21
1 “اس ملک میں جسے خداوند تمہا رے خدا تمہیں رہنے کیلئے دے رہا ہے اگر کو ئی لاش کھیت میں پڑی ہو ئی ملے اور کو ئی نہیں جانتا ہو کہ اس شخص کو کس نے ما را ہے،
2 تب تمہا رے قائدین اور منصف کو لاش اور اس کے اطراف کے شہروں کی بیچ کی دوری کو ناپنا چا ہئے۔
3 جب تم یہ جان جا ؤ کہ لا ش کے قریب کون سا شہر ہے۔ تب اس شہر کے قائدین اپنے جھُنڈ میں سے ایک بچھڑا لا ئینگے جس کا استعمال کبھی بھی کسی کام کے کرنے میں نہ ہو ا ہو اور جو کبھی بھی جوا نہیں کھینچا ہو۔
4 اس شہر کے قائدین اس بچھڑے کو بہتے ہو ئے پانی وا لے وادی میں لا ئیں گے یہ ایسی وا دی ہونی چا ہئے جسے پہلے کبھی جو تی نہ گئی ہو اور نہ اس میں درخت اور پو دے اگائے گئے ہوں۔ تب قا ئدین کو اس وادی میں اس بچھڑے کی گردن توڑدینی چا ہئے۔
5 لا وی نسل کے کا ہنوں کو وہاں جانا چا ہئے ( خداوند تمہا رے خدا نے اُن کا ہنوں کو اپنی خدمت کے لئے اور اپنے نام پر برکتیں دینے کیلئے چُنا ہے۔) کا ہن یہ طئے کریں گے ہر ایک جھگڑے یا حملے کے با رے میں کون سچا ہے۔
6 لا ش کے قریبی شہر کے قائدین اپنے ہا تھوں کو اس بچھڑا کے اوپر دھو ئیں گے جس کی گردن وا دی میں تو ڑ دی گئی ہو۔
7 یہ قائدین ضرور کہیں گے ہم لوگوں نے یہ خون نہیں بہایا ہے اور ہم لوگوں نے ایسا ہو تے ہو ئے نہیں دیکھا ہے۔
8 اے خداوند اپنے بنی اسرا ئیلیوں کے لئے جسے کہ تو نے بچا یا ہے کفارہ دے۔ اس معصوم شخص کے قتل کیلئے ہم لوگوں کو بدنام نہ کر۔ تب وہ لوگ ایک معصوم شخص کے لئے بدنام نہیں کئے جا ئیں گے۔
9 اُن معاملوں میں وہ کرنا ہی تمہا رے لئے ٹھیک ہے۔ ایسا کرکے تم قصور کو اپنے گروہ سے نکال دو گے۔
10 “تم اپنے دشمنوں سے جنگ کرو گے اور خداوند تمہا را خدا انہیں تم سے شکست دلوا ئے گا تب تم دشمنوں کو قیدیوں کی طرح لا ؤ گے۔
11 اور تم جنگ میں اسیر شدہ کسی خوبصورت عورت کو دیکھ سکتے ہو تم اسے پانا چاہ سکتے ہو اور اپنی بیوی کے طو ر پر رکھنے کی خواہش کر سکتے ہو۔
12 تمہیں اسے اپنے خاندان میں اپنے گھر لانا چا ہئے۔اسے اپنے بال منڈوا نے چا ہئے اور اپنے نا خن کاٹنے چا ہئے۔
13 اسے اپنے پہنے ہو ئے ان کپڑو ں کو جب وہ قیدی تھی اُتارنا چا ہئے اسے تمہا رے گھر میں رہنا چا ہئے۔ اور ایک مہینے تک اپنے ماں باپ کے لئے رو نا چا ہئے۔ تب تم اس کے ساتھ اس کے شوہر کی طرح رہ سکتے ہو اور تمہا ری بیوی بن جا ئے گی۔
14 لیکن اگر تم اس سے خوش نہیں ہو تو تم اسے جہاں وہ چا ہے جانے دے سکتے ہو لیکن تم اسے بیچ نہیں سکتے تم اس کے ساتھ کنیز کی طرح سلوک نہیں کر سکتے کیوں؟ کیوں کہ تمہا را اس کے ساتھ جنسی تعلق تھا۔
15 “ایک آدمی کی دو بیویاں ہو سکتی ہیں اور وہ ایک بیوی سے دوسری بیوی کو زیادہ محبت کر سکتا ہے دونوں بیویوں سے اس کے بچے ہو سکتے ہیں اور پہلا بچہ اس بیوی کا ہو سکتا ہے جس سے وہ محبت نہ کرتا ہو۔
16 جب وہ اپنی جائیداد اپنے بچوں میں تقسیم کرے تو زیادہ چہیتی بیوی کے بچے کو وہ خاص چیزیں نہیں دے سکتا جو پہلو ٹھے بچے کی ہو تی ہیں۔
17 اس آدمی کو بیوی کے بچے کو پہلو ٹھا بچے قبول کرنا چا ہئے اس آدمی کو اپنی چیزوں کے دو حصّے پہلو ٹھے بیٹے کو دینا چا ہئے کیوں ؟ کیوں کہ وہ پہلو ٹھا بچہ ہے۔
18 “کسی آدمی کا ایسا بیٹا ہو سکتا ہے جو ضدّی ہو اور فرمانبردار نہ ہو یہ بیٹا اپنے ماں باپ کی مرضی کے مطا بق نہ چلتا ہو ماں باپ اسے سزا دیتے ہیں لیکن بیٹا پھر بھی ان کی کچھ نہیں سنتا۔
19 اس کے ماں باپ کو اسے شہر کی بیٹھک وا لی جگہ پر شہر کے قائدین کے پاس لیجانا چا ہئے۔
20 انہیں شہر کے قائدین سے کہنا چا ہئے : ’ ہما را بیٹا ضدّی ہے اور ہما رے حکم نہیں مانتا وہ کو ئی کام نہیں کرتا جسے ہم کرنے کے لئے کہتے ہیں۔ وہ بہت زیادہ کھانا کھا تا اور بہت زیادہ شراب پیتا ہے۔‘
21 تب شہر کے لوگوں کو اس بیٹے کو پتھروں سے مارڈالنا چا ہئے ایسا کرکے اپنے میں سے ایک بُرا ئی کو ختم کرو گے سبھی بنی اسرا ئیل سُنیں گے اور ڈریں گے۔
22 “کو ئی شخص ایسا گناہ کر سکتا ہے جس سے وہ موت کی سزا کا مستحق ہو۔ جب وہ مار ڈا لا جا ئے تو اس کی لاش درخت پر لٹکائی جا سکتی ہے۔
23 جب ایسا ہو تا ہے تو اس کی لا ش پو ری رات درخت پر نہیں رہنی چا ہئے تمہیں اسے بالکل اس دن ہی دفنا دینی چا ہئے کیوں ؟ کیوں کہ جسے درخت پر لٹکا یا جا تا ہے وہ خدا کی طرف سے ملعون ہے۔ تمہیں اس ملک کو نا پاک نہیں کرنا چا ہئے جسے خداوند تمہا را خدا تمہیں رہنے کیلئے دے رہا ہے۔