60
1 “یروشلم اٹھ اور منوّر ہو جا!
کیوں کہ تیرا نور آگیا
اور خداوند کا جلال تجھ پر سورج کی طرح ظاہر ہوا۔
2 آج اندھیرے نے ساری زمین
اور اس کی قوموں کو ڈھک لیا ہے۔
لیکن خداوند تیرے اوپر روشن ہو گا۔
اور اس کا جلال تیرے اوپر نمایا ہو گا۔
3 اس وقت قومیں تیری روشنی (خدا) کی طرف آئیں گی
اور سلاطین تیرے سحر کی روشنی کی طرف چلیں گے۔
4 اپنے چاروں جانب دیکھ!
د یکھ! تیرے چاروں جانب لوگ اکٹھے ہو رہے ہیں اور تیری پناہ میں آرہے ہیں۔
یہ سبھی لوگ تیرے بیٹے ہیں ، جو بہت دور و دراز کے مقاموں سے آرہے ہیں
اور ان کے ساتھ دا ئیاں تیری بیٹیوں کو لا رہی ہیں۔
5 تب تم اسے دیکھو گے
اورخو شی سے چمک اٹھو گے۔
تیرا دل جوش
اور شادمانی سے بھر جا ئے گا۔
سمندر پار کے ملکوں کی ساری دھن دو لت تیرے پاس آ جا ئے گی
قوموں کی دولت تیرے قدموں میں ہو گی۔
6 اونٹوں کے قافلوں سے، مدیان اور عیفہ کے اونٹوں کے بچوں سمیت
تمہا ری زمین بھر جا ئے گی۔
وہ شبا سے آئیں گے،
سونا اور بخور لا ئیں گے اور خداوند کی حمد کا اعلان کریں گے۔
7 قیدار کی بھیڑیں اکٹھی کی جا ئیں گی اور تجھ کو دے دی جا ئیں گی۔
نبایوت کے مینڈھے تیرے لئے لا ئے جا ئیں گے۔
تم انہیں میری قربان گا ہ پر نذ ر کرو گے
اور میں انہیں قبول کروں گا۔
اور میں پر جلال گھر کو
اور زیادہ جلال بخشوں گا۔
8 ان لوگو ں کو دیکھو!
یہ تیرے پاس ایسی جلدی میں آرہے ہیں جیسے بادل آسمان کو جلدی پار کر تے ہیں۔
یہ ایسے دکھا ئی دے رہے ہیں جیسے اپنے گھونسلوں کی جانب اڑتے ہو ئے کبوتر ہو ں۔
9 دور و دراز کی زمین میری انتظار کر رہی ہے
اور ترسیس کے جہاز جا نے کو تیار ہیں۔
یہ جہاز تیرے بیٹوں اور بیٹیوں کو دور دور کے ملکو ں سے لانے کو تیار ہیں۔
اور ان جہازوں پر ان کا سونا ان کے ساتھ آئے گا اور ان کی چاندی بھی یہ جہاز لا ئیں گے۔
یہ خداوند تمہا رے خدا ،اسرائیل کے قدوس کے لئے احترام کا باعث ہو گا۔
وہ حیرت انگیز اور تعجب خیز کام کرے گا کیوں کہ وہ تجھے جلال عطا کرتا ہے۔
10 دوسرے ملکو ں کے بیٹے تیری دیواریں پھر اٹھا ئیں گے
اور ان کے بادشا ہ تیری خدمت کریں گے۔”
اگر میں نے کبھی اپنے قہر سے تجھے مارا
تو بھی میں اپنی مہربانی کی
وجہ سے تجھ پر رحم کروں گا۔
11 تیرے پھاٹک ہمیشہ ہی کھلے رہیں گے۔
وہ دن یا رات میں کبھی بند نہیں ہوں گے۔
قومیں اور بادشاہ تیرے پاس دو لت لا ئیں گے۔
12 کو ئی قوم یا کو ئی سلطنت جو تیری خدمت نہیں کرے گی وہ برباد ہو جا ئیں گی۔
13 لبنان کا جلال تیرے پاس آئے گا۔
سرو ،صنوبر اور دیودار سبھی طرح کے درخت
میرے مقدس جگہ کو آراستہ کریں گے
اور میں اپنے پا ؤں کی کرسی کو رونق بخشوں گا۔
14 وہ لوگ جو پہلے تجھے دکھ دیا کر تے تھے،
تیرے سامنے جھکیں گے۔
وہ لوگ جو تجھ سے نفرت کر تے تھے،
تیرے قدموں میں جھکیں گے۔
وہ لوگ اکیلے کہیں گے، ’خداوند کا شہر ، ’صیون شہر جو کہ اسرائیل کا قدوس ہے۔‘”
15 “تم سے نفرت کیا گیا
اور تیری طرف کسی کے گذر کے بغیر تجھے اجاڑدیا گیا۔
لیکن میں تجھے عظیم بنا ؤں گا،
تجھے آراستہ کروں گا اور پُشت در پُشت کے لئے تجھے شادمانی کا باعث بنا ؤں گا۔
16 تم کو جن چیزوں کی ضرورت ہو گی وہ تمہیں قو موں سے دی جا ئے گی
جس طرح بچہ کو ماں کی چھاتی سے دودھ دیا جا تا ہے۔
تب تم محسوس کرو گے کہ
میں خداوند، تمہا را نجات دہندہ ہوں۔
اور تم يہ بھی محسوس کروگے کہ تمہیں یعقوب کا عظیم خدا بچاتا ہے۔
17 “میں کانسہ کے بد لے چاندی،
اور لکڑی کے بدلے پیتل
اور پتھروں کے بد لے لو ہا۔
اور میں سلامتی کو تمہا را نگراں کار
اور صداقت کو تمہا را حاکم بنا ؤں گا۔
18 “تیرے علاقے میں کسی قسم کا تشدد
یا تبا ہی نہیں ہو گی۔
تیرے حدود کے اندر لوٹ کھسوٹ نہیں ہو گا۔
تم اپنی دیواروں کا نام 'نجات'
اور پھاٹکوں کا نام 'ستائش ' رکھو گے۔
19 “پھر تجھے دن کو نہ سورج کی روشنی ملے گی
اور نہ ہی رات کو چاندنی۔
خداوند تمہا ری ابدی روشنی
اور تمہا را خدا تمہا رے جلال کا ہو گا۔
20 تیرا سورج پھر کبھی نہیں ڈھلے گا۔
تیرا چاند کبھی بھی سیاہ نہیں پڑے گا۔
کیوں کہ خداوند تا ابد تیرا نور ہو گا
اور تیرے ماتم کے دن ختم ہو جا ئیں گے۔
21 “تیرے سبھی لوگ راستباز ہو ں گے۔
ان کو ہمیشہ کیلئے زمین مل جا ئے گی۔
اپنا جلال ظاہر کرنے کیلئے
میں نے ان لوگوں کو اپنے ہاتھ سے لگایا ہے۔
22 سب سے چھو ٹا خاندان ایک بڑا قبیلہ بن جا ئے گا۔
سب سے کمزور خاندان ا یک زور آور قوم بن جا ئے گا۔
جب صحیح وقت آجا ئے گا
تو میں خداونداسے فوراً ہی کروں گا۔”