42
1 تب سب فوجی سردار اور یوحنان بن قریح اور عزریاہ بن ہوسیعاہ اور ادنیٰ و اعلیٰ سب لوگ آئے
2 ان سبھی لوگوں نے نبی یرمیاہ سے کہا، “اے یرمیاہ! مہر بانی سے سن جو ہم کہتے ہیں۔ خدا وند اپنے خدا سے یہوداہ کے گھرانے کے ان سبھی بچے ہوئے لوگوں کے لئے دعا کرو۔ اے یرمیاہ! تم خود دیکھ سکتے ہو کہ ہم لوگ بہت زیادہ نہیں بچے ہیں۔ کسی وقت ہم بہت زیادہ تھے۔
3 اے یرمیاہ! اپنے خدا وند خدا سے دعا کرو کہ وہ بتائے کہ ہمیں کہاں جانا چاہئے اور ہمیں کیا کرنا چاہئے۔”
4 تب یرمیاہ نبی نے جواب دیا، “میں سمجھتا ہوں کہ تم مجھ سے کیا کروانا چاہتے ہو۔ میں تمہارے خدا وند خدا سے وہی دعا کروں گا جو تم مجھ سے کرنے کو کہتے ہو۔ میں ہر ایک بات جو خدا وند کہے گا تم کو بتاؤں گا۔ میں تم سے کچھ بھی نہیں چھپاؤں گا۔”
5 تب ان لوگوں نے یرمیاہ سے کہا، “اگر تمہارا خدا وند خدا جو کچھ کہتا ہے ہم نہیں کرتے تو ہمیں امید ہے کہ خدا وند ہی سچا اور وفا دار گواہ ہمارے خلاف ہوگا۔ ہم جانتے ہیں کہ تمہارے خدا وند خدا نے تمہیں یہ بتانے کو بھیجا کہ ہم کیا کریں۔
6 خواہ یہ اچھا ہو یا برا خدا وند ہمارا خدا جو کہتا ہے ہم لوگ اس پر عمل کریں گے۔ ہم لوگ تم کو خدا وند کے پاس بھیجتے ہیں تا کہ جب ہم لوگ خدا وند کے حکم کو مانے تو ہمارے ساتھ بھلائی ہو۔
7 دس دن کے بعد خدا وند کے یہاں سے یرمیاہ کو پیغام ملا۔
8 تب یرمیاہ نے یوحنان بن قریح اور اسکے ساتھ کے فوجی سرداروں کو ایک ساتھ بلا یا۔ اور ادنیٰ و اعلیٰ کو بھی ایک ساتھ بلا یا۔
9 تب یرمیاہ نے ان سے کہا، “بنی اسرائیلیوں کا خدا وند خدا جو کہتا ہے وہ یہ ہے: تم نے مجھے اس کے پاس بھیجا اور میں نے خدا وند سے کہا کہ تیرے ساتھ اچھا سلوک کرے۔ خدا وند فرماتا ہے:
10 ' اگر تم لوگ یہوداہ میں رہو گے تو میں تمہیں آباد کروں گا۔ میں تمہیں نہ ہی تباہ کروں گا اور نہ ہی اکھا ڑوں گا۔ میں یہ اس لئے کروں گا کیوں میں ان بھیانک مصیبتوں کے لئے افسوس کرتا ہوں جنہیں میں نے تم پر مسلط کیا تھا۔
11 تم اس وقت تم شاہ بابل سے خوفزدہ ہو۔ لیکن اس سے خوفزدہ نہ ہو۔ شاہ بابل سے خوفزدہ نہ ہو۔‘ یہ خدا وند کا پیغام ہے، ’ کیوں کہ میں تمہارے ساتھ ہوں، میں تمہیں بچاؤں گا، میں تمہیں خطرے سے نکالوں گا۔ وہ تم پر اپنا ہاتھ نہیں رکھ سکے گا۔
12 میں تم پر رحم کروں گا اور شاہ بابل بھی تمہارے ساتھ رحم کا برتاؤ کریگا اور وہ تمہیں تمہارے ملک واپس لائے گا۔‘
13 لیکن تم یہ کہہ سکتے ہو، ’ ہم یہوداہ میں نہیں ٹھہریں گے۔‘ اگر تم ایسا کہو گے تو تم اپنے خداوند خدا کے حکم سے انحراف کرو گے۔
14 رم یہ بھی کہہ سکتے ہو، نہیں ہم لوگ جائیں گے اور مصر میں رہیں گے۔ ہمیں اس مقام پر جنگ کی پریشانی نہیں ہوگی۔ ہم وہاں جنگ کی بِگل نہیں سنیں گے اور مصر میں ہم بھو کے نہیں رہیں گے۔‘
15 اگر تم یہ سب کہتے ہو تو یہوداہ کے باقی ماندہ لوگو! خدا وند کے اس پیغام کو سنو۔ بنی اسرائیلیوں کا خدا، خدا وند قادر مطلق فرماتا ہے:' اگر تم مصر میں رہنے کے لئے جانے کا فیصلہ کر تے ہو تو یہ سب ہوگا۔
16 تم جنگ کی تلوار سے ڈرتے ہو، لیکن یہی تمہیں وہاں شکست دیگی اور تم بھوک سے پریشان ہوگے۔ لیکن تم مصر میں بھو کے رہو گے۔ تم وہاں مرو گے۔
17 ہر وہ شخص تلوار قحط سالی یا بیماری سے مرے گا جو مصر میں رہنے کے لئے جانے کا فیصلہ کرے گا۔ جو لوگ مصر جائیں گے اس میں سے کوئی بھی زندہ نہ بچے گا۔ ان میں سے کوئی بھی بھیانک مصیبتوں سے نہیں بچیگا جسے میں ان پر لاؤں گا۔‘
18 بنی اسرائیلیوں کا خدا، خدا وند قادر مطلق فرماتا ہے: ' پہلے میں یروشلم کے ساتھ ناراض تھا۔ میں نے ان لوگوں کو سزا دی جو یروشلم میں رہتے تھے۔ اسی طرح میں اپنا غضب ہر اس شخص پر ظاہر کروں گا جو مصر جائے گا۔ جب لوگ دوسروں پر لعنت کریں گے تو وہ تیرے نام کا استعمال کریں گے۔ تم لعنتی رہو گے۔ تم پر جو ہوا اسے دیکھ کر لوگ خوفزدہ ہوں گے۔ لوگ تمہاری اہانت کریں گے اور تم پھر کبھی یہوداہ کو نہیں دیکھ پاؤ گے۔‘
19 “اے یہوداہ کے باقی ماندہ لوگو! خدا وند نے تم سے کہا: ' مصر مت جاؤ۔ یقینی بنا لو کہ آج میں تمہیں سخت انتباہ کرتا ہوں،
20 فی الحقیقت تم نے اپنی جانوں کو فریب دیا ہے، کیوں کہ تم نے مجھ کو خدا وند اپنے خدا کے حضور بھیجا کہ اس سے ہم لوگوں کے لئے دعا کر۔ تم نے مجھ سے وعدہ کیا کہ خدا وند جو کہے گا تم اس پر عمل کرو گے۔‘
21 اس لئے آج میں نے خدا وند کا پیغام تمہیں دیا ہے لیکن تم نے خدا وند اپنے خدا کی بات کو نہیں مانا۔ تم نے وہ سب نہیں کیا جسے کرنے کے لئے اس نے مجھے بھیجا ہے۔
22 تم لوگ رہنے کے لئے مصر جانا چاہتے ہو، اب یقیناً تم یہ سمجھ گئے ہو گے کہ مصر میں تم پر یہ ہوگا۔ تم تلوار سے یا قحط سالی سے یا بیماری سے مرو گے۔”