25
1 ابراہیم نے دوبارہ شادی کی۔ اُس کی نئی بیوی کا نام قطورہ تھا۔
2 قطورہ سے زُمران ،یُقسان،مدیان ،مدان ،اِسباق،اور سوخ پیدا ہو ئے۔
3 یُقسان ،سِبا اور ددان کا باپ تھا۔ اور ددان کی نسل سے یہ ہیں۔اَسوری ،لطوسی ،اور لُومی تھے۔
4 مدیان کے بیٹے عیفاہ ،عفر،حُنوک ، ابیداع اور الدوعا تھے اور یہ سب قطورہ کی نسل سے تھے۔
5-6 ابراہیم اپنی موت سے قبل اپنی خادمہ عورت کی نرینہ اولاد کو چند تحفے اور نذرانے دیکر اسے مشرقی ملکوں میں اسحاق سے دور بھیج دیئے پھر اس کے بعد اپنی تمام تر جائیداد کا مالک اسحاق کو بنا دیئے۔
7 ابراہیم ایک سو پچہتّر سال زندہ رہے۔
8 وہ لمبی عمر کے بعد بوڑھا ہو کر وفات پا ئے اور اپنے خاندان کے لوگوں کے ساتھ دفن ہو ئے۔
9 اُس کے بیٹے اِسحاق اور اسمٰعیل نے ممرے کے نزدیک مکفیلہ کے غار میں اُس کی قبر بنائی۔ یہ غار حتی صحر کے بیٹے عِفرون کے کھیت میں ہے۔
10 ابراہیم کی حتیوں سے خریدی ہو ئی اِس جگہ ہی میں ابراہیم کو اور اُس کی بیوی سارہ کے پاس دفن کر دیا گیا۔
11 ابراہیم کے انتقال کے بعد ،خدا نے اسحاق کو بر کت دی۔اور اِسحاق بیر لحی روئی میں اپنی زندگی کے دن گزار نے لگے۔
12 یہ اسمٰعیل کا سلسلہٴ نسب ہے۔ اسمٰعیل ،ابراہیم اور ہاجرہ کا بیٹا تھا۔ (مصر کی ہاجرہ ،سارہ کی خادمہ تھی۔)
13 اِسمٰعیل کی نرینہ اولاد کے نام یہ ہیں۔ پہلا بیٹا نبایوت تھا۔ اس کے بعد پیدا ہو نے وا لے یہ ہیں:قیدارا، ادبیئل، مِبسام،
14 مِشماع، دومہ اور مسّا،
15 حدد، تیما، یطور ، نفیس اور قدمہ۔
16 ہر ایک نے اپنا خاندان بنا لیا۔ اور آگے وہی خاندان چھو ٹے شہر بن گئے۔ یہ بارہ لڑکے ہی اپنے اپنے لوگوں کے لئے خاندان کے سرپرست اعلیٰ کی حیثیت سے تھے۔
17 اِسمٰعیل ایک سو سینتیس برس زندہ رہے۔ اُس کے مرنے کے بعد اُس کو اُس کے آبائی قبرستان میں دفنایا گیا۔
18 اسمٰعیل کی نسلیں ریگستانی علاقے میں خیمہ زن تھے۔ یہ علا قہ حویلہ سے مصر سے قریب شور تک تھا اور پھر شور سے شروع ہو کر اسُور تک تھا۔ اسمٰعیل کی نسلیں ایک دوسرے کے قریب خیمہ زن ہو ئے۔
19 یہ اِسحاق کی تا ریخ ہے۔ اِسحاق ابراہیم کا بیٹا تھا۔
20 اِسحاق جب چالیس برس کے ہو ئے تو رِبقہ سے شادی کی۔ رِبقہ، فدّام ارام کی رہنے وا لی تھی۔ اور وہ بیتو ایل کی بیٹی اور آرامی لابن کی بہن تھی۔
21 اِسحاق کی بیوی اولا د سے محروم تھی۔ اِس لئے اِسحاق اپنی بیوی کیلئے خداوند سے دُعا کر نے لگا۔ خداوند نے اِسحاق کی دُعا کو سُنا اور رِبقہ حاملہ ہو ئی۔
22 رِبقہ جب حاملہ تھی تو اُس کے پیٹ میں بچے ایک دوسرے کے ساتھ دھّکا دھکّی کر تے تھے۔ جس کی وجہ سے اُسے بڑی تکلیف اٹھا نی پڑتی تھی۔ ربقہ نے خداوند سے دعا کی اور پو چھا ، “اے خدا ایسا مجھے کیوں ہو تا ہے ؟”
23 خداوند نے اُس سے کہا ،
دو قومیں ہیں۔
دو خاندانوں پر حکومت کر نے وا لے تیرے پیٹ سے پیدا ہو نگے۔
اور وہ منقسم ہو نگے۔
ایک بیٹا دوسرے بیٹے سے زیادہ طاقتور ہو گا۔
اور بڑا بیٹا چھو ٹے بیٹے کی خدمت کرے گا۔”
24 دِن پورے ہو نے پر رِبقہ سے جُڑواں بچے پیدا ہو ئے۔
25 پہلا بچہ سُرخ تھا۔ اور اُس کی جِلد بالوں سے بھرا چغہ کی طرح تھا۔ اِس وجہ سے اُس کا نام عیساؤ 25:25 عیساؤ اس رکھا گیا۔
26 جب دوسرا بچہ پیدا ہو ا تو وہ عیساؤ کی ایڑی کو مضبوطی سے پکڑا ہو ا تھا۔ جس کی وجہ سے اُس بچے کانام “یعقوب 25:26 یعقوب عبرانی “رکھا گیا۔ یعقوب اور عیساؤ جب پیدا ہو ئے تو اِسحاق کی عُمر ساٹھ سال کی تھی۔
27 وہ دونوں بچے بڑے ہو ئے۔ عیساؤ ایک بہترین شکا ری بنا اور کھیتوں میں رہنا اُ سے پسند آیا۔ اور یعقوب سنجیدہ مزاج کا آدمی تھا۔ اور وہ اپنے خیمہ میں زندگی بسر کر نے لگے۔
28 اِسحاق ،عیساؤ سے بہت محبت کر تا تھا۔ عیساؤ شکار کھیلتا تھا اور شِکار کا گوشت اِسحاق کو بہت پسند تھا۔ لیکن رِبقہ ، یعقوب کو چاہتی تھی۔
29 ایک مرتبہ عیساؤ جب شِکار سے واپس لو ٹا تو بھوک سے نڈھال تھا اور کمزدر ہو گیا تھا۔ جبکہ یعقوب ایک برتن میں سالن اُبال رہے تھے۔
30 تب عیساؤ نے یعقوب سے کہا کہ بھوک سے میں نِڈھال ہوں اِس لئے پو چھا کہ مجھے تھوڑا لال دال دے۔( اِس وجہ سے لوگ اُسے ایدوم 25:30 اِیدوم اس بھی کہتے ہیں۔)
31 لیکن یعقوب نے کہا ، “پہلے تو مجھے اپنا پہلوٹھے پن کا حق بیچ دے۔”
32 عیساؤ نے کہا کہ میں تو بھوک سے مر نے کے قریب ہوں۔ اور اگر میں مرجاؤں تومیرے باپ کی دولت میرے کو ئی کام کی نہ رہیگی۔
33 تب یعقوب نے کہا، “مجھے تو اپنا پیدائشی حق دینے کا وعدہ کر۔” اِس وجہ سے عیساؤ نے یعقوب کو اپنا حصّہ دینے کا وعدہ کیا۔ اِس طرح عیساؤ نے اپنا پہلوٹھے پن کا حق یعقوب کو بیچ دیا۔
34 تو یعقوب نے عیساؤ کو روٹی کے ساتھ اُبلے ہو ئے دال کی پھلی دیئے۔ پھر عیساؤ وہاں سے کھا پی کر چلا گیا۔ عیساؤ اپنے پہلو ٹھے پن کے حق کے بارے میں کتنا کم خیال کیا۔