5
1 تب اسرا ئیل کے سارےخاندان حبرون میں داؤد کے پاس آئے انہوں نے داؤد سے کہا ، “دیکھو ہم ایک خاندان کے ہیں۔
2 جب ساؤل ہمارا بادشاہ تھا تو وہ تم ہی تھے جس نے اسرا ئیلیوں کی جنگ میں رہنما ئی کی خداوند نے خود تم سے کہا ، ’تم میرے بنی اسرا ئیلیوں کے لئے چرواہ ہو گے تم اسرا ئیل پر حاکم ہو گے۔”
3 اس لئے اسرائیل کے تمام قائدین حبرون میں بادشاہ داؤد سے ملنے آئے۔ بادشاہ داؤد نے ایک معاہدہ خداوند کے سامنے حبرون میں ان قائدین سے کیا۔ تب قائدین نے داؤد کو مسح کیا اسرا ئیل کے بادشاہ ہو نے کیلئے۔
4 داؤد کی عمر چالیس سال تھی جب اس نے حکومت کرنی شروع کی وہ چالیس سال تک بادشاہ رہا۔
5 اس نے حبرون میں یہوداہ پر سات سال چھ ماہ تک حکومت کی اور یروشلم میں تمام اسرائیل اور یہوداہ پر ۳۳ سال تک حکومت کی۔
6 بادشاہ اور اس کے آدمی یروشلم کے رہنے وا لے یبوسیوں کے خلاف جنگ لڑنے گئے۔ یبوسیوں نے داؤد سے کہا ، “آپ ہمارے شہر میں نہیں آ سکتے۔حتیٰ کہ ہمارے اندھے اور لنگڑے بھی آپ کو روک سکتے ہیں۔” انہوں نے یہ اس لئے کہا کیوں کہ وہ سمجھے کہ داؤد ان کے شہر میں داخل نہ ہو پا ئیگا۔
7 لیکن داؤد نے صیّون کا قلعہ لے لیا یہ قلعہ داؤد کا شہر ہوا۔
8 اس دن داؤد نے اپنے آدمیوں سے کہا، “اگر تم یبوسیوں کو شکست دینا چا ہو تو پانی کی سرنگ 5:8 پانی کی سرنگ ایک سے جاؤ اور لنگڑے اور اندھے دشمنوں تک پہنچو۔” اس لئے لوگ کہتے ہیں کہ اندھے اور اپاہج گھر 5:8 گھر اس میں داخل نہیں ہونگے۔
9 داؤد قلعہ میں رہا اور یہ داؤد کا شہر کہلا یا۔ داؤد نے علاقے کی تعمیر کرائی جو ملّو کہلا یا اس نے شہر میں اور کئی عمارتیں تعمیر کرا ئیں۔
10 داؤد زیادہ سے زیادہ طاقتور ہو ئے کیوں کہ خداوند قادر مطلق ان کے ساتھ تھا۔
11 صُور کا بادشاہ حیرام نے داؤد کے پاس قاصد بھیجے۔ حیرام نے بھی صنوبر کے درخت بڑھئی اور سنگ تراشوں کو بھیجے انہو ں نے داؤد کے لئے گھر تعمیر کیا۔
12 تب داؤد نے محسوس کیا کہ یقیناً خداوند نے اسے اسرا ئیل کا بادشاہ بنا یاہے۔ اس نے یہ بھی محسوس کیا کہ خداوند نے اس کی سلطنت کو اسرا ئیل کے خدا کے لوگو ں کی خاطر قوت بخش بنا یا۔
13 داؤد حبرون سے یروشلم چلا گیا۔ یروشلم میں داؤد نے کئی اور عورت خادمائیں اور بیویاں حاصل کیں۔ داؤد کے کچھ اور بچے یروشلم میں پیدا ہو ئے۔
14 داؤد کے بیٹوں کے نام یہ ہیں جو یروشلم میں پیدا ہو ئے : سموعہ ، سوباب ، ناتن ،سلیمان۔
15 ابحار ، الیسوع، نفج ، یفیع۔
16 الیسمع،الیدع، الیفالط۔
17 فلسطینیوں نے سنا کہ اسرا ئیلیوں نے مسح ( چُنا ) کیا ہے کہ داؤد اسرا ئیل کا بادشاہ ہو۔ اس لئے فلسطینیوں نے داؤد کو مار ڈالنے کے لئے تلاش کرنا شروع کیا۔ لیکن داؤد نے اس کے متعلق سنا اور یروشلم کے قلعہ میں چلا گیا۔
18 فلسطینی آئے اور رفائیم کی وادی میں ڈیرہ ڈالے۔
19 داؤد نے خداوند سے پو چھتے ہو ئے کہا ، “کیا مجھے فلسطینیوں کے خلاف جنگ میں جانا ہوگا ؟” کیا آپ فلسطینیوں کو شکست دینے میں میری مدد کرینگے؟”
خداوند نے داؤد سے کہا ، “ہاں میں یقیناً فلسطینیوں کو شکست دینے کے لئے تمہاری مدد کروں گا۔
20 تب داؤد بعل پراضیم گیا اور فلسطینیوں کو اس جگہ پر شکست دی۔ داؤد نے کہا ، “خداوند نے میرے دشمنوں کو ایسا تباہ کیا جیسے سیلاب کا تیز بہتا پانی باندھ کو توڑ تا ہے۔” اسی لئے داؤد نے اس جگہ کا نام “بعل پراضیم 5:20 بعل پرا ضیم اس ” رکھا۔
21 فلسطینی اپنے دیوتاؤں کے بُت پیچھے چھو ڑے۔ بعل پراضیم میں داؤد اور ان کے آدمیوں نے ان بتوں کو وہاں سے نکال دیا۔
22 فلسطینی دوبارہ آئے اور رفائیم کی وادی میں ڈیرہ ڈالے۔
23 داؤد نے خداوند سے دعا کی۔ اس وقت خداوند نے داؤد سے کہا ، “ وہاں مت جا ؤ بلکہ فلسطینیوں کی فوج کے پیچھے جاؤ اور بلسان درختوں کے آگے جنگ لڑو۔
24 بلسان کے درختوں کی چوٹی سے جنگ میں جاتے ہو ئے فلسطینیوں کی آواز سنوگے۔ تب تمہیں جلدی سے عمل کرنا چا ہئے کیونکہ اس وقت خداوند جا ئے گا اور تمہا رے لئے فلسطینیوں کو ہرا دے گا۔”
25 داؤد نے وہی کیا جو خداوند نے اس کو حکم دیا۔ اور اس نے فلسطینیوں کو شکست دی اس نے ان کا پیچھا کیا اور جبع سے جزرتک تمام راستوں پر ان کو مار ڈا لا۔