24
1 “ہو سکتا ہے کو ئی آدمی کسی عورت سے شادی کرے اور کچھ خفیہ باتیں اس کے بارے میں جان لے جسے کہ وہ پسند نہیں کرتا ہے۔ اگر وہ آدمی اس عورت سے خوش نہیں ہے تو اسے طلاق نامہ لکھ کر اس عورت کو دینا چا ہئے تب اپنے گھر سے اس کو بھیج دینا چا ہئے۔
2 جب اس نے اس کا گھر چھو ڑدیا ہے تو وہ دوسرے آدمی کے پاس جا کر اس کی بیوی ہو سکتی ہے۔
3-4 لیکن مان لو۔ کہ نیا شوہر بھی اسے پسند نہیں کرتا ہے اور اسے وِداع کردیتا ہے اور اگر وہ آدمی اسے طلاق دیدیتا ہے۔ تو بھی پہلا شوہر اسے پھر سے بیوی کی طرح نہیں رکھ سکتا ہے یا اگر نیا شوہر مرجا تا ہے تو پہلا شو ہر اسے پھر سے بیوی کی طرح نہیں رکھ سکتا ہے وہ اس کے لئے نجس ہو چکی ہے۔ اگر وہ اس سے پھر شادی کرتا ہے تو وہ ایسا کام کریگا جس سے خداوند نفرت کرتا ہے تمہیں اس ملک میں ایسا نہیں کرنا چا ہئے جسے خداوند تمہا را خدا رہنے کے لئے دے رہا ہے۔
5 “نئے شادی شدہ کو جنگ کے لئے یا فوج میں کو ئی خاص کام کرنے کے لئے نہیں بھیجنا چا ہئے کیوں کہ ایک سال تک اسے گھر پر رہنے کی آزادی ہو نی چا ہئے اور اپنی نئی بیوی کو سکھی بنا نا چا ہئے۔
6 “اگر کسی آدمی کو تم قرض دو تو اس کی آ ٹا پیسنے کی چکّی کا کو ئی پاٹ ضمانت کے طور پر نہ رکھو کیوں کہ ایسا کرنا اس کے کھانے کولے لینا جیسا ہے۔
7 “اگر کو ئی آدمی اپنے لوگوں ( اسرائیلیوں ) میں سے کسی کا اغوا کرتا ہوا پایا جا ئے اور وہ اس کا استعمال غلام کے طور پر کرتا ہو یا اسے بیچتا ہو تو وہ ا غوا کرنے وا لا ضرور ماردیا جا نا چا ہئے۔ اس طرح تم اپنے درمیان سے اس بُرا ئی کو دور کرو گے۔
8 “اگر تمہیں کو ڑھ جیسی بیما ری ہو جا ئے تو تمہیں لا وی نسل کے کا ہنوں کو دی ہو ئی ساری تعلیم قبول کرنے میں ہو شیار رہنا چا ہئے۔ تمہیں ہو شیاری سے اُن سب احکام کی تعمیل کرنی چا ہئے۔ جنہیں دینے کے لئے میں نے کا ہنوں کو کہا ہے۔
9 یہ یاد رکھو کہ خداوند تمہا رےخدا نے مریم کے ساتھ کیا کیا جب تم مصر سے باہر نکلنے کے سفر پر تھے۔
10 “جب تم اپنے پڑوسی کو کسی طرح کا قرض دو تو اس کے گھر میں ضمانت کے طور پر کسی چیز کو لے نے کے لئے مت جا ؤ۔
11 تمہیں باہر ہی کھڑا رہنا چا ہئے تب وہ آدمی جسے تم نے قرض دیا ہے تمہا رے پاس ضمانت رکھی جانے وا لی چیز لا ئے گا۔
12 اگر وہ غریب ہو اور ہو سکتا ہے کي وہ وہ اپنے کپڑوں کو جس سے وہ خود کو گرم رکھتا ہے ديدے تو تمہیں ايسي ضمانت کي چيزيں رات کو نہیں رکھنی چا ہئے۔
13 تمہیں ہر شام کو اس کی ضمانت پر رکھی ہو ئی چیز لو ٹا دینی چا ہئے۔ تب وہ اپنے لباس میں سو سکے گا اور وہ تمہیں دعا دے گا۔ اور خداوند تمہا را خدا یہ دیکھے گا کہ تم نے اچھا کام کیا ہے۔
14 “تمہیں کسی غریب یا ضرورت مند مزدور کو دھو کہ نہیں دینا چا ہئے اُس میں کو ئی فرق نہیں کہ وہ تمہا را ساتھی اسرا ئیلی ہے یا وہ کو ئی غیر ملکی ہے جو تمہا رے شہروں میں سے کسی ایک میں رہ رہا ہے۔
15 سورج غروب ہو نے سے پہلے ہر رو ز اس کی مزدوری دے دو۔ کیوں کہ وہ غریب ہے اور اسی رقم پر اس کا بھروسہ ہے۔ اگر تم اس کی ادا ئی نہیں کرتے تو وہ خداوند سے تمہا رے خلا ف شکا یت کرے گا اور تم گناہ کرنے کے قصووار ہو گے۔
16 بچوں کے کئے گئے کسی گناہ کے لئے والدین کو موت کی سزا نہیں دی جا سکتی اور بچے کو والدین کے گناہ کے لئے موت کی سزا نہیں دی جا سکتی۔ کسی شخص کو صرف ا سکے گنا ہ کے لئے ہی موت کی سزا دی جا سکتی ہے۔
17 “تمہیں یہ اچھی طرح سے دیکھ لینا چا ہئے کہ غیر ملکیوں اور یتیموں کے ساتھ اچھا سلوک کیا جا ئے۔ تمہیں بیوہ سے اس کے لباس کبھی ضمانت رکھنے کے لئے نہیں لینا چا ہئے۔
18 تمہیں یاد رکھنا چا ہئے کہ تم مصر میں غلام تھے۔ یہ مت بھو لو کہ خداوند تمہا را خدا تمہیں وہاں سے لا یا۔ اس لئے میں تمہیں یہ کرنے کا حکم دیتا ہوں۔
19 “ہو سکتا ہے تم اپنے کھیت کی فصل جمع کرو اور تم کچھ اناج بھو ل سے وہاں چھو ڑدو تو تمہیں اسے لینے کے لئے نہیں جانا چا ہئے۔ یہ غیر ملکیوں ، یتیموں اور بیواؤں کے لئے ہو گا۔ اگر تم ان کے لئے کچھ اناج چھو ڑتے ہو تو خداوند تمہا را خدا تمہیں ان تمام کاموں میں برکت دے گا جو تم کرو گے۔
20 جب تم زیتون کے درختوں کے پھلوں کو گِرانے کے لئے جھا ڑو گے تو تمہیں شاخوں کی جانچ کرنے نہیں جانا چا ہئے۔ جن زیتون کو تم چھو ڑ دو گے وہ غیر ملکیوں ، یتیموں اور بیواؤں کے لئے ہو گا۔
21 جب تم اپنے انگور کے باغوں سے انگور جمع کرو تب تمہیں ان انگوروں کو لینے نہیں جانا چا ہئے جنہیں تم نے چھو ڑ دیا تھا۔ وہ انگور غیر ملکیوں ، یتیموں اور بیواؤں کے لئے ہوں گے۔
22 یا د رکھو کہ تم مصر میں غلام تھے یہی وجہ ہے کہ میں تمہیں یہ کرنے کا حکم دے رہا ہوں۔