18
سبھی بنی اسرائیل شیلا نامی جگہ پر ایک ساتھ جمع ہو ئے۔ اس جگہ پر انہوں نے ایک خیمہ اجتماع نصب کیا۔ بنی اسرائیل اس ملک پر حکو مت کرتے تھے۔ انہوں نے اس ملک کے تمام دشمنوں کو شکست دی تھی۔ لیکن اُس وقت بھی اسرائیل کے سات خاندانی گروہ ایسے تھے جن میں خدا کی طرف سے وعدے کئے جانے پر بھی انہیں شکست دی گئی زمین نہیں ملی تھی۔
اس لئے یشوع نے بنی اسرائیلیوں سے کہا ،“تم لوگ اپنی سر زمین لینے میں اتنی دیر تک کیوں انتظار کرتے ہو ؟” خدا وند تمہارے آباؤ اجداد کے خدا نے یہ سر زمین تمہیں دی ہے۔ اس لئے تمہارے خاندانی گروہوں سے ہر ایک کو چاہئے کہ تین آدمیوں کو مقرر کرے۔ میں ان آدمیوں کو باہر بھیجونگا کہ وہ زمین کی جانچ کریں اور اسکا حال لکھ کر وہ لوگ میرے پاس واپس آئیں گے۔ وہ ملک کو سات حصوں میں بانٹیں گے یہوداہ کے لوگ اپنی زمین جنوب میں رکھیں گے۔ یوسف کے لوگ اپنی زمین شمال میں رکھیں گے۔ “لیکن تم لوگوں کو نقشہ تیار کر نا چاہئے اور ملک کو سات حصوں میں بانٹنا چاہئے۔ اس نقشہ کو میرے پاس لاؤ ہم لوگ اپنے خدا وند خدا کو یہ طئے کرنے دیں گے کہ کس خاندان کو کونسی ریاست ملے گی۔ لیکن لاوی نسل کے لوگ ان سر زمین کا کوئی بھی حصہ نہیں پائیں گے وہ کاہن ہیں۔ اور انکا کام خدا وند کی خدمت کر نا ہے۔ جاد ، روبن اور منسی کے خاندانی گروہ کے آدھے لوگ پہلے ہی وعدہ کے مطابق دی گئی اپنی زمین پا چکے ہیں۔ یہ زمین دریائے یردن کے مشرق میں ہے خدا وند کے خادم موسیٰ نے اس زمین کو انہیں پہلے ہی دیدی تھی۔ ”
اس لئے چُنے گئے آدمی کو اس زمین کی جانچ کرنی تھی اور اسکا حال لکھنا تھا۔ یشوع نے ان سے کہا ، “جاؤ اور اس زمین کی جانچ کرو اور اسکا حال لکھو تب میرے پاس واپس آؤ۔ اس وقت میں خدا وند سے کہوں گا کہ ان لوگوں کے لئے زمین کو چننے میں میری مدد کر۔ میں اسے شیلاہ میں کروں گا۔”
اس لئے ان لوگوں نے جگہ چھو ڑی اور اس ملک میں وہ گئے انہوں نے اس کی جانچ کی اور اسکا حال لکھا اور زمین کو سات حصے میں بانٹا۔ تب وہ لوگ یشوع کے پاس واپس آئے۔ یشوع اس وقت بھی شیلاہ کے خیمہ میں تھا۔ 10 اس وقت یشوع نے خدا وند سے مدد مانگی۔ یشوع نے ہر ایک خاندانی گروہ کو دینے کے لئے ایک سرزمین چنی۔ یشوع نے زمین کو تقسیم کی اور ہر ایک خاندانی گروہ کو اس کے حصے کی زمین دی۔
11 بنیمین خاندانی گروہ کو وہ زمین دی گئی جو یوسف اور یہوداہ کے علاقوں کے درمیان تھی۔ بنیمین خاندانی گروہ کے ہر ایک قبیلے نے کچھ زمین پائی۔ بنیمین کے لئے چُنی گئی زمین یہ تھی : 12 اسکی شمالی سرحد دریائے یردن سے شروع ہوئی یہ سرحد یریحو کی شمالی کونے سے شروع ہوئی اور پہاڑی ملک کے مغرب تک گئی اور یہاں سے ہوتی ہوئی بیت اون کے مشرق میں گئی۔ 13 پھر سرحد جنوب میں لُوز( بیت ایل) تک گئی اور پھر عطارات ادار تک گئی۔ یہ بیت حورون کے نیچے جنوب میں پہاڑی پر ہے۔ 14 پہاڑی پر بیت حورون کے جنوب میں سرحد جنوب کو مڑکر پہاڑی کے مغرب تک گئی سرحد قریت بعل ( قریت یعر یم بھی کہا گیا ) تک گئی یہ قصبہ یہوداہ کے لوگوں کا ہے۔ یہ مغربی سرحد ہے۔
15 جنوبی سرحد قریت یعریم سے شروع ہوکر دریائے نفتوح تک گئی۔ 16 تب سرحد پہاڑی ترائی میں ہِنّوم کی وادی میں ہوتی ہو ئی گئی اور شمالی رفائیم وادی میں گئی جہاں کوئی نہ تھا۔ یہ سرحد یبوسی شہر کے جنوبی ہنوم وادی میں چلتی گئی پھر سرحد راجِل تک گئی۔ 17 وہاں سرحد شمال کی طرف مڑ کر عین شمس کو گئی۔ یہ سرحد لگا تار جلیلوت تک جاتی ہے ( جلیلوت پہاڑوں میں درّہ کے پاس ہے ) یہ سرحد اس بڑی چٹان تک گئی جس کا نام روبن کے بیٹے بوہن کے لئے رکھا گیا تھا۔ 18 یہ سرحد بیت عرابہ کے شمالی حصے مسلسل چلی گئی تب وہاں سے سر حد نیچے عرابہ تک اتری۔ 19 پھر یہ سرحد بیت حُجلہ کے شمالی حصے کو جاکر مردہ سمندر کے شمالی کنارے پر ختم ہوئی یہ وہی جگہ ہے جہاں دریائے یردن سمندر میں گرتا ہے یہ جنوبی سرحد تھی۔
20 مشرق کی طرف دریائے یردن سرحد تھی۔ اس طرح وہ زمین تھی جو بنیمین کے خاندانی گروہ کو دی گئی تھیں۔ یہ چاروں طرف کی سرحدیں تھیں۔ 21 بنیمین کے ہر ایک قبیلے کو اس طرح یہ زمین ملی۔ انکے قبضے میں یہ شہر تھے : یریحو ، بیت حجلہ ، عمیق، قصیص، 22 بیت عرابہ ، صمریم، بیت ایل ، 23 عوّیم ، فارہ، عُفرہ، 24 کفر العّمونی ، عفنی، اور جبع ، وہاں ۱۲ شہر اور انکے اطراف کے کھیت تھے۔
25 بنیمین کے خاندانی گروہ کے پاس جبعون، رامہ ، بیروت ، 26 مصفاہ ، کفیرہ ، موضہ ، 27 رقم ارفیل، ترالہ ، 28 ضلع، الف، یبوسی شہر( یروشلم) جبعت اور قریت۔ وہاں ۱۴ شہر اور اس کے اطراف کھیت تھے۔ بنیمین کے خاندانی گروہ کے قبیلہ نے یہ تمام علاقے پائے تھے۔
2:1+یا2:1شطّیم دریا ئے یردن کے مشرق میں ایک قصبہ۔5:3+اس5:3کے معنی “ختنہ کی پہاڑی”7:26+اس7:26کے معنی مصیبت کے ہیں۔11:21+ادبی11:21طور پر “عنا قی لوگ ” عنا قی نسل یہ خاندان لمبے قد وا لے ، طاقتور اور لڑا ئی لڑ نے وا لے آدمیوں کے لئے مشہور تھے۔دیکھیں گنتی ۱۳ : ۳۳14:2+چھڑی14:2، پتھر ، یا ہڈیوں کے ٹکڑوں کو فیصلہ کر نے کے لئے پھینکے جا تے تھے۔ دیکھیں امثال ۱۶: ۳۳