9
1 اے اسرائیل! دوسری قوموں کی طرح تمہیں خوشی منا نی نہیں چا ہئے کیونکہ تو نے اپنے خدا سے وفاداری نہیں کی ہے۔ تو نے طوائف کی اجرت کو ہر کو ٹھا پر دینے کی خواہش کی۔
2 لیکن اناج اور مئے جو اسرائیل کو وہاں ملی انہیں تشفی نہیں دیگی۔اسرائیل کیلئے ضرورت کے تحت مئے بھی میسر نہ ہو گی۔
3 بنی اسرائیل خداوند کی زمین پر رہ نہیں پا ئیں نگے۔ افرائیم مصر کو لوٹ آئیں گے۔ انہیں اسور میں ایسی غذا کھانے پر مجبور کیا جا ئے گا جو کہ رسمی طور پر ناپاک ہے۔
4 بنی اسرائیل خداوند کو مئے کا نذرانہ پیش نہیں کریں گے۔ وہ لوگ اسے قربانیا ں پیش نہیں کریں گے۔ان کی قربانیاں ان کے لئے نو حہ گروں کی رو ٹی کی مانند ہونگی۔ جو اسے کھا ئیں گے وہ بھی ناپاک ہو جا ئیں گے۔ وہ ایسی روٹی کیلئے زندہ رہیں گے لیکن اسے خداوند کے گھر میں لایا نہیں جا ئے گا۔
5 وہ خداوند کا مقدس دن اور خداوند کی تقریب منانے نہیں پا ئیں گے۔
6 یقیناً وہ بربادی سے بھاگ جا ئے گا۔مگر مصر انہیں اکٹھا کر کے لے لیگا۔ موف کے لوگ انہیں دفن کر دیں گے۔ چاندی سے بھرے ان کے خزانے پر خاردار جھاڑی اُگے گی۔ان کے خیموں میں کانٹے اگیں گے۔
7 نبی کہتے ہیں، “ اے اسرائیل، تمہارے لئے وقت آچکا ہے کہ تم جو بُرے کام کئے اسکا بدلہ چکا ؤ۔” لیکن بنی اسرائیل کہتے ہیں، “نبی احمق ہے۔خدا کی رو ح سے بھرا ہو ا یہ شخص جنو نی ہے۔” نبی کہتا ہے، “تمہا رے عظیم گنا ہوں کے خلاف بڑی تلخی ہے۔”
8 خدا اور نبی ان پہریداروں کی مانند ہیں جو اوپر سے افرائیم پر دھیان رکھے ہو ئے ہیں لیکن سڑکوں کے کنا رے کنارے جال بچھے ہو ئے ہیں۔اسکے خدا کے گھر میں بھی تلخی ہے۔
9 انہوں نے اپنے آپ کو نہایت خراب کیا جیسا جبعہ کے ایّام میں ہوا تھا۔ وہ ان کی بدکرداری کو یاد کریگا۔ اور ان کے گنا ہو ں کی سزادیگا۔
10 میرے لئے اسرائیل کا ملنا ویسا ہی تھا جیسے ریگستان میں کسی کو انگور مل جا ئے۔ تمہا رے باپ دادا انجیر کے پہلے پکے پھل کی مانند تھے جو درخت پر جو موسم کے شروع میں لگا ہو۔ لیکن وہ بعل فغور کے پاس چلے گئے۔ وہ بدل گئے اور وہ ایسے ہو گئے جیسے کو ئی سڑا گلا پھل۔ 9:10 وہ ․․․ سڑا گلا پھل یہ وہ بھیانک چیزوں کی طرح ہو گئے جنہیں وہ محبت کر تے تھے۔
11 اہلِ افرائیم کی عظمت پرندہ کی مانند اڑجا ئے گی۔ ہاں نہ کو ئی حاملہ ہو گی نہ کو ئی جنم لے گا اور نہ ہی بچے ہونگے۔
12 لیکن اگر اسرائیلی اپنے بچے پال بھی لیں گے تو سب بیکار ہو جا ئیں گے۔ میں ان سے بچے چھین لونگا۔ تا کہ کو ئی آدمی باقی نہ رہے۔ اور انہیں مصیبتوں کے علاوہ کچھ بھی نہیں مل پائے گا۔
13 میں دیکھ رہا ہوں کہ افرائیم صور کی طرح امن و امان میں رہ رہا ہے اور دولتمند ہے۔ لیکن افرائیم کو اپنے بچوں کو جنگ میں مرنے کیلئے بھیجنے پر مجبور کیا جا ئے گا۔
14 اے خداوند تجھے ان کو جو دینا ہے،اسے تو دیدے۔انہیں ایک ایسا حمل دے جو گرجاتا ہے اور خشک پستان دے۔
15 ان کی ساری شرارت جلجا ل میں ہے۔
وہیں میں نے ان سے ان کے برے اعمال کیلئے جن کو وہ کر تے ہیں نفرت کرنی شروع کی تھی۔
میں ان کو اپنے گھر سے نکال دونگا۔
میں ان سے اب محبت نہیں رکھونگا۔
ان کے سب امراء میرے خلاف ہو گئے ہیں۔
16 افرائیم سزا پا رہا ہے ان کی جڑ سو کھ رہی ہے۔
ان کو مزید پھلیں نہیں ہوگی۔
چا ہے ان کی اولاد ہو تی رہے
لیکن ان کے پیارے بچوں کو جو ان کے جسم سے پیدا ہونگے مار ڈالونگا۔
17 وہ لوگ میرے خدا کی تو نہیں سنیں گے۔
اس لئے وہ بھی ان کی بات سننے کو انکار کر دیگا۔
اور پھر وہ مختلف ملکوں کے درمیان بنا کسی گھر کے بھٹکتے پھریں گے۔