38
1 خدا وند کا کلام مجھے ملا۔ اس نے کہا،
2 “اے ابن آدم! ملک ماجوج میں یا جوج کی طرف دیکھو۔ یہ مسک اور توبل قوموں کا بہت ہی اہم حکمراں ہے۔ یاجوج کے خلاف میرے لئے کچھ کہو۔
3 اس سے کہو کہ خدا وند اور مالک یہ کہتا ہے، ’ اے یا جوج تم مسک اور توبل قوموں کے اہم حکمراں ہو! لیکن میں تمہارے خلاف ہوں۔
4 میں تمہیں پکڑوں گا اور تمہارے منھ میں ہک ڈالونگا۔ میں تمہاری فوج کے سبھی مردوں کو واپس لاؤں گا۔ میں سبھی گھوڑوں اور گھوڑ سواروں کو بھی واپس لاؤں گا۔ وہاں بہت سارے سپاہی اپنی تلواروں اور سپر کے ساتھ اپنی فوجی پوشاک میں ہوں گے۔
5 فارس، کوش اور فوط کے سپا ہی انکے ساتھ ہوں گے۔ وہ سبھی سپر بردار اور خود پوش ہوں گے۔
6 وہاں اپنے سپاہیوں کے سبھی گروہوں کے ساتھ جمر بھی ہوگا۔ وہاں دور شمال کے اہل توجرمہ بھی اپنے سپاہیوں کے سبھی گروہوں کے ساتھ ہوں گے۔ وہاں تمہارے ساتھ بہت سارے لوگ ہوں گے۔
7 “تیار ہوجاؤ۔ ہاں! خود کو تیار کرو۔ اپنی چاروں طرف اپنی فوجوں کو جمع کرو اور محافظ کھڑا کرو۔
8 بہت طویل عرصہ کے بعد تم کام پر بلائے جاؤ گے۔ آگے آنے والے بر سوں میں تم اس ملک میں آؤ گے جو جنگ کے بعد از سرِ نو تعمیر ہوگا۔ اس ملک میں لوگوں کو کوہِ اسرائیل پر واپس لانے کے لئے بہت سی قوموں سے بلا کر اکٹھے کئے جائیں گے۔ ماضی میں کوہِ اسرائیل بار بار فنا کیا گیا تھا۔ لیکن یہ لوگ دوسری قوموں سے واپس لوٹے ہونگے۔ وہ سب محفوظ رہیں گے۔
9 لیکن تم ان پر حملہ کرنے آؤ گے۔ تم زمین کو ڈھکتے ہوئے بادل کی طرح آؤ گے۔ تمہارے سپاہیوں کے گروہ اور بہت سی قوموں کے سپا ہی ان لوگوں پر حملہ کرنے آئیں گے۔”
10 خدا وند میرا مالک یہ کہتا ہے: “اس وقت تمہارے ذہن میں ایک خیال آئے گا۔ تم ایک برا منصوبہ بنا نا شروع کرو گے۔
11 تم کہو گے کہ میں اس ملک پر حملہ کرنے جاؤں گا جس کے شہر بے دیوار ہیں۔ وہ لوگ پر امن رہتے ہیں۔ وہ سمجھتے ہیں کہ وہ محفوظ ہیں۔ انکی حفاظت کے لئے انکے شہروں کی چاروں جانب کوئی دیوار نہیں ہے۔ وہ اپنے دروازوں میں تالے بھی نہیں لگائے ہیں۔
12 میں ان لوگوں کو شکست دوں گا اور انکی سبھی قیمتی چیزیں ان سے لے لونگا۔ میں ان مقاموں کے خلاف لڑوں گا جو فنا ہو چکے تھے۔ لیکن اب لوگ ان میں رہنے لگے ہیں۔ میں ان لوگوں (اسرائیل ) کے خلاف لڑوں گا۔ جو دوسری قوموں سے اکٹھے ہوئے تھے۔ اب وہ لوگ مویشی اور اثاثہ والے ہیں۔ وہ دنیا کے چوراہے پر رہتے ہیں۔
13 “سبا، ددان اور ترسیس کے سودا گر اور سبھی شہر جنکے ساتھ وہ تجارت کرتے ہیں تم سے پوچھیں گے، ’ کیا تم قیمتی چیزوں پر قبضہ کرنے آئے ہو؟ کیا تم اپنے سپاہیوں کے گروہ کے ساتھ ان اچھی چیزوں کو ہڑپنے اور چاندی، سونا، مویشی اور دولت لے جانے آئے ہو؟ کیا تم ان سبھی قیمتی چیزوں کو لینے آئے ہو۔”
14 خدا نے کہا، “اے ابن آدم میرے لئے یاجوج سے باتیں کرو۔ اس سے کہو کہ خدا وند اور مالک یہ کہتا ہے: تم ہماری طرف توجہ دوگے جب وہ پر امن اور محفوظ رہ رہے ہیں۔
15 تم دور شمال کے اپنے مقام سے آؤ گے اور تم لاتعداد لوگوں کو اپنے ساتھ لاؤ گے۔ وہ سب گھوڑ سوار ہونگے اور تم ایک عظیم اور طاقتور فوج ہوگے۔
16 تم میرے لوگ اسرائیل کے خلاف جنگ لڑ نے آؤ گے۔ تم ملک کو بادل کی طرح ڈھک لوگے۔ تب تم کو اپنے ملک کے خلاف لڑ نے کے لئے لاؤنگا۔ تب اے یاجوج جب قومیں تمہارے ساتھ میرے تعلقات میں ظاہر ہوئے میری تقدیس کو دیکھیں گی تو وہ سمجھ جائیں گی!”
17 خدا وند میرا مالک یہ کہتا ہے، “اس وقت لوگ یاد کریں گے کہ میں نے ماضی میں تمہارے بارے میں جو کہا۔ وہ یاد کریں گے کہ میں نے اپنے خادموں اسرائیل کے نبیوں کا استعمال کیا۔ وہ یاد کریں گے کہ اسرائیل کے نبیوں نے میرے لئے ماضی میں باتیں کیں اور کہا کہ میں تم کو انکے خلاف لڑ نے کے لئے لاؤنگا۔”
18 خدا وند میرے مالک نے کہا، “اس وقت یاجوج اسرائیل ملک کے خلاف لڑ نے آئیگا۔ اور میں اپنا سخت غصہ ظاہر کروں گا۔
19 غیرت اور آتش قہر میں، میں وعدہ کرتا ہوں اور کہتا ہوں کہ اسرائیل میں اس وقت ایک سخت زلزلہ آئے گا۔
20 اس وقت سبھی جاندار خوف سے کانپ اٹھیں گے۔ سمندر میں مچھلیاں، آسمان میں پرندے، میدانوں میں جنگلی جانور اور وہ سب چھوٹے جاندار جو زمین پر رینگتے ہیں خوف سے کانپ اٹھیں گے۔ پہاڑ گر پڑیں گے اور کھڑی چٹانیں نیچے آجائیں گی۔ ہر ایک دیوار زمین پر آگریگی! ”
21 خدا وند میرا مالک کہتا ہے، “اسرائیل کے پہاڑوں پر میں یاجوج کی فوج کے خلاف تلوار ہلاؤں گا۔ اسکے سپاہی ایک دوسرے کے خلاف لڑیں گے اور اپنی تلوار سے ایک دوسرے کو قتل کریں گے۔
22 میں یاجوج کی فوج کو وبا اور موت کی سزا دوں گا۔ میں اس پر، اسکی فوج پر اور اسکے ساتھ کے قوموں پر اولے، آگ اور گندھک کے ساتھ موسلا دھار بارش بر ساؤں گا۔
23 تب میں دکھوں گا کہ میں کتنا عظیم ہوں۔ میں ثابت کروں گا کہ میں مقدس ہوں۔ بہت سی قومیں مجھے یہ کام کرتے ہوئے دیکھیں گی اور وہ جانیں گی کہ میں کون ہوں۔ تب وہ جان جائیں گی کہ میں خدا وند ہوں۔”