7
خداوند نے موسیٰ سے کہا، “میں تمہیں فرعون کے لئے خدا کی مانند بنا دو ں گا۔ اور ہا رون تمہا را پیغام رساں ہو گا۔ جو حکم میں تمہیں دے رہا ہوں وہ سب کچھ اپنے بھا ئی ہا رون سے کہو۔ تب وہ اِن باتوں کو جو میں کہہ رہا ہوں فرعون سے کہے گا۔ اور فرعون بنی اسرائیلیوں کو اس ملک سے جانے دے گا ۳ لیکن میں فرعون کوضدّی بنا ؤں گا۔ تا کہ میں مصر میں کئی معجز ے اور نشانات دکھا ؤنگا۔ اِس لئے تب میں مصر کو سخت سزا دوں گا۔ اور میں اپنے لوگوں کو قبیلوں میں بانٹ کر اِس ملک سے باہر لے چلوں گا۔ تب مصر کے لوگوں کو معلوم ہو گا کہ میں خداوند ہو ں، جب میں اپنی طاقت کو ان لوگوں کے خلاف استعمال کروں گا اور اپنے لوگوں کو اُن کے ملک سے باہر لے جاؤں گا۔”
موسیٰ اور ہا رون نے ان باتوں کی اطا عت کی جو خداوند نے ان سے کہی تھی۔ جب انہوں نے فرعون سے بات کی اُس وقت موسیٰ اسّی سال کے اور ہا رون تراسی سال کے تھے۔
خداوند نے موسیٰ اور ہا رون سے کہا، “ فرعون تم سے معجزہ دکھا نے کو کہے گا۔ ہا رون سے اُس کا عصا زمین پر پھینکنے کو کہنا۔ جس وقت فرعون دیکھ رہا ہو گا اُسی وقت عصا سانپ بن جا ئے گا۔”
10 اِس لئے موسیٰ اور ہا رون فرعون کے پاس گئے اور خداوند کے حکم کی تعمیل کی۔ ہا رون نے اپنا عصا نیچے پھینکا۔ فرعون اور اُس کے عہدیداروں کے دیکھتے ہی دیکھتے عصا سانپ بن گیا۔
11 اِس لئے فرعون نے اپنے عالمو ں اور جا دوگروں کو بُلا یا۔ اُن لوگوں نے بھی اپنے جا دو سے ہارون کے جیسا ہی کئے۔ 12 اُنہوں نے اپنی لا ٹھیاں زمین پر پھینکی اور وہ سانپ بن گئیں۔ لیکن ہا رون کی لا ٹھی نے اُن لا ٹھیوں کو کھا لیا۔ 13 فرعون ضدّی ہو گیا۔ یہ ویسا ہی ہوا جیسا خداوند نے کہا تھا۔ فرعون نے موسیٰ اور ہا رون کی بات سُننے سے انکا ر کر دیا۔
14 تب خداوند نے موسیٰ سے کہا، “فرعون ضد پر ہے۔ فرعون لوگوں کو مصر چھو ڑنے سے منع کر تا ہے۔ 15 صبح سویرے فرعون دریا پر جا ئے گا۔ اُس کے ساتھ دریائے نیل کے کنا رے جا ؤ۔ اس عصا کو اپنے ساتھ لے لو جو سانپ بنا تھا۔ 16 اُس سے یہ کہو : عبرانی لوگوں کے خداوند نے ہم کو تمہا رے پاس بھیجا ہے۔ خداوند نے مجھے تم سے یہ کہنے کے لئے کہا ہے۔ میرے لوگوں کو میری عبادت کر نے کے لئے ریگستان میں جانے دو۔ تُم نے ابھی تک خداوند کی بات پر کان نہیں دھرا ہے۔ 17 اس لئے خداوند کہتا ہے کہ میں ایسا کروں گا جس سے تم جان لو گے کہ میں خداوند ہوں۔ میں اپنے ہا تھ کی اِس لا ٹھی کو لے کر دریائے نیل کے پا نی میں ماروں گا اور دریا ئے نیل خون میں بدل جا ئے گا۔ 18 تب دریا ئے نیل کی مچھلیا ں مر جا ئیں گی اور دریا سے بد بو آنا شروع ہو جا ئے گی اور مصری لو گ دریا سے پا نی نہیں پی سکیں گے۔”
19 خداوندنے موسیٰ کو یہ حکم دیا : “ ہا رون سے کہو وہ ندیوں، نہروں، جھیلوں اور تا لا بوں اور تما جگہوں پر جہاں مصر کے لوگ پانی حاصل کر تے ہیں اپنے ہا تھ کے عصا کو بڑھا ئے جب وہ ایسا کرے گا تو سارا پانی خون میں بدل جا ئے گا۔ سارا پانی یہاں تک کہ لکڑی اور پتھر کے گھڑوں کا بھی پانی خون میں بدل جا ئے گا۔”
20 اس لئے موسیٰ اور ہا رون نے خداوند کا جیسا حکم تھا ویسا کیا۔ اُس نے لا ٹھی کو اُ ٹھا ئی اور دریا ئے نیل کے پانی پر ما را۔ اُس نے یہ فرعون اور اُس کے عہدیداروں کے سامنے کیا۔ پھر دریا کا سارا پانی خون میں تبدیل ہو گیا۔ 21 دریا میں مچھلیاں مر گئیں اور دریا سے بدبو آنے لگی۔ اِس لئے مصری دریا سے پانی نہیں پی سکتے تھے۔ مصر میں ہر طرف خون تھا۔
22 جا دو گروں نے اپنی جا دو گری دکھا ئی اور اُنہوں نے بھی ویسا ہی کیا۔ اِس لئے فرعون ضدّی ہو گیا اور موسیٰ اور ہا رون کی سُننے سے انکا ر کیا۔ یہ ٹھیک ویسا ہی ہوا جیسا خداوند نے کہا تھا۔ 23 فرعون پلٹا اور اپنے گھر چلا گیا۔ جو کچھ موسیٰ اور ہارون نے کیا فرعون نے اُس کو نظر انداز کیا۔
24 مصری دریا سے پانی نہیں پی سکتے تھے۔ اِس لئے پینے کے پانی کے لئے اُنہوں نے دریا کے چاروں طرف کنویں کھو دے۔
25 خداوند کی طرف سے دریائے نیل کے بد لے جانے کے بعد سات دن گذر گئے۔
3:8+اسکے3:8معنیٰ ہیں اچھی چیزوں سے بھرا پڑا ایک خوشحال ملک۔3:14+4:24+یا4:24ممکن اسکا ختنہ کرنے کی کوشش کرنا چاہا۔