21
1 مِصفاہ میں بنی اسرا ئیلیوں نے وعدہ کیا ان کا وعدہ یہ تھا : “ہم لوگو ں میں سے کو ئی اپنی بیٹی کو بنیمین کے خاندانی گروہ کے کسی آدمی سے شادی کرنے نہیں دیگا۔”
2 بنی اسرا ئیل بیت ایل شہر کو گئے اور خدا کے سامنے شام تک بیٹھے اور زاروقطار رو ئے۔
3 انہوں نے خدا سے کہا ، “خداوند تو بنی اسرا ئیلیوں کا خدا ہے پھر یہ ہم لوگو ں کے ساتھ کیوں ہوا ؟ اسرا ئیل کے خاندانی گروہوں میں سے ایک خاندانی گروہ کیوں غائب ہو گیا۔”
4 اگلے دن سویرے بنی اسرا ئیلیوں نے ایک قربان گا ہ بنا ئی انہوں نے اس قربان گا ہ پر خدا کیلئے جلانے کی قربانی اور اجناس کی قربانی چڑھا ئی۔
5 تب بنی اسرا ئیلیوں نے کہا ، “کیا اسرا ئیل کا کو ئی ایسا خاندانی گروہ ہے جو خداوند کے سامنے ہم لوگوں کے ساتھ ملنے نہیں آیا ہے ؟ ” انہوں نے یہ سوال اس لئے پو چھا کہ انہوں نے سنجیدہ وعدہ کیا تھا۔ انہوں نے وعدہ کیا تھا کہ جو کو ئی مصفاہ میں دوسرے خاندانی گروہ کے ساتھ نہیں آئے گا۔ مار ڈا لا جا ئے گا۔
6 بنی اسرائیل اپنے رشتہ داروں بنیمین کے خاندانی گروہ کے لوگوں کے لئے بہت زیادہ رنجیدہ تھے۔ انہوں نے کہا ، “آج بنی اسرا ئیلیوں سے ایک خاندانی گروہ کٹ گیا ہے۔
7 ہم لوگوں نے خداوندکے سامنے وعدہ کیا تھا کہ ہم اپنی بیٹیوں کو بنیمین خاندان کے کسی آدمی سے شادی کرنے نہیں دینگے۔ ہم لوگ کیا کریں تاکہ بنیمین کے گروہ کے باقی آدمیوں کو بیوی حاصل ہو سکے۔”
8 تب بنی اسرا ئیلیوں نے پو چھا ، “اسرا ئیل کے خاندانی گروہوں میں سے کون مصفاہ میں یہاں نہیں آیا ہے ؟ ہم لوگ خداوند کے سامنے ایک ساتھ آئے ہیں۔ لیکن ایک خاندانی گروہ یہاں نہیں ہے۔” تب انہیں پتہ لگا کہ اسرا ئیل کے دوسرے لوگوں کے ساتھ یبیس جلعاد شہر کا کو ئی آدمی وہاں نہیں تھا۔
9 بنی اسرا ئیلیوں نے یہ جاننے کے لئے کہ وہاں کون تھا اور کون نہیں تھا ہر ایک کو گِنا۔ انہوں نے دیکھا کہ یبیس جلعاد کا وہاں کو ئی نہیں تھا۔
10 اس لئے بنی اسرا ئیلیوں نے اپنے ۰۰۰، ۱۲ سب سے بہا در سپاہیوں کو یبیس جلعاد شہر کو بھیجا۔ انہوں نے ان فوجوں سے کہا ، “جا ؤ اور یبیس جلعاد لوگوں کو عورتوں اور بچوں سمیت اپنی تلوار کے گھا ٹ اتار دو۔
11 تمہیں یہ ضرور کرنا ہو گا۔ یبیس جلعاد میں ہرایک مرد کو مار ڈا لو۔ ہر اس عورت کو بھی ما ر ڈا لو جو کسی مرد کے ساتھ جنسی تعلق قائم کر چکی ہے۔ لیکن اس عورت کو نہ ما رو جس نے کبھی کسی مرد کے ساتھ جنسی تعلق قائم نہیں کیا ہے۔” فوجوں نے یہی کیا۔
12 ان بارہ ہزار سپاہیوں نے یبیس جلعاد میں ۴۰۰ ایسی عورتوں کو پایا جنہوں نے کسی مرد کے ساتھ جنسی تعلق قائم نہیں کیا تھا۔ سپاہی ان عورتوں کو کنعان کے شیلاہ کے خیمہ میں لے گئے۔
13 تب بنی اسرائیلیوں نے بنیمین کے لوگوں کے پاس ایک پیغام بھیجا۔ انہوں نے بنیمین کے لوگوں کے ساتھ پُر امن رہنے کی پیشکش کی۔ بنیمین کے لوگ رمّون چٹان نامی جگہ پر تھے۔
14 اس لئے بنیمین کے آدمی اسرائیل واپس آئے۔ بنی اسرائیلیوں نے انہیں یبیس جِلعاد کی عورتیں دیں جن کو انہوں نے نہیں مارا تھا۔ لیکن بنیمین کے آدمیوں کے لئے عورتیں کا فی نہیں تھیں۔
15 بنی اسرائیلیوں نے دکھ محسوس کیا۔ بنیمین کے آدمیوں کے لئے وہ انکے لئے دکھی تھے کیوں کہ خدا وند نے انہیں اسرائیل کے دوسرے خاندانی گروہ سے علٰحدہ کیا تھا۔
16 بنی اسرائیلیوں کے بزرگوں نے کہا ، “ہم لوگ بنیمین کے بچے ہوئے آدمیوں کے لئے بیوی کیسے پا سکتے ہیں۔ اس لئے کہ بنیمین خاندانی گروہ کے سبھی عورتوں کو مار دیا گیا ہے۔
17 بنیمین کے لوگ جو کہ اب تک زندہ بچ گئے تھے ان کو بچّے کی ضرورت ہے۔ یہ اس لئے کرنا ہوگا کہ اسرائیل کے خاندانی گروہ میں سے ہر ایک خاندانی گروہ تباہ نہ ہو۔
18 لیکن ہم لوگ اپنی بیٹیوں کو بنیمین کے لوگوں کے ساتھ شادی کر نے کی اجازت نہیں دے سکتے ہم لوگوں نے یہ وعدہ کیا ہے۔ کو ئی آدمی جو بنیمین کے آدمی کو بیوی دیگا انکا بُرا ہوگا۔
19 ہم لوگوں کے سامنے ایک ترکیب ہے یہ شیلاہ شہر میں خدا وند کی تقریب کا وقت ہے یہ تقریب یہاں ہر سال منائی جاتی ہے۔” ( شیلاہ شہر بیت ایل کے شہر کے شمال میں ہے اور اس سڑک کے مشرق میں ہے جو بیت ایل سے سِکم کو جاتی ہے اور یہ لیبونہ شہر کے جنوب میں بھی ہے۔)
20 اس لئے بزرگوں نے بنیمین لوگوں کو اپنا خیال بتایا۔ انہوں نے کہا ، “جاؤ اور انگور کے بیلوں کے کھیت میں چھپ جاؤ۔
21 تم ہوشیاری سے نگاہ رکھو جب شیلاہ کی نوجوان لڑ کیاں ناچ میں حصّہ لینے کے لئے باہر آئیں تو تم انگور کے کھیتوں سے باہر آؤ۔ تم میں سے ہر ایک ، ایک نوجوان عورت کو شیلاہ شہر سے بنیمین کی سر زمین کو لے جاؤ اور اس کے ساتھ شادی کر لو۔
22 ان نو جوان عورتوں کے باپ اور بھا ئی ہم لوگوں کے پاس آئیں گے اور شکایت کریں گے۔ لیکن ہم لوگ انہیں اس طرح جواب دیں گے۔: بنیمین کے لوگوں پر مہر بانی کرو۔ وہ اپنے لئے بیویاں اس لئے نہیں حاصل کر پا رہے ہیں کیوں کہ وہ لوگ تم سے لڑے اور وہ اس طرح سے عورتوں کو لے گئے ہیں۔ تم نے اپنے خدا کے سامنے کئے گئے وعدہ کو نہیں توڑا تم نے وعدہ کیا تھا کہ تم انہیں عورتیں نہیں دوگے۔ تم نے بنیمین کے لوگوں کو عورتیں نہیں دیں لیکن انہوں نے تم سے عورتیں لے لیں۔ اس لئے تم نے وعدہ کو نہیں توڑا۔”
23 اس لئے بنیمین کے خاندانی گروہ کے آدمیوں نے وہی کیا۔ جب جوان عورتیں ناچ رہی تھیں تو ہر ایک آ دمی نے ان میں سے ایک ایک کو پکڑ لیا وہ ان عورتوں کو دور لے گئے اور ان کے ساتھ شادی کی۔ وہ اپنے علاقے میں لوٹ آئے۔ ان لوگوں نے دوبارہ شہروں کو بنا یا اور وہ ان شہروں میں رہنے لگے۔
24 تب بنی اسرا ئیل گھروں کو گئے۔ وہ اپنی سرزمین اور خاندانی گروہ کو گئے۔
25 ان دنوں بنی اسرا ئیلیوں کا کو ئی بادشاہ نہیں تھا ہر ایک آدمی وہی کرتا تھا جسے وہ صحیح سمجھتا تھا۔