5
1 موسیٰ نے سبھی بنی اسرا ئیلیوں کو ایک ساتھ بُلا یا اور ان سے کہا ، “بنی اسرا ئیلیو ! آج جو اصول اور شریعت تمکو میں بتا رہا ہوں انہیں سُنو ان اصولوں کو سیکھو اور ان کی تعمیل کرو۔
2 خداوند ہم لوگوں کے خدا نے حو رب (سینا ئی ) پہا ڑ پر ہما رے ساتھ معاہدہ کیا تھا۔
3 خداوند نے یہ معاہدہ ہم لوگوں کے آباؤاجداد کے ساتھ نہیں کیا تھا۔ وہ صرف ہم لوگوں کے ساتھ کیا تھا۔ ہاں ہم سب لوگوں کے ساتھ جو یہاں آج زندہ ہیں۔
4 خداوند نے پہا ڑ پر تم سے رو برو باتیں کیں۔ اس نے تم سے پہا ڑ پرآ گ میں سے باتیں کیں۔
5 اس وقت تم کو یہ بتا نے کے لئے کہ خداوندنے کیا کہا میں تم لوگوں اور خداوند کے درمیان کھڑا تھا کیوں؟ کیوں کہ تم آ گ سے ڈرگئے تھے اور تم نے پہا ڑ پر جانے سے انکار کر دیا تھا۔خداوند نے کہا ۔
6 میں خداوند تمہا را خدا ہوں جو تمہیں مصر سے باہر لا یا جہاں تم غلاموں کی طرح رہتے تھے۔
7 “تمہیں سوائے میرے کسی دوسرے خدا کی پرستش نہیں کرنی چا ہئے۔
8 “تمہیں کو ئی مورتیاں یا کسی کی تصویریں جو اوپر آسمان میں یا زمین پر یا نیچے سمندر میں ہوں بنانا نہیں چا ہئے۔
9 کسی قسم کے بُتوں کی پرستش یاخدمت نہ کرو۔کیوں کہ میں خداوند تمہا را خدا غیرت مند خدا ہوں۔ ایسے لوگ جو میرے خلا ف گناہ کرتے ہیں میرے دُشمن ہو جا تے ہیں۔ میں ان لوگوں کو سزا دوں گا اور میں ان کی نسل کو تیسری یا چوتھی پیڑھی تک سزا دو ں گا۔
10 لیکن میں ان لوگوں پر بہت مہربان رہوں گا جو مجھ سے محبت کرتے ہیں اور میرے احکاما ت کو مانتے ہیں۔ میں ان کی ہزا ر نسلوں تک ان پر مہربان رہوں گا۔
11 “خداوند اپنے خدا کے نام کا غلط استعمال نہ کرو۔ اگر کو ئی آدمی اس کے نام کا غلط استعمال کرتا ہے تو وہ شخص خدا کے سامنے قصوروار ہے۔
12 “تمہیں سبت کے دن کو مقدس کرنے کے لئے اس پر عمل کرنا چا ہئے جیسا کہ خداوند نے حکم دیا ہے۔
13 پہلے چھ دن تمہا رے کام کرنے کے لئے ہیں۔
14 لیکن ساتویں دن خداوند تمہا رے خدا کے لئے آرام کا دن ہے۔ اس لئے سبت کے دن کو ئی آدمی کام نہ کرے تم ، تمہا رے بیٹے ، تمہا ری بیٹیاں ، تمہا رے خادم ، غلام عورتیں، تمہا ری گا ئیں ، تمہا رے گدھے ، دوسرے جانور اور تمہارے ہی شہروں میں رہنے وا لے غیر ملکی کو ئی بھی نہیں۔ تمہا رے مرد اور عورت غلا موں کو تمہا ری ہی طرح آرام کرنا چا ہئے۔
15 یہ مت بھو لو کہ تم مصر میں غلام تھے خداوند تمہا را خدا اپنی طاقت سے تمہیں مصر سے با ہر لا یا اس نے تمہیں آزاد کیا یہی وجہ ہے کہ خداوند تمہا را خدا حکم دیتا ہے کہ تم سبت کے دن کو ہمیشہ خاص دن ما نو۔
16 “اپنے ماں باپ کی عزت کرو۔ خداوند تمہا رے خدا نے تمہیں یہ کرنے کا حکم دیا ہے اگر تم اُس حکم کی تعمیل کرتے ہو تو تمہا ری عمر لمبی ہو گی اور اس ملک میں جسے خداوند تمہا را خدا تم کو دے رہا ہے تمہا رے ساتھ سب کچھ اچھا ہو گا۔
17 “کسی کا قتل نہ کرو۔
18 “تم زناکا ری نہ کرو۔
19 “کو ئی چیز مت چُرا ؤ۔
20 “دوسروں نے جو کچھ کیا ہے اس کے متعلق جھو ٹ مت بو لو۔
21 “تم دوسروں کی چیزوں کو اپنا بنا نے کی خواہش نہ کرو۔ دوسرے آدمی کی بیوی ، گھر ، کھیت ، مرد یا عورت خادم ، گا ئیں اور گدھوں کو لینے کی خواہش تمہیں نہیں کرنی چا ہئے۔”
22 موسیٰ نے کہا ، “خداوند نے یہ حکم تم سب کو دیا جب تم ایک ساتھ پہا ڑ پر تھے۔ خداوند نے اونچی آواز میں باتیں کیں اور اس کی تیز آواز آ گ ، بادل اور گہرے اندھیرے سے سنا ئی دے رہی تھی۔ اب اس نے حکم دے دیا پھر اور کچھ نہیں کہا اس نے اپنے الفا ظ کو دو پتھر کی تختیوں پر لکھا اور انہیں مجھے دے دیا۔
23 “تم نے آوا ز کو اندھیرے میں اس وقت سنا جب پہا ڑ آ گ سے جل رہا تھا تب تم میرے پاس آئے ، تمام عظیم لوگ اور تمہا رے خاندانی گروہ کے تمام قائدین۔
24 انہوں نے کہا ، ’خداوند ہما رے خدا نےاپنا جلال اور اپنی عظمت ہملوگوں کو دکھا ئی ہے۔ ہم نے اسے آ گ میں سے بولتے سُنا ہے۔ آج ہم لوگوں نے دیکھ لیا ہے کسی بھی شخص کا زندہ رہنا تب بھی ممکن ہے اگر خدا اس شخص کے ساتھ بات کرتا ہے۔
25 لیکن اگر ہم نے خداوند اپنے خدا کودوبارہ بات کرتے سنا تو ہم ضرور مر جا ئیں گے۔ وہ بھیانک آ گ ہمیں تباہ کردے گی لیکن ہم مرنا نہیں چا ہئے۔
26 کو ئی ایسا آدمی نہیں جس نے ہم لوگوں کی طرح کبھی زندہ خدا کو آ گ میں سے بات کرتے سُناہو اور زندہ رہے۔
27 موسیٰ تم نزدیک جا ؤ اور خدا وند ہما را خدا جو کہتا ہے سُنو تب وہ سب باتیں ہمیں بتا ؤ جو خداوند تم سے کہتا ہے اور ہم لوگ وہ سب کریں گے جو تم کہو گے۔”
28 “خداوند نے وہ باتیں سنیں جو تم نے مجھ سے کہیں پھر خداوند نے مجھ سے کہا ، “میں نے وہ باتیں سُنیں جو ان لوگوں نے کہیں۔ جو کچھ انہوں نے کہا ہے ٹھیک ہے۔
29 میں صرف یہ چاہتا ہوں کہ وہ دل سے میری عزت کریں اور میرے احکاما ت کو مانیں پھر ہر ایک چیز ان کو اور ان کی نسلوں کے لئے ہمیشہ اچھی رہے گی۔
30 “’جا ؤ اور لوگوں سے کہو کہ اپنے خیموں میں واپس جا ئیں۔
31 لیکن موسیٰ تم میرے قریب کھڑے رہو میں تمہیں سارے احکام ، فرائض اور اصول دوں گا جس کی تعلیم تم انہیں دو گے۔ انہیں یہ سب باتیں اس ملک میں کرنی چا ہئے جسے میں انہیں رہنے کے لئے دے رہا ہوں۔‘
32 “اس لئے تم سب لوگوں کو وہ سب کچھ کرنے کے لئے ہوشیار رہنا چا ہئے جس کیلئے خداوند کا تمہیں حکم ہے۔ خدا کو ما ننے سے مت رکو۔
33 تمہیں اس طرح رہنا چا ہئے جس طرح رہنے کا حکم خداوند تمہا رے خدا نے تم کو دیا ہے۔ تب تم ہمیشہ زندہ رہو گے ، اور تمہا ری اس زمین کی ہر چیز تمہا رے لئے عمدہ ہو گی۔ تمہا ری عمر دراز ہو گی۔