10
1 خداوند نے موسیٰ سے کہا، “فرعو ن کے پاس جا ؤ میں نے اُسے اور اُس کے عہدے داروں کو ضدّی بنا دیا ہے۔ میں نے ایسا اس لئے کیا ہے کہ میں انہیں اپنے طاقتور معجزے دکھا سکوں۔
2 میں نے یہ اِس لئے بھی کیا کہ تم اپنے بیٹے ، بیٹیوں اور پو تے پوتیوں سے اِن معجزوں اور عجیب نشانیوں کو بتا سکو جو میں نے مصر میں دکھا یا ہے۔ تب تم سب کو معلوم ہو گا کہ میں خداوند ہوں۔
3 اِس لئے موسیٰ اور ہا رون فرعون کے پاس گئے۔ اُنہوں نے اُس سے کہا، “عبرانی لوگوں کا خدا وند خدا کہتا ہے ، ’ تم میرے احکام کی تعمیل کر نے سے کب تک انکار کرو گے ؟ میرے لوگوں کو میری عبادت کر نے کے لئے جانے دو۔
4 اگر تم میرے لوگوں کو جانے سے منع کر تے ہو تو میں کل تمہا رے ملک میں ٹڈیوں کو لا ؤں گا۔
5 ٹڈیاں پو ری زمین کو ڈھانک لیں گی۔ٹڈیوں کی تعداد اتنی زیادہ ہو گی کہ تم زمین نہیں دیکھ سکو گے۔ جو کچھ بھی اولے بھرے آندھی سے بچ گئی ہے اسے ٹڈیاں کھا جا ئیں گی۔ ٹڈیاں کھیتوں میں درختوں کی ساری پتیاں کھا جائیں گی۔
6 ٹڈیاں تمہا رے تمام گھروں تمہا رے تمام عہدیداروں کے گھروں اور مصر کے تمام گھروں میں بھر جا ئیں گی۔ کو ئی بھی پہلے کبھی جتنی ٹڈیاں مصر میں دیکھے ہونگے اس سے بھی زیادہ ٹڈیاں تم دیکھو گے۔”‘ تب موسیٰ پلٹا اور فرعون کو چھوڑ دیا۔
7 فرعون کے عہدیداروں نے اس سے پو چھا، “ہم لوگ کب تک ان لوگوں کے جال میں پھنسے رہیں گے۔ لوگوں کو ان کے خداوند خدا کی عبادت کر نے کے لئے جانے دو۔ کیا تجھے اب تک معلوم نہیں کہ مصر برباد ہو چکا ہے۔”
8 فرعون کے عہدیداروں نے موسیٰ اور ہا رون کو اپنے پاس واپس بُلا نے کو کہا۔ فرعون نے اُن سے کہا، “جا ؤ اور اپنے خداوند خدا کی عبادت کرو۔ لیکن مجھے بتا ؤ کہ دراصل کون کون جا رہا ہے ؟”
9 موسیٰ نے جواب دیا، “ہمارے جوان اور بوڑھے لوگ جا ئیں گے۔ اور ہم لوگ اپنے ساتھ اپنے بیٹوں اور بیٹیوں اور مینڈھے اور جانوروں کو بھی لے جا ئیں گے ِ۔ ہم سبھی جا ئیں گے۔ کیوں کہ یہ ہم سب لوگوں کے لئے خداوند کی تقریب ہو گی۔”
10 فرعون نے ان لوگوں سے کہا، “اس سے پہلے کہ میں تمہیں اور تمہا رے تمام بچوں کو مصر چھو ڑ کر جانے دوں یقیناً خداوند کو تمہا رے ساتھ ہو نا ہو گا۔ دیکھو تم لوگ بہت بُرا منصوبہ بنا رہے ہو۔
11 صرف مرد جا سکتے ہیں اور خداوند کی عبادت کر سکتے ہیں۔ تُم نے ابتدا میں صرف یہی مطالبہ کیا تھا۔” تب فرعو ن نے موسیٰ اور ہا رون کو بھیج دیا۔
12 خداوند نے موسیٰ سے کہا، “مصر کی زمین کے اوپر اپنا ہا تھ اُٹھا ؤ۔ ٹڈیاں آ جا ئیں گی اور ٹڈیاں مصر کی تمام زمین پر پھیل جا ئیں گی۔ ٹڈیاں اولوں سے بچے ہو ئے اس زمین کے تمام درختوں کو کھا جا ئیں گی۔”
13 موسیٰ نے اپنے عصا کو ملک مصر کے اوپر اٹھا یا اور خداوند نے مشرق سے خوفناک آندھی چلا ئی۔ آندھی سا ر ا دن اور ساری رات چلتی رہی جب صبح ہوئی تو آندھی ٹڈیوں کو لا چکی تھی۔
14 ٹڈیاں ملک مصر میں اُڑ کر آئیں اور زمین پر بیٹھ گئیں۔ مصر میں پہلے کبھی جتنی ٹڈیاں ہو ئی تھیں ان سے بھی زیادہ ٹڈیاں اس وقت تھیں اور اتنی تعداد میں وہاں ٹڈیاں پھر کبھی نہیں ہو ں گی۔
15 ٹڈیوں نے زمین کو ڈھانک لیا اور سارے ملک میں اندھیرا چھا گیا۔ ٹڈیوں نے کھیتوں میں سارے پودوں کو کھا لیا۔ مصر میں ایک بھی درخت یا پودا نہیں تھا جس میں کو ئی پتہ بچا ہوا ہو۔
16 فرعون نے موسیٰ اور ہارون کو جلدی بُلا یا۔ فرعون نے کہا، “میں نے تمہا رے اور تمہا رے خداوند کے خلاف گناہ کیا ہے۔
17 صرف اس وقت میرے گناہ کو معاف کرو اور خداوند اپنے خدا سے دعا کرو تا کہ یہ ڙ’موت‘ ( ٹڈیوں) ہم سے دور جا سکے۔”
18 موسیٰ فرعون کو چھوڑ کر چلے گئے اور اُ سنے خداوند خدا سے دعا کی۔
19 اِس لئے خداوند نے ہوا کا رُخ بدل دیا۔ خداوندنے مغرب سے تیز آندھی چلا ئی اور اُ س نے ٹڈیوں کو دور بحرا حمر میں اڑا دیا۔ ایک بھی ٹڈی مصر میں نہیں بچی۔
20 لیکن خداوند نے فرعون کو پھر ضدّی کر دیا اور فرعون نے بنی اسرائیلیوں کو جانے نہیں دیا۔
21 تب خداوند نے موسیٰ سے کہا، “اپنے ہا تھوں کو آسمان کی طرف اٹھا ؤ اور اندھیرا مصر پر چھا جا ئے گا۔ یہ اندھیرا اتنا ہو گا جسے تم محسو س کر سکو گے !”
22 اس لئے موسیٰ نے ہوا میں اپنے ہا تھ اٹھا ئے اور گہرے اندھیرے نے مصر کو ڈھک لیا۔ مصر میں تین دن تک اندھیرا رہا۔
23 کو ئی کسی دوسرے کو نہیں دیکھ سکتا تھا اور تین دن تک کو ئی اپنی جگہ سے نہیں اٹھ سکا۔ لیکن ان تمام جگہوں پر جہاں بنی اسرائیل رہتے تھے روشنی تھی۔
24 فرعون نے موسیٰ کو پھر بُلا یا اور کہا، “جا ؤ اور خداوند کی عبادت کرو ! تم اپنے ساتھ اپنے بچوں کو لے جا سکتے ہو۔ صرف اپنی بھیڑیں اور جانور یہاں چھوڑ دینا۔”
25 موسیٰ نے فرمایا، “تم ہم لوگوں کو نذرانے اور قربانی کے لئے جانور بھی دو گے اور ہم لوگ ان کو خداوند اپنے خدا کی عبادت میں استعمال کریں گے۔
26 ہم لوگ اپنے جانور اپنے ساتھ خداوند کی عبادت کے لئے لے جا ئیں گے۔ ایک جانور بھی پیچھے نہیں چھو ڑا جا ئے گا۔ اب تک ہمیں نہیں معلوم کہ خداوند کی عبادت کے لئے کن چیزوں کی ضرورت ہو گی۔ یہ ہم لوگوں کو اُسی وقت معلوم ہو گا جب ہم لوگ وہاں پہنچیں گے جہاں ہم جا رہے ہیں۔ اس لئے ہم لوگ ان تمام چیزوں کو ہما رے ساتھ لے جا ئیں گے۔”
27 خداوند نے فرعون کو ضدّی بنا یا۔ اس لئے فرعون نے اُن کو جانے سے منع کر دیا۔
28 تب فرعون نے موسیٰ سے کہا، “مجھ سے دور ہو جا ؤ۔ میں نہیں چاہتا کہ تم پھر یہاں آؤ۔ اِس کے بعد اگر تم مجھ سے ملنے آؤ گے تو ما رے جا ؤ گے۔”
29 تب موسیٰ نے فرعون سے کہا، “تم جو کہتے ہو صحیح ہے۔ میں تم سے ملنے پھر کبھی نہیں آؤنگا۔”