زبُور 135
1 خداوند کی حمد کرو۔
خداوند کے نام کی حمد کرو۔ اے خداوند کے بندو! اُس کی حمد کرو۔
2 تم لوگ خداوند کے گھر میں کھڑے ہو۔ اُس کے نام کی مدح سرائی کرو۔
تم لوگ اس کے گھر کے آنگن میں کھڑے ہو۔ اس کے نام کی حمد کرو۔
3 خداوند کی حمد کرو کیوں کہ وہ بھلا ہے۔
اُس کے نام کی مدح سرائی کرو کیوں کہ یہ دل پسند ہے۔
4 خداوند نے یعقوب کو چُن لیا۔
اِسرائیل خدا کا ہے۔
5 میں جانتا ہوُں ، خداوند عظیم ہے ،
اور ہما را ما لک تمام خداؤں سے با لا تر ہے۔
6 خداوند آسمان میں اور زمین پر سمندر میں یا گہرے دریاؤں میں
جو کرنا چاہتا ہے وہی کر تا ہے۔
7 وہ روئے زمین کے اندر بادلوں کو بنا تا ہے۔
خدا ہی بجلیا ں پیدا کر تا ہے اور بارش بر ساتا ہے۔ خدا ہی ہوا کی تشکیل کر تا ہے۔
8 خدا نے مصر میں انسانوں اور چوپا یوں کے سبھی پہلو ٹھوں کو نیست و نا بود کیاتھا۔
9 خدا نے مصر میں بہت سے تعجب خیز کا رنا مے اور معجزات دکھا ئے تھے۔
اُس نے فرعون اور اُس کے سب خادموں کے بیچ نشان اور حیرت انگیز کا رنا مے ظا ہر کئے تھے۔
10 خدا نے بہت سے ملکوں کو ہرا یا۔
خدا نے زبردست بادشاہوں کو ہلاک کیا۔
11 اُس نے اموریوں کے بادشاہ سیِحون کو شکست دی۔
خدا نے بسن کے بادشاہ عوج کو شکست دی۔ خدا نے کنعان کی سب مملکتوں کو شکست دی۔
12 خداوند نے اُن کی زمین اِسرائیل کو دے دی۔
خدا نے اپنے لوگوں کو زمین دی۔
13 اے خداوند! تیرا نام ابد تک مقبول ہو گا۔
اے خداوند لوگ تُجھے پُشت در پُشت یاد کر تے رہیں گے۔
14 خداوند نے قوموں کو سزا دی۔
مگر خداونداپنے بندوں پر مہربان تھا۔
15 دوسری قوموں کے خداوند صرف سونا اور چاندی کے بُت تھے۔
اُن کے بُت صرف لوگوں کے بنا ئے ہو ئے پُتلے تھے۔
16 پُتلوں کے مُنہ ہیں، پر بول نہیں سکتے ،
پُتلوں کی آنکھیں ہیں، پر دیکھ نہیں سکتے۔
17 پُتلوں کے کان ہیں ، پر انہیں سنا ئی نہیں دیتا۔
پُتلوں کی ناک ہیں ، پر وہ سونگھ نہیں سکتے۔
18 وہ لوگ جنہوں نے ان پُتلوں کو بنا یا ، اُن پُتلوں کی مانند ہو جا ئیں گے۔
کیوں؟ اِس لئے کہ وہ لوگ یقین رکھتے ہیں کہ وہ پُتلے اُن کی حفا ظت کریں گے۔
19 اے اسرائیل کے گھرا نے ! خداوند کی ستائش کرو۔
اے ہا رو ن کے گھرا نے ! خداوند کی ستائش کرو!
20 اے لا وی کے گھرا نے ! خداوند کی ستائش کرو!
اے خداوند کے پیروکار ! خدا کی ستائش کرو!
21 صیّون سے خداوند کی ستائش ہو!
خداوند کی مدح سرائی اسکا گھر یروشلم سے کرو۔