10
“اسوقت خدا وند نے مجھ سے کہا، ’تم پہلی تختیوں کی طرح پتھّر کاٹ کر دو تختیاں بناؤ تب تم میرے پاس پہاڑ پر آنا اپنے لئے لکڑی کا ایک صندوق بھی بنانا۔ میں ان پتھر کی تختیوں پر وہی الفاظ لکھوں گا جو ان پہلی تختیوں پر لکھا تھا جنہیں تونے توڑ دیا۔ تب تو ان تختیوں کو صندوق میں رکھنا۔‘
“اس لئے میں نے ببول کی لکڑی کا ایک صندوق بنایا۔ میں نے پتھّر کاٹ کر پہلے کی تختیوں کی طرح دو تختیاں بنائیں۔ پھر میں ان دو پتھر کی تختیوں کے ساتھ پہاڑ کے اوپر گیا۔ اور خدا وند نے وہی الفاظ کو لکھا جنہیں اس نے اسوقت لکھا تھا۔ وہ دس احکامات جسے اس نے پہاڑ پر آ گ میں سے تم کو دیا تھا جب تم پہاڑ کے پاس جمع تھے پھر خدا وند نے وہ پتھر کی تختیاں مجھے دیا۔ میں مُڑا اور پہاڑ کے نیچے آیا میں نے اپنے بنائے ہوئے صندوق میں تختیوں کو رکھا خدا وند نے مجھے اس میں رکھنے کو کہا اور تختیاں اب بھی اسی صندوق میں ہیں۔ ”
(بنی اسرا ئیلیوں نے یعقان کے لوگوں کے کنویں سے موسیرہ کا سفر کیا وہاں ہا رون کا انتقال ہوا اور دفنا یا گیا۔ ہا رون کے بیٹے الیعزر ہا رون کی جگہ پر کا ہن کے طور پر خدمت شروع کی۔ تب بنی اسرا ئیل موسیرہ سے جُد جودہ گئے اور وہ جُد جو دہ سے ندیوں کی سر زمین یوطبات کو گئے۔ اس وقت خداوند نے لا وی کے خاندانی گروہ کو اپنے خاص کام کے لئے دوسرے خاندانی گروہوں سے الگ کیا۔ انہیں خداوند کے معاہد ہ کے صندوق کو لے چلنے کا کام کرنا تھا۔ وہ لوگ خداوند کے سامنے خدمت کا کام بھی انجام دیا۔ اور خداوند کے نام پر وہ لوگوں کو دعا ئیں دینے کا کام بھی کر تے تھے۔ وہ آج بھی یہ خاص کام کرتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ لا وی نسل کے لوگوں کو زمین کا کو ئی حصہ دوسرے خاندانی گروہ کی طرح نہیں ملا۔ کیو نکہ خداوند لا وی نسلوں کی میراث ہے جیسا کہ خود خداوند تمہا رے خدا نے ان لوگوں سے وعدہ کیا تھا۔)
10 “میں پہا ڑ پر پہلی دفعہ کی طرح چالیس دن اور چا لیس رات رکا رہا۔ خداوند نے اس وقت بھی میری باتیں سُنیں۔ خداوند نے تم لوگوں کو تباہ کر نے کا فیصلہ کیا۔ 11 خداوند نے مجھ سے کہا، ’جا ؤ اور لوگوں کو سفر پر لے جا ؤ وہ اس ملک میں جا ئیں گے اور اس میں رہیں گے۔جسے میں نے ان کے آ با ء و اجداد کو دینے کا وعدہ کیا ہے۔‘
12 “اسرا ئیل کے لوگو! اب سُنو۔ خداوند تمہا را خدا چا ہتا ہے کہ تم ایسا کرو۔ خداوند کی عزت کرو اور وہ جو کچھ تم سے کہے کرو۔ خداوند اپنے خدا سے محبت کرو اور اُس کی خدمت دل اور روُح سے کرو۔ 13 آج میں جس خدا کے اُصولوں اور احکاما ت کو بتا رہا ہوں اس کی تعمیل کرو یہ حکم اور اصول تمہا ری اپنی بھلا ئی کیلئے ہے۔
14 “ہر ایک چیز خداوند تمہا رے خدا کی ہے۔ آسمان اور سب سے اونچا آسمان زمین اور اس کی ساری چیزیں خداوند تمہا رے خدا کی ہیں۔ 15 خداوند تمہا رے آبا ؤاجداد سے اتنی محبت کی کہ اس نے تم کو ، ان کی نسلوں کو اپنا لوگ بنا نے کے لئے چُن لیا۔ اس نے دوسری قوموں کے بجا ئے تم کو چُنا اور آج تک تم اس کے چنے ہو ئے لوگ ہو۔
16 “اب اور ضدّی مت بنو اور اپنے دِلو ں کا ختنہ کرو۔ 10:16 اپنے دلوں کا ختنہ کرو اپنے 17 کیوں کہ خداوند تمہا را خدا دیوتاؤں کا خدا اور خدا ؤں کا خدا ہے۔ وہ عظیم خدا ہے قوت وا لا اور مہیب ہے۔ اس کی نظر میں سب برا بر ہے اور وہ کبھی رشوت نہیں لیتا ہے۔ 18 وہ یتیم بچوں اور بیواؤں کی مدد کرتا ہے۔ وہ ہما رے ملک میں اجنبیوں سے بھی محبت کرتا ہے۔ وہ انہیں کھانا اور کپڑا دیتا ہے۔ 19 اس لئے تمہیں بھی ان اجنبیوں سے محبت کرنا چا ہئے کیوں ؟ کیوں کہ تم بھی مصر میں اجنبی تھے۔
20 “تمہیں خداوند اپنے خدا کی عزت کرنی چا ہئے اور صرف اسی کی عبادت کرنی چا ہئے۔ اسے کبھی نہ چھو ڑو جب تم وعدہ کرو تو صرف اس کے نام کو استعمال کرو۔ 21 وہی ایک ہے جس کی تمہیں تعریف کرنی چا ہئے۔ وہ تمہا را خداوندہے۔ اس نے تمہا رے لئے عجیب و غریب عظیم کام کئے ہیں۔ ان کا موں کو تم نے اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے۔ 22 جب تمہا رے آبا ؤ اجداد مصر گئے تھے تو انکی تعداد صرف ۷۰ تھی۔ اب خداوند تمہا رے خدا نے تمہا ری تعداد کو اتنا بڑھا یا جتنے آسمان میں تا رے ہیں۔
1:28+ادبی1:28طور پر “ عنا قی لوگ ” عنا قی نسل یہ خاندان لمبے قد وا لے، طاقتور اور لڑا ئی لڑنے وا لے آدمیوں کے لئے مشہور تھے۔6:3+ادبی6:3طور پر یہ زمین ہر قسم کی اچھی چیزوں سے بھری ہوئی ہے۔10:16+اپنے10:16دلوں کو خدا کے معاہدے کے مطابق وقف کر دو جیسا کہ تم نے اپنے بیٹوں کو ابراہیم کے معاہدے کے مطابق ختنہ کے ذریعہ وقف کیا تھا۔