زبُور 89
ایتان ازراخی کا مشکیل
1 میں ہمیشہ خداوند کی شفقّت کا گیت گا ؤں گا۔
میں پُشت درپُشت اپنے منہ سے تیری وفا داری کا اعلان کروں گا۔
2 اے خداوند! مجھے سچ مچ میں یقین ہے۔ تیری شفقّت ابد تک رہے گی۔
تیری وفا داری جب تک آسمان قائم رہے گا اُس وقت تک رہے گی۔
3 خدا نے کہا، “میں نے اپنے چنے ہو ئے بادشاہ کے ساتھ ایک معاہدہ کیا ہے۔
میں اپنے بندہ داؤد سے قسم کھا ئی ہے۔
4 داؤد تیرے خاندان کو میں ہمیشہ قائم رکھوں گا۔
میں تیرے تخت کو پُشت در پُشت بنا ئے رکھو ں گا۔”
5 اے خدا وند! آسمان تیرے عجائب کی تعریف کرے گا۔
مقّدسوں کے کمجمع میں تیری وفاداری کی تعریف ہو گی۔
6 جنّت میں خدا کے برابر کون ہے؟(کوئی نہیں)۔
فرشتگان میں کون خداوند کی مانند ہے ؟
7 خدا مقدّسوں سے (فرشتوں) ملتا ہے۔ وہ اس کے چاروں طرف کھڑے ہو تے ہیں،
وہ اُس کا خوف اور تعظیم کر تے ہیں۔
وہ اُس کے احترام میں کھڑے ہو تے ہیں۔
8 اے خداوند قادر مطلق! کون تیرے جیسا ہے؟
تیرے جیسا کو ئی نہیں ہے۔ ہم تجھ پر مکمل طور پر بھروسہ کر سکتے ہیں۔
9 سمندر کی اونچی لہروں پر تو حکمرا نی کرتا ہے۔
تو اُس کی اُٹھتی لہروں پر حکومت کرتا ہے۔
10 اے خدا ! تُو نے رہب 89:10 رہب یہ کو ہرا یا تھا۔
تُو نے اپنے زورِ با زو سے اپنے دُشمنوں کو پرا گندہ کیا تھا۔
11 اے خدا ! جو کچھ بھی آسمان اور زمین پر موجود ہے، تیرا ہی ہے۔
تُو نے ہی کائنات اور کائنات کی ہر شئے قائم کی ہے۔
12 شمال اور جنوب کا پیدا کر نے وا لا تُو ہی ہے۔
تبور اور حرمون پہاڑ تیر ے نام کی ستائش میں نغمہ سرا ئی کرتے ہیں۔
13 اے خدا ! تیرے پاس قوّت ہے۔
تیری قوّت عظیم ہے! فتح تیری ہی ہے۔
14 تیری حکومت صداقت اور انصاف پر قائم ہے ،
شفقّت اور وفاداری تیرے تخت کے نوکر ہیں۔
15 اے خدا! تیرے وفادار لوگ سچ مُچ میں خوش ہیں۔
وہ تیری مہربا نی کے نُور میں زندہ رہتے ہیں۔
16 تیرانام اُن کو ہمیشہ خوش کر تا ہے۔
وہ تیری اچھا ئی کی ستائش کر تے ہیں۔
17 تُو اُن کی حیرت انگیز قوّت ہے۔
اُن کو تجھ سے قوّت ملتی ہے۔
18 اے خدا وند تو ہما ری سِپر ہے۔
اِسرائیل کا وہ مقدّس ہما را بادشاہ ہے۔
19 اِس لئے تُو نے اپنے پیروکا روں سے رویا میں بات کی اور کہا،
“پھر میں نے لوگوں کے بیچ ایک نو جوان شخص کو چُنا،
اور میں نے اُس کو اہمیت کا حامل بنا دیا، اور میں نے اُس کو زبردست بنا دیا۔
20 میں نے اپنے بندہ داؤد کو پا لیا،
اور میں نے اپنے مقدّس تیل سے اُسے مسح کیا۔
21 میں نے اپنے داہنے ہا تھ سے داؤد کو سہا را دیا
اور میں نے اسے اپنی قدرت سے اسے طا قتور بنا یا۔
22 دشمن چُنے ہو ئے بادشاہ کو ہرا نہیں سکے۔
شریر لوگ اُس کو شکست نہیں دے سکے۔
23 میں نے اسکے دشمنوں کو شکست دی،
جو چُنے ہو ئے بادشاہ سے دشمنی رکھتے تھے میں نے اُنہیں ہرا دیا۔
24 میں اپنے چُنے ہو ئے بادشاہ کو ہمیشہ شفقّت دوں گا،
اور اس کی حما یت کروں گا۔ میں اُسے ہمیشہ ہی طا قتور بناؤں گا۔
25 میں اپنے چُنے ہوئے بادشاہ کو سمندر کی حکمرانی دوں گا۔
ندیوں پر اُس کا ہی قبضہ ہو گا۔
26 وہ مجھ سے کہے گا، “ تو میرا باپ ہے۔
تو میرا خدا، میری چٹان میری نجات ہے۔”
27 میں اُس کو اپنا پہلو ٹھا بناؤں گا۔
وہ زمین پر عظیم شہنشاہ بنے گا۔
28 میری شفقّت چُنے ہو ئے بادشاہ کی ابد تک حفا ظت کرے گی۔
میں اپنا بھروسہ مند معاہدہ اُس کے ساتھ ہمیشہ قائم رکھوں گا !
29 میں اُس کے خاندان کو ابدتک قائم رکھوں گا
اس کا تخت جب تک آسمان ہے ، تب تک رہے گا۔
30 اگر اُس کے خاندان نے میری شریعت کو ما ننا چھوڑ دیا،
تب میں انہیں سزا دوں گا۔
31 اگر میرے چنے ہو ئے بادشاہ کی نسل میری شریعت کو توڑا
اور میرے احکام کو نظر انداز کر دیا،
32 تب تو میں انہیں بہت سخت سزا دوں گا۔
33 لیکن میں اُن سے اپنی شفقّت ہٹا نہ لوں گا۔
میں ہمیشہ ہی اُن کا سچّا وفا دا رر ہوں گا۔
34 میں داؤد کے ساتھ اپنا معاہدہ نہیں توڑوں گا۔
میں اپنے وعدے کو نہیں بدلوں گا۔
35 اپنی قدّ وسی کی گوا ہی پر میں نے داؤد سے ایک خصوصی وعدہ کیا تھا،
اِسلئے میں داؤد سے جھو ٹ نہیں بولوں گا۔
36 داؤد کا خاندان ہمیشہ قائم رہے گا
جب تک سورج چمکے گا ، داؤد کا تخت وہیں رہے گا۔
37 یہ ہمیشہ چاند کی مانند رہے گا۔ آسمان گواہ ہے کہ یہ عہد سچّا ہے۔
اس معاہدہ پر بھروسہ کیا جا سکتا ہے۔”
38 مگر اے خدا!تُو اپنے چُنے ہو ئے بادشاہ پر غضبناک ہو گیا۔
تُونے اُسے ایک دم اکیلا چھوڑ دیا۔
39 تُونے اپنے معاہدہ کو رد کر دیا۔
تُونے بادشاہ کے تاج کو زمین پر پھینک دیا۔
40 تو نے بادشا ہ کی شہر کی دیواروں کو توڑ دیا۔
تُونے اُس کے سبھی قلعوں کو تہس نہس کر دیا۔
41 بادشاہ کے پڑوسی اُس پر ہنس رہے ہیں، اور وہ لوگ جو قریب سے گذر تے ہیں،
اُس کی چیزوں کو چُرا لے جا تے ہیں۔
42 تُو نے بادشاہ کے دشمنوں کو خوش کیا۔
تُو نے اُس کے دُشمنوں کو جنگ میں کامر ان ہو نے دیا۔
43 اے خدا ! تُونے انہیں خود کو بچا نے کا سہا را دیا،
تو اپنے بادشاہ کی، جنگ میں فتح کے لئے مدد نہیں کی۔
44 تو نے اُسے کامران ہو نے نہیں دیا۔
اُس کا مقدّس تخت تُونے زمین پر پٹک دیا۔
45 تُونے اُس کی حیات کم کر دی،
اور اُسے شرمندہ کیا۔
46 اے خداوند! تو ہم سے کیا ہمیشہ پوشیدہ رہے گا؟
کیا تیرا قہر آ گ کی مانند ہمیشہ بھڑکتا رہے گا؟
47 یاد کر میری زندگی کتنی مختصر ہے۔
تُونے ہی ہمیں مختصر زندگی جینے اور پھر مرجانے کو بخشی ہے۔
48 ایسا کو ئی شخص نہیں جو ہمیشہ زندہ رہے گا،
اور کبھی مرے گا نہیں۔ قبر سے کو ئی شخص بچ نہیں پا ئے گا۔
49 اے خدا! وہ شفقّت کہا ں ہے جو تو نے ما ضی میں دکھا یا تھا؟
تو نے داؤد سے وعدہ کیا تھا کہ تُو اُس کی اولاد سے ہمیشہ وفاداری کرے گا۔
50-51 یا مالک ! مہربانی کر کے یاد کر کہ لوگوں نے تیرے بندوں کو کیسا ذلیل کیا۔
اے خداوند! مجھ کو ساری توہین سہنی پڑی ہے۔ تیرے چُنے ہو ئے بادشاہ کو انہوں نے ذلیل کیا۔
52 ہمیشہ کے لئے خداوندکی تعریف کرو!
آمین۔