اس نے افود اور کچھ گھریلو بُت بنائے۔ تب میکاہ نے اپنے بیٹوں میں سے ایک کو اپنا کاہن بحال کیا۔
6 ( ا س وقت بنی اسرائیلیو ں کا کوئی بادشاہ نہیں تھا۔ اسرائیل کا ہر ایک آدمی وہ کرتا تھا جو اسے ٹھیک سمجھتا تھا )۔
7 بیت اللحم شہر کا ایک نو جوان تھا۔ وہ یہوداہ کے خاندانی گروہ سے تھا۔ وہ لاوی تھا اور عارضی طور پر وہاں قیام کیا۔
8 اس نوجوان نے یہوداہ میں بیت اللحم کو چھوڑ دیا اور عارضی قیام کے لئے ایک جگہ کی تلاش کررہا تھا۔ جب وہ سفر کر رہا تھا وہ میکاہ کے گھر آیا میکاہ کا گھر افرائیم کی پہاڑی علاقے میں تھا۔
9 میکاہ نے اس سے پوچھا ، “تم کہاں سے آئے ہو ؟ نوجوان نے جواب دیا ، “میں یہوداہ کے بیت اللحم شہر کا ایک لاوی ہوں۔ میں عارضی قیام کے لئے جگہ ڈھونڈ رہا ہوں۔ ”
10 تب میکاہ نے اس سے کہا ، “میرے ساتھ رہو میرا باپ اور کاہن بنو۔ میں سالانہ تمہیں دس چاندی کے سکّے دونگا۔ میں تمہیں لباس اور کھانا بھی دونگا۔ ”
جوان لاوی میکاہ کے ساتھ ٹھہرا۔
11 لاوی کے خاندانی گروہ کا وہ نو جوان میکاہ کے ساتھ رہنے کو راضی ہو گیا۔ وہ میکاہ کا ایک بیٹا جیسا ہو گیا۔
12 میکاہ نے لاوی کو اپنا کاہن بنایا اور وہ میکاہ کے ساتھ رہا۔
13 میکاہ نے کہا ،’’اب میں سمجھتا ہوں کہ خداوند میرے ساتھ بھلا کرے گا۔ میں اس لئے یہ جانتا ہوں کہ میں نے لا وی نسل کے خاندان کے ایک آدمی کو کا ہن رکھا ہے۔”