49
1 بنی عمّون کی متعلق خداوند یوں فرماتا ہے:
“ کیا اسرا ئیل کے بیٹے نہیں ہیں۔
کیا اس کا کو ئی وارث نہیں۔
پھر ملکو م نے کیوں جاد پر قبضہ کر لیا
اور اس کے لوگ اس کے شہرو ں میں کیو ں بستے ہیں؟ ”
2 خداوند فرماتا ہے، “اس لئے دیکھو وہ دن دور نہیں ہے
جب میں ربّہ عمونی کے شہر کے خلاف جنگ کی آواز لگا ؤں گا
اور یہ تبا ہ ہو جا ئے گا اور اس کی چاروں طرف کے گا ؤں آگ میں جل جا ئیں گے۔
تب اسرائیل ان کی زمین لے لیگا جو انکے لئے تھی۔”
3 “اے حسبون کے لوگو! غم سے چیخو پکار و کیوں کہ عئی شہر تبا ہ ہو گیا۔
تم عمونی شہر ربّہ کي بیٹیو رو ؤ!
ٹاٹ پہن کر ماتم کرو۔
اور اپنے آ پ کو کو ڑا مارو!
کیونکہ دشمن ملکوم خداوند اور اس کے کا ہن کو لے لینگے
اور جلا وطن ہو جا ئیں گے۔
4 تم اپنی قوت کی ڈینگ مار تے ہو،
لیکن اپنی طاقت کھو رہے ہو۔
تمہیں یقین ہے کہ تمہا ری دو لت تمہیں بچا ئے گی۔
تم سمجھتے ہو کہ تم پر کو ئی حملہ کرنے کی سو چ بھی نہیں سکتا۔”
5 لیکن خداوند قادر مطلق خدا یہ کہتا ہے:
“میں ہر جانب سے تم پر مصیبت ڈھا ؤں گا۔
تم سب بھاگ کھڑے ہو گے
لیکن پھر کو ئی بھی تمہیں ایک ساتھ لانے کے قابل نہ ہو گا۔”
6 “بنی عمون قیدی بنا کر دور پہنچا ئے جا ئیں گے۔ لیکن وقت آئے گا جب میں بنی عمون کو وا پس لا ؤ ں گا۔” یہ پیغام خداوند کا ہے۔
7 یہ پیغام ادوم کے با رے میں ہے: “خداوند قادر مطلق فرماتا ہے :
کیا تیمان میں دانشمندی نہ رہی؟
کیا ادوم کے دانشمند لوگ اچھی صلاح دینے کے قابل نہیں رہے؟
کیا وہ اپنی دانشمندی کو کھو چکے ہیں؟
8 اے ددان کے با شندو بھا گو!
کیوں؟ کیونکہ عیسا ؤ کو اس کے کاموں کے لئے سزا دو ں گا۔
9 “اگر انگور تو ڑنے وا لے آتے ہیں۔
اور تاکستانوں سے انگور تو ڑتے ہیں تو بیلو ں پر کچھ انگور چھوڑ ہی دیتے ہیں۔
اگر چہ رات کو آتے ہیں
تو وہ اتنا ہی لے جا تے ہیں،جتنا انہیں چا ہئے سب نہیں۔
10 لیکن میں عیسا ؤ سے ہر چیز لے لونگا۔
میں اس کے سبھی چھپنے کے مقام ڈھونڈ نکالونگا۔
وہ مجھ سے چھپ کر نہیں رہ سکے گا۔
اس کے بچے رشتہ دار اور پڑوسی مریں گے۔
11 تم اپنے یتیم فرزندو ں کو چھوڑو میں ان کو زندہ رکھوں گا
اور تمہا ری بیوا ئیں مجھ پر توکل کریں!”
12 خداوند فرماتا ہے، “دیکھو! جو تشدد میں مبتلا ہونے کے مستحق نہ تھے وہ بہت زیادہ مبتلا ہوں گے۔ لیکن ادوم کیا تم بغیر سزا کے جا سکتے ہو۔؟ یقیناً تمہیں سزا دی جا ئے گی۔”
13 خداوند فرماتا ہے، “میں اپنی قوت سے یہ قسم کھا تا ہوں،میں قسم کھا تا ہوں کہ بصرہ شہر کو فنا کر دیا جا ئے گا۔ وہ شہر بر باد چٹانوں کا ڈھیر ہو گا۔ جب لوگ دوسرے شہرو ں کو بد دعا دینا چا ہیں گے تو وہ اس شہر کو مثال کے طو ر پر یاد کریں گے۔ لوگ اس شہر کی تو ہین کریں گے اور بصرہ کے چارو ں جانب کے شہر ہمیشہ کے لئے برباد ہو جا ئیں گے۔”
14 میں نے ایک پیغام خدا وند سے سنا:
خدا وند نے قوموں کو پیغام بھیجا۔ پیغام یہ ہے:
“اپنی فوجوں کو ایک ساتھ اکٹھا کرو۔
جنگ کے لئے تیار ہوجاؤ ادوم قوم کے خلاف کوچ کرو۔
15 “اے ادوم میں تمہیں سب قوموں میں سب سے زیادہ بے سہارا کردوں گا۔
ہر ایک شخص تم سے نفرت کرے گا۔
16 تمہاری خوفناک طاقت اور تمہارے دل کے غرور تمہیں فریب دیں گے۔
اے تم جو چٹانوں کی شگافوں میں رہتی ہو
اور پہاڑوں کی چوٹیوں پر قابض ہو،
اگر چہ تم عقاب کی طرح اپنا آشیانہ بلندی پر بناؤ
تو بھی میں وہاں سے تمہیں نیچے اتاروں گا۔”
17 “ادوم فنا کیا جائے گا۔
لوگوں کو برباد شہروں کو دیکھ کر دکھ ہوگا۔
لوگ برباد شہروں پر حیرت سے سیٹی بجائیں گے۔
18 ادوم سدوم، عمورہ، اور قریب کے گاؤں کے جیسا بر باد کیا جائے گا۔
کوئی شخص وہاں نہیں رہے گا۔”
19 “میں ادوم کو یردن دریا کے جنگل سے چرا گاہ کی طرف آتے ہوئے شیر کی مانند ہانک دوں گا۔ اور میں اپنے چنے ہوئے شخص کو ادوم پر حکومت کرنے کے لئے بحال کروں گا۔ کون میری طرح ہے؟ میرے لئے وقت کون مقرر کرسکتا ہے؟ وہ چرواہا کون ہے جو میری مخالفت کر سکتا ہے؟ کون ہے جو میرے لئے وقت مقرر کرے؟ اور وہ چرواہا کون ہے جو میرے مقابل کھڑا ہو سکے۔”
20 پس خدا کی مصلحت جو اس نے ادوم کے خلاف ٹھہرائی ہے
اور اسکے ارادہ کو جو اس نے تیمان کے باشندوں کے خلاف کیا ہے سنو۔
انکے ریوڑ کے سب سے چھوٹے بچوں کو بھی گھسیٹ لئے جائیں گے۔
یقیناً ان کا مسکن بھی انکے ساتھ بر باد ہوگا۔
21 ادوم کے گرنے کے دھماکے سے زمین کانپ اٹھے گی۔
انکے چلاّنے کا شور بحر قلزم تک سنائی دیگا۔
22 خدا وند اس عقاب کی طرح جھپٹے گا جو اپنے شکار پر جھپٹتا ہے۔
خدا وند بصرہ شہر پر اپنا بازو عقاب کی مانند پھیلائے گا۔
اس وقت ادوم کے سپاہی دہشت زدہ ہوں گے۔
وہ خوف سے بچہ پیدا کر رہی عورت کی مانند چلاّئیں گے۔
23 یہ پیغام دمشق شہر کے بارے میں ہے:
“حمات اور ارفاد گھبرا یا ہوا ہے۔
وہ خوفزدہ ہیں کیوں کہ انہوں نے بھیانک خبر سنی ہے۔
وہ حوصلہ کھو چکے ہیں۔
وہ پریشان اور دہشت زدہ ہیں۔
24 شہر دمشق کمزور ہو گیا ہے۔
لوگ بھاگ جانا چاہتے ہیں
اور تھر تھراہٹ نے انہیں آلیا ہے۔
دردزہ میں مبتلا عورت کی مانند
رنج و غم نے انہیں آپکڑا ہے۔
25 “دمشق مشہور اور خوشحال شہر تھا
لیکن لوگوں نے اسے ویرا ن کر دیا۔
26 اس لئے جوان اس شہر کے بازاروں میں مریں گے۔
اس وقت اسکے سبھی سپا ہی مار ڈالے جائیں گے۔
خدا وند قادر مطلق نے یہ سب کچھ کہا ہے۔
27 “میں دمشق کی دیواروں میں آگ لگادوں گا
آگ بن ہدد کے قلعوں کو راکھ کر دے گی۔”
28 قیدار کی بابت اور حصور کی سلطنتوں کی بابت جن کو شاہ بابل نبو کد نضر نے شکست دی۔ خدا وند یوں فرماتا ہے:
“اٹھو قیدار پر چڑھائی کرو
اور اہل مشرق کو ہلا ک کرو۔
29 انکے خیمہ اور گلّہ لے لئے جائیں گے۔
انکے خیمہ اور سبھی چیزیں لے جائی جائیں گی۔
ان کا دشمن اونٹوں کو لے لیگا۔
لوگ انکے سامنے چلائیں گے:
'ہمارے چاروں طرف بھیانک باتیں ہوں گی۔‘
30 جلد ہی بھاگ نکلو!
اے حصور کے لوگو! چھپنے کا ٹھیک مقام ڈھونڈو۔”
یہ پیغام خداوند کا ہے۔
“نبو کد نضر نے تمہارے خلاف منصوبہ بنایا ہے۔
اس نے تمہیں شکست دینے کا با وقار منصوبہ بنایا ہے۔
31 “ایک قوم ہے جو بہت خوشحال ہے
اس قوم کو یقین ہے کہ اسے کوئی نہیں ہرائے گا۔
اسکا نہ پھاٹک ہے اور نہ ہی سلاخیں ہیں وہ اکیلا ہے '
اس لئے اس پر چڑھا ئی کر! ' خدا وند یہ کہتا ہے۔
32 اور ان کے اونٹ کو لڑائی میں لے لیا جائے گا
اور انکے چوپایوں کو لوٹ لیا جائے گا
اور میں ان لوگوں کو جو اپنا سر منڈھو الئے ہیں کچل دوں گا۔
اور میں ان پر ہر طرف سے آفت لاؤں گا۔”
خدا وند یہ کہتا ہے۔
33 “حصور کا ملک جنگلی کتوں کا مقام بنے گا۔ یہ ہمیشہ کے لئے بیابان بنیگا۔
کوئی شخص وہاں نہیں رہے گا۔
کوئی شخص اس مقام پر نہیں رہے گا۔”
34 جب صدقیاہ یہوداہ کا بادشاہ تھا تب اسکے دور حکومت کے آغاز میں یرمیاہ نبی نے خدا وند کا ایک پیغام حاصل کیا یہ پیغام عیلام قوم کے بارے میں ہے۔
35 خدا وند قادر مطلق فرماتا ہے،
“میں عیلام کی کمان بہت جلد توڑوں گا۔
کمان عیلام کا سب سے زیادہ طاقتور ہتھیار ہے۔
36 میں عیلام کے خلاف چاروں ہواؤں کو لاؤں گا۔
میں اسے آسمان کے چاروں کونوں سے لاؤں گا۔
میں عیلام کے لوگوں کو ان ہواؤں کی طاقت سے بکھیر دوں گا۔
عیلام کی قیدی ہر قوم میں پناہ تلاش کریں گے۔
37 کیوں کہ میں عیلام کو انکے مخالفوں اور جانی دشمنوں کے آگے ہراساں کروں گا
اور اس پر ایک بلا یعنی قہر شدید کو نازل کروں گا۔”
اور خدا وند فرماتا ہے تلوار کو انکے پیچھے لگا دوں گا۔
یہاں تک کہ انکو نیست و نابود کر ڈالوں گا۔
38 میں عیلام کو دکھاؤں گا کہ میں قابض ہو ں
اور میں اسکے بادشاہوں اور امراء کو فنا کردوں گا۔
یہ پیغام خدا وند کا ہے۔
39 “لیکن آخری دنوں میں میں عیلام کے لئے سب کچھ اچھا ہونے دوں گا۔”
یہ پیغام خدا وند کا ہے۔