13
1 اَبرام نے مصر چھو ڑا۔ ا َبرام اپنی بیوی اور اپنی ساری چیزوں کو لے کر بَراہ نیگیو اپنا سفر کیا۔ اور لوطو بھی اُس کے ہمراہ تھے۔
2 اور اُس وقت اَبرام مالدار ہو گئے تھے اُس کے پاس کئی جانور اور بہت سارا سونا اور چاندی تھی۔
3 اَبرام اپنے سفر کو آگے بڑھا تے ہو ئے نیگیوں سے آگے بیت ایل کو وا پس لوٹ گئے۔ اور وہ بیت ایل شہر سے عی شہر کے درمیانی مقام کو چلے گئے۔ اَبرام اور اُس کے خاندان وا لے جس جگہ اُترے تھے وہ یہی مقام تھا۔
4 یہی وہ جگہ ہے جہاں اَبرام نے پہلے ایک قربانگاہ بنا ئی تھی۔ اور وہاں اُس جگہ پر اَبرام نے خداوند کی عبادت کی تھی۔
5 اِس زمانے میں لو ط بھی اَبرام کے ساتھ سفر کر تے تھے۔ لوط کے پاس بھی بکریوں کا ریوڑ اور جانوروں کا گلّہ اور ڈیرے وغیرہ بھی تھے۔
6 اَبرام اور لوط کے پاس کثرت سے جانور تھے جس کی وجہ سے اُن کی دیکھ بھال کے لئے وہ جگہ نا کا فی تھی۔
7 اَبرام اور لوط کے چروا ہے تکرار کر نے لگے۔اُس زما نے میں کنعا نی اور فرزّی بھی اسی جگہ زندگی گزارتے تھے۔
8 اس وجہ سے ابرام نے لوط سے کہا کہ تجھ میں اور مجھ میں کسی بھی قسم کی بحث اور اَن بن نہ ہو ، اور تیرے اور میرے لوگوں میں کسی بھی قسم کی رنجش نہ ہو ، کیوں کہ ہم سب آپس میں بھا ئی ہیں۔
9 اس لئے ہم جدا ہو جائیں اپنی پسند کی جگہ کا تو انتخاب کر لے۔ اگر تو بائیں طرف جانا چاہتا ہے تو میں داہنی طرف چلا جاؤں گا اور اگر تو داہنی طرف جانا چاہتا ہے تو میں بائیں طرف چلا جاؤں گا۔
10 جو لوط نے آنکھ اٹھا کر دیکھا تو اسے یردن کی گھا ٹی نظر آئی۔ اور اس نے وہاں ضرورت سے زیادہ پا نی کو دیکھا ( یہ اس وقت کی بات ہے جب خدا وند نے سدوم اور عمورہ شہروں کو بر باد نہ کیا تھا۔ اس زمانے میں یردن کی گھا ٹی ضُغر تک خدا وند کے چمن کی طرح تھا۔ اور زمین مصر کی زمین کی طرح زر خیز بھی تھی۔ )
11 اس وجہ سے لوط نے یردن کی ساری گھا ٹی کو اپنے لئے منتخب کر لی۔اور دونوں ایک دوسرے سے جدا ہو ئے۔اور لو ط نے مشرق کی طرف سفر کیا۔
12 اور ابرام ملک کنعان میں ہی رہ گئے۔اور لوط نے گھا ٹی میں پا ئے جانے والے شہروں کے درمیان سکونت اختیار کی۔وہ اپنے خیمہ کو آگے بڑھا تے رہے جب تک کہ اس نے سدوم کے نزدیک خیمہ نہ لگا لیا۔
13 سدوم کی رعایا بہت بُری تھی۔اور وہ ہمیشہ خدا وند کے حکم کے خلاف گناہوں کے کام کیا کر تی تھی۔
14 لوط کے جانے کے بعد خدا وند نے ابرام سے کہا ، “چاروں طرف نظر دوڑا شمال اور جنوب کی طرف ، اور مشرق و مغرب کی طرف دیکھ۔
15 تو جس ملک کو دیکھ رہا ہے ،اسے تجھے اور تیرے بعد آنے والی تیری نسل کو عطا کروں گا۔ اور یہ ہمیشہ کے لئے تیرا ہی ہو گا۔
16 میں تیرے لوگوں کو مٹی کے ذرّوں کی مانند بڑھا ؤں گا۔ اگر کسی کے لئے مٹی کے ذرّوں کو گننا ممکن ہے تو ٹھیک اسی طرح تیری نسل کے لوگوں کو بھی گننا ممکن ہو گا۔
17 اس وجہ سے تو چلا جا اور اپنی ساری زمین میں گھو م پھر۔ اور اس کے طول و عرض میں چل پھر۔ اور اسکی لمبائی اور چوڑائی میں پھر لے ،کیوں کہ میں اسے تجھے دے رہا ہوں۔”
18 اس لئے ابرام نے اپنے خیموں کو اٹھا لیا۔ اور شاہ بلوط کے مَمرہ مقام کے قریب سکو نت اختیار کی۔ اور یہ حبرون شہر کے قریب تھا۔ اس جگہ ابرام نے خدا وند کی عبادت کے لئے ایک قربان گاہ بنائی۔