13
اس وقت ، ساؤل ایک سال بادشاہ رہ چکا تھا۔ تب اسکے بعد اس نے اسرائیل پر دو سال حکومت کی تھی ، وہ اسرائیل سے ۰۰۰,۳ آدمیوں کو چُنا۔ اس کے ساتھ ۰۰۰,۲ آدمی بیت ایل کی پہاڑی شہر مکماس میں ٹھہرے تھے۔۰۰۰,۱ آدمی ایسے تھے جو یونتن کے ساتھ بنیمین میں جبعہ میں ٹھہرے تھے۔ ساؤل نے فوج اور آدمیوں کو اُن کے گھر بھیج دیا۔
یونتن نے فلسطینیوں کو اُن کے خیمہ پر جِبع میں قتل کر ڈا لا۔ دوسرے فلسطینیوں نے اس کے متعلق سنا۔
ساؤل نے کہا ، “عبرانیوں کو جاننے دو کہ کیا ہوا ہے ” اس لئے ساؤل نے لوگوں سے کہا ، “ کہ ساری اسرائیل کی سر زمین پربگل بجا کر اعلان کردو۔ جب باقی اسرائیلیوں نے یہ واقعہ سنا تو وہ بولے ، “ساؤل نے فلسطینی خیمہ پر حملہ کردیا ہے اس لئے اب فلسطینیوں کو اسرائیلیوں سے نفرت ہو گئی ہے۔”
بنی اسرائیلیوں کو جِلجال میں ساؤل کے ساتھ ملنے کے لئے بلایا گیا۔ فلسطینی اسرائیل سے لڑ نے جمع ہو ئے۔ فلسطینیوں کے پاس ۰۰۰,۳ رتھ تھے ،۰۰۰,۶ گھوڑ سوار اور ان لوگوں کے پاس اتنے ہی سپا ہی تھے جتنے کہ سمندری ساحل پر بالو تھے۔ فلسطینیو ں نے مکماس (مکماس بیت آون کے مشرق میں ) میں خیمہ ڈا لا۔
اسرائیلیوں نے دیکھا کہ وہ مصیبت میں ہیں کیوں کہ سپاہیوں نے اپنے کو پھندے میں پھنسے ہوئے محسوس کئے۔ اس لئے لوگ چھپنے کے لئے غاروں میں ،چٹانوں کی دراڑوں میں ، کنوؤں میں اور زمین کے گڑھوں میں بھا گے۔ کچھ عبرانی تو دریائے یردن کے پار سر زمین جاد اور جِلعاد بھی گئے۔ ساؤل ابھی تک جلجال میں ہی تھا اس کی فوج کے تمام آدمی خوف سے کانپ رہے تھے۔
سموئیل نے کہا کہ وہ ساؤل سے جلجال میں ملے گا۔ ساؤل وہاں سموئیل کے لئے سات دن انتظار کیا لیکن سموئیل جِلجال نہیں آیا۔ تب سپاہیوں نے ساؤل سے رخصت ہو نا شروع کیا۔ اس لئے ساؤل نے کہا ، “ میرے لئے جلانے کی قربانی اور بخور کا نذرانہ لاؤ۔” تب ساؤل نے جلانے کی قربانی پیش کی۔ 10 جیسے ہی ساؤل نے قربانی کے نذرانے پیش کرنا ختم کیا سموئیل وہاں آیا تب ساؤل باہر اس سے ملنے گیا۔
11 سموئیل نے پو چھا ، “تم نے کیا کیا ؟” ساؤل نے جواب دیا ، “میں نے دیکھا کہ سپاہی مجھے چھو ڑ کر جا رہے ہیں۔ اور تم یہاں وقت پر نہیں تھے اور فلسطینی مکماس میں جمع ہو رہے تھے۔ 12 میں نے سو چا ، “فلسطینی یہاں آئیں گے اور جلجال میں مجھ پر حملہ کریں گے اور میں نے خدا وند سے اب تک مدد نہیں مانگی تھی۔ اس لئے میں نے جلانے کی قربانی پیش کر نے کی جراٴت کی۔” 13:12 میں نے … جراٴت کیساؤل
13 سموئیل نے کہا ، “تم نے بے وقوفی کی تم نے خدا وند اپنے خدا کی فرماں برداری نہیں کی۔ اگر تم خدا کے احکام کی تعمیل کر تے تو تب وہ تمہارے خاندان کو ا سرائیل پر ہمیشہ حکو مت کر نے دیتا۔ 14 لیکن اب تمہاری بادشاہت قائم نہیں رہے گی۔ خدا وند اس آدمی کو دیکھ رہا تھا جو اس کی اطاعت کی۔ خدا وند نے اس آدمی کو پا لیا اور خدا وند اس کے لوگوں کے لئے اس کو نیا قائد چُن رہا ہے۔ تم نے خدا وند کے احکام کی پا بندی نہیں کی اس لئے خدا وند نئے قائد کو چُن رہا ہے۔ ” 15 تب سموئیل اٹھا اور جِلجال سے روانہ ہوا۔
ساؤل اور اسکی باقی فوج جلجال سے روانہ ہو ئی وہ بنیمین میں جِبعہ گئے۔ تب ساؤل اپنے آدمیوں کو گنا جو کہ اب تک اسکے ساتھ تھے۔ تقریباً وہاں ۶۰۰ آدمی تھے۔ 16 ساؤل اسکا بیٹا یونتن اور سپا ہی بنیمین میں جِبعہ میں رُکے۔
جبکہ فلسطینی مکماس میں خیمہ زن ہو ئے تھے۔ 17 فلسطینیوں نے طئے کیا کہ اس خطّے میں رہنے والے اسرائیلیوں کو سزا دیں اس لئے ان کے بہترین سپا ہیوں نے حملہ شروع کیا۔ فلسطینی فوج تین گروہوں میں بٹ گئی۔ ایک گروہ عُفرہ کی سڑک پر سعال کے قریب شمال کو گیا۔ 18 دوسرا گروہ ( جنوب مشرق) بیت حورون کی سڑک اور تیسرا گروہ (مشرق) سرحد کی سڑک پر گیا وہ سڑک وادی ضبوعیم پر صحرا کی طرف دکھا ئی دی۔
19 بنی اسرائیل فولاد سے کو ئی چیز بنا نہ سکے اِسرائیل میں وہاں کو ئی لوہار نہیں تھا۔ فلسطینیوں نے اسرائیلیوں کو نہیں سکھا یا تھا کہ لو ہے سے کس طرح چیزیں بنائی جاتی ہیں کیوں کہ فلسطینیوں کو ڈر تھا کہ اسرائیلی لو ہے سے تلوار اور بر چھے بنائیں گے۔ 20 صرف فلسطینی ہی لو ہے کے اوزار کو تیز کر تے تھے اِس لئے اگر اسرائیلی کو اُنکے ہل ،کھُر پی ،کُلہاڑی ، درانتی کو تیز کرنے کی ضرورت ہو تی تو ان کو فلسطینیوں کے پاس جانا پڑ تا تھا۔ 21 فلسطینی لو ہا ر ہل اور کھر پی کو تیز کرنے کے لئے آٹھ گرام چاندی لیتے اور چار گرام چاندی کُدال، کلہاڑی اور لو ہے کے دوسرے اوزار کے لئے لیتے تھے۔ 22 اس لئے جنگ کے دن کسی بھی اسرائیلی سپا ہی کے پاس جو ساؤل کے ساتھ تھے لوہے کی تلواریں اور برچھے نہ تھے۔ صرف ساؤل اور اسکے بیٹے یونتن کے پاس لو ہے کے ہتھیار تھے۔
23 فلسطینی سپاہیوں کا ایک گروہ مکماس سے آگے گیا تھا۔
1:1+لاوی1:1کا خاندان دیکھیں تواریخ ۶ : ۳۳۔ ۳۸2:12+لفظی2:12طور پر : “وہ لوگ خدا وند کو نہیں جانے ” اس کا مطلب یہ ہے کہ ان لوگوں نے خدا اور اسکی شریعت کے ساتھ بے ادبی اور بد سلوکی کی۔2:27+پیغمبر2:27جس کو خدا نے لوگوں سے کہنے کے لئے بھیجا ہو۔3:7+بمعنیٰ3:7خدا وند کا کلام اس پر نازل نہیں ہوا تھا۔6:7+فلسطینیوں6:7نے سو چا کہ اگر گائے اپنے بچھڑوں کو ڈھونڈنے کی کو شش نہیں کرتی ہے تو یہ ثابت ہو تا ہے کہ خدا نے انکی رہنمائی کی اور اس نے انکے نذرانوں کو قبول کیاہے-7:12+یا7:12جشانا ایک شہر یروشلم کے شمال سے تقریباً ۱۷ میل۔9:6+ایک9:6نبی ، ایک شخص جسے خدا نے لوگوں سے بات کرنے کے لئے بھیجا۔9:10-11+نبی9:10-11کا دوسرا نام10:12+لفظی10:12طور پر ، “اور اس کا باپ کون ہے؟ ” اکثر وہ آدمی جو دوسرے نبیوں کو سکھا تا اور انکی رہنمائی کرتا تھا “ باپ ” کہلاتا تھا۔13:12+ساؤل13:12کو سموئیل کے بدلے میں جو کہ کاہن تھا قربانی پیش کرنا نہیں چاہئے تھا۔