27
1 شاہِ یہودا ہ صدقیاہ بن یوسیاہ کی سلطنت کے شروع میں خداوند کی طرف سے یہ کلام یرمیاہ پرنا زل ہوا۔
2 خداوند نے مجھ سے جو کہا وہ یہ ہے: “پھندے کے ساتھ جو ئے بنا کر اپنی گردن پر ڈا ل۔
3 تو ادوم، موآب عمّون، صور اور صیدا کے بادشا ہوں کو پیغام بھیجو۔ یہ پیغام ان بادشا ہوں کے قاصدوں کی جانب سے بھیجو جو یہوداہ کے بادشا ہ صدقیاہ سے ملنے یروشلم آئے ہیں۔
4 ان بادشا ہوں سے کہو کہ وہ پیغام اپنے مالکوں کو دیں۔ان سے یہ کہو کہ اسرائیل کا خدا، خداوند قادر مطلق یوں فرماتا ہے کہ اپنے مالکوں سے کہو کہ،
5 میں نے زمین اور اس پر رہنے وا لے سبھی لوگوں کو بنایا۔میں نے زمین کے سبھی جانوروں کو بنا یامیں نے یہ اپنی قدرت کا ملہ اور بلند باز و سے کیا۔ میں یہ زمین کسی کو بھی، جسے چا ہوں دے سکتا ہو ں۔
6 اس وقت میں نے شاہ بابل نبو کد نضر کو تمہا ری مملکتیں دے دی ہیں۔ وہ میرا خادم ہے۔ میں جنگلی جانورو ں کو بھی اس کا تا بعدار بنا ؤں گا۔
7 سب قومیں اس کی اور اس کے بیٹے اور اس کے پو تے کی تب تک خدمت کریں گی جب تک کہ اس کی سلطنت قا ئم رہے گی۔بہت سی قومیں اور بڑے بڑے بادشا ہیں ان کی خدمت کریں گے۔
8 اور خداوند فرماتا ہے، “جو قوم اور جو سلطنت اس کی یعنی شا ہ بابل نبو کد نضر کی خدمت نہ کرے گی اور اپنی گردن شا ہ بابل کے جو ئے تلے نہ جھکا ئے گی تواس قوم کو میں تلوار یا قحط سالی یا خوفناک بیماری سے مار ڈا لوں گا۔” “یہاں تک کہ میں اپنے ہا تھ سے نیست ونابود کر ڈالوں گا۔
9 نبیوں کی ایک نہ سنو۔ وہ آئندہ کی باتوں کو جاننے کے لئے جا دو کا استعمال کر تے ہیں۔ان لوگوں کی ایک بات بھی نہ سنو جو کہتے ہیں کہ وہ خواب کی تعبیر بتا سکتے ہیں۔ان لوگوں کی ایک نہ سنو جو مردوں سے باتیں کر تے ہیں وہ سب لوگ جا دوگر ہیں۔ وہ سبھی تم سے کہتے ہیں، “بادشا ہ بابل کی خدمت کرو۔”
10 لیکن وہ لوگ جھو ٹی نبوت کرتے ہیں۔ میں تمہیں تمہارے ملک سے بہت دور جانے پر مجبور کروں گا۔ اور تم دوسرے ملک میں مرو گے۔
11 “پر جو قوم اپنی گردن شاہ بابل کے جو ئے تلے رکھ دیگی اور اس کی خدمت کرے گی۔ اس کو میں اس کی مملکت میں رہنے دو ں گا۔” خداوند فرماتا ہے اور وہ قوم اس میں کھیتی کرے گی اور اس میں بسے گی۔
12 “میں نے شاہ یہودا ہ صدقیاہ کو بھی یہ پیغام دیا۔ میں نے کہا، “اے صدقیاہ تمہیں اپنے آپ کو شاہ بابل کے سپرد کرنا چا ہئے اور اس کی بات ماننی چا ہئے۔ اگر تم شا ہ بابل اور اس کے لوگوں کی خدمت کرو گے تو تم زندہ رہ سکو گے۔
13 اگر تم شاہ بابل کی خدمت کر نا قبول نہیں کر تے تو تم اور تمہا رے لوگ دشمن کی تلوار سے ہلاک ہو ں گے، اور بھوک اور خوفناک بیماری سے مریں گے۔خداوند نے کہا کہ یہ باتیں ہوں گی۔
14 لیکن جھو ٹے نبی کہہ رہے ہیں: “تم شاہ بابل کے خادم کبھی نہیں ہو گے۔
ان نبیو ں کی ایک نہ سنو۔ کیونکہ وہ جھو ٹی نبوت کر تے ہیں۔
15 ’مين نے ان نبیوں کو نہیں بھیجا ہے،‘ یہ پیغام خداوند کا ہے۔“وہ جھو ٹی نبوت کر تے ہیں۔ اور کہتے ہیں کہ وہ پیغام میرے یہاں سے ہے۔ اسلئے اے یہودا ہ کے لوگو!میں تمہیں دور بھیجوں گا تم مرو گے اور وہ نبی بھی جو پیغام دے رہے ہیں مریں گے۔”
16 میں نے کا ہنوں سے اور ان سب لوگوں سے بھی مخاطب ہو کر کہا، “خداوند یوں فرماتا ہے کہ اپنے نبیو ں کی باتیں نہ سنو جو تم سے نبوت کر تے اور کہتے ہیں کہ دیکھو خداوند کی ہیکل کے ظروف اب تھو ڑی ہی دیر میں بابل سے وا پس آجا ئیں گے۔ کیونکہ وہ تم سے جھو ٹی نبوت کر تے ہیں۔
17 ان نبیوں کی ایک نہ سنو۔شاہِ با بل کی خدمت کرو اور تم زندہ رہو گے۔ اس شہر کے لئے یہ کو ئی ضروری نہیں کہ یہ برباد ہو جا ئے گا۔
18 پر اگر وہ نبی ہیں اور خداوند کا کلام ان کی امانت میں ہے تو وہ خداوند سے شفاعت کریں تا کہ وہ ظروف جو خداوند کی ہیکل میں اور شاہ یہودا ہ کے گھر میں اور یروشلم میں با قی ہیں بابل کو نہ جا ئیں۔”
19 خداوند قادر مطلق ان سب چیزوں کے با رے میں یہ کہتا ہے جو ابھی تک یروشلم میں بچی رہ گئی ہیں۔ گھر میں ستون، پیتل کا حوض، کرسیاں اور دیگر چیز,یں ہیں۔شا ہِ بابل نبو کد نضر نے ان چیزوں کو یروشلم میں چھوڑدیا۔
20 جب بابل کا بادشا ہ نبو کد نضر نے یہودا ہ کے بادشا ہ یہو یاکین کو قیدکیا تو وہ ان چیزوں کو اپنے ساتھ نہیں لے گیا۔ یہو یاکین بادشا ہ یہو یقیم کا بیٹا تھا۔نبو کد نضر یہودا ہ اور یروشلم کے دیگر بڑے لوگوں کو بھی لے گیا۔
21 خداوند قادر مطلق اسرائیل کا خدا،خداوند کی ہیکل میں بچی ہو ئی چیزوں کے با رے میں یہ کہتا ہے:
22 ان چیزوں کو بابل لے جا یا جا ئے گا۔ اور وہ بابل میں اس وقت تک رہے گا جب تک کہ میں اسے لے نہ جا ؤ ں گا۔خداوند کا پیغام ہے، “میں ان چیزوں کو واپس ان کی جگہ پر لا ؤں گا۔