زبُور 118
1 خداوند کی تعظیم کرو، کیوں کہ وہ خدا ہے۔
اُس کی سچی شفقّت ابد تک رہے گی۔
2 اِسرائیل یہ کہتا ہے ،
“اس کی سچی شفقّت ابد تک رہے گی !”
3 کا ہن کو کہنے دے ،
اُس کی سچی شفقّت ابد تک رہے گی۔
4 تم لوگ جوخداوند کی پرستش کر تے ہو یہ کہو،
“اس کی سچی شفقت ابد تک رہے گی۔”
5 میں مصیبت میں تھا، اس لئے مدد پا نے کے لئے میں نے خداوند کو پکا را۔
خداوند نے مجھ کو جواب دیا اور خدا نے مجھ کو آزاد کیا۔
6 خداوند میرے ساتھ ہے ، اس لئے میں کبھی نہیں ڈروں گا۔
لوگ مجھ کو نقصان پہنچانے کچھ نہیں کر سکتے۔
7 خداوند میرا مددگار ہے۔
میں اپنے دشمنوں کو شکست یاب دیکھو ں گا۔
8 انسانوں پر اعتماد کر نے سے
خداوند پر توکّل کر نا بہتر ہے۔
9 رہنما ؤں پر توکّل کر نے سے
خداوند پر توکّل کر نا بہتر ہے۔
10 مجھ کو اُن دشمنوں نے گھیر لیا ہے۔
لیکن خداوند کی قُد رت سے میں نے ان کو ہرا دیا۔
11 دشمنوں نے مجھ کو دوبا رہ گھیرلیا۔
خداوند کی قُدرت سے میں نے ان کو ہرا دیا۔
12 دُشمنوں نے شہد کی مکھیوں کی طرح مجھے گھیر لیا۔
لیکن وہ جلد ہی جلتی ہو ئی جھا ڑی کی مانند فنا ہو گئے۔
خداوند کی قُدرت سے میں نے ان کو ہرایا۔
13 میرے دُشمنوں نے مجھ پر حملہ کیا،
اور مجھے لگ بھگ بر باد کر دیا، مگر خداوند نے مجھ کو سہا را دیا۔
14 خداوند میری طاقت اور میری فتح کا گیت ہے۔
خداوند میری حفا ظت کر تا ہے۔
15 صادقوں کے خیموں میں جشن منا یا جا رہا ہے ، تم اُس کو سُن سکتے ہو۔
خداوند نے اپنی عظیم قُدرت پھر سے ظا ہر کی ہے۔
16 خداوند کا داہنا ہاتھ بُلند ہے۔
دیکھو خدا نے اپنی عظیم قُدرت پھر سے دکھا ئی ہے۔
17 میں زندہ رہوں گا ، میں نہیں مروں گا۔
اور جو کام خداوند نے کئے ہیں، میں اُن کو بیان کروں گا۔
18 خداوند نے مجھے سزا دی
اس نے مجھے مر نے نہیں دیا۔
19 اے راستبا زی کے پھاٹکو تم میرے لئے کُھل جا ؤ
میں اندر آؤں گا اور خداوند کا شکر ادا کروں گا۔
20 وہ خداوند کا پھا ٹک ہے۔
صرف صادق لوگ ہی اُس سے ہو کر جا سکتے ہیں۔
21 اے خداوند!میری فریاد کا جواب دینے کے لئے تیرا شکر گذارہوں۔
میری حفا ظت کے لئے ، میں تیرا شکر ادا کرتا ہوں۔
22 جس کو معماروں نے مسترد کر دیا
وہی پتھر کو نے کا پتھر بن گیا۔
23 وہ خداوند کی جانب سے ہوا
اور ہم تو سوچتے ہیں یہ حیرت انگیز ہے۔
24 یہ وہی دن ہے جسے خداوند نے مقرّر کیا۔
ہم اِس میں شادماں ہوں گے اور خوُشی منا ئیں گے۔
25 لوگوں نے کہا ، “خداوند کی ستا ئش کرو!
خداوند نے ہما ری حفا ظت کی ہے۔
26 اُن سب کا خیر مقدم کرو جو خداوند کے نام سے آ رہے ہیں۔
کا ہنوں نے کہا، “خداوند کے گھر ہم تمہا را خیر مقدم کر تے ہیں۔”
27 یہوداہ ہی خدا وند ہے۔ اور اُسی نے ہم کو نُور بخشا ہے۔
قربانی کو قربانگا ہ کے سینگوں کی رسّیوں ے باندھو۔
28 اے خداوند ! تُو میرا خدا ہے اور میں تیرا شکر ادا کر تا ہوں۔
میں تمجید کروں گا۔
29 خداوند کی ستا ئش کرو ، کیوں کہ وہ بھلا ہے۔
اُس کی سچی شفقت ابد تک رہے گی۔