14
1 خدا وند نے موسیٰ سے کہا ،
2 “یہ قانون ان لوگوں کے لئے ہے جو جلد کی خطرناک بیماری میں مبتلاء ہیں ، ان لوگوں کے لئے جو پاک قرار دیئے گئے ہیں۔ ”
انہیں کاہن کے پاس لانا چاہئے۔
3 کاہن کو چھاؤنی کے باہر جانچ کر نے کے لئے جانا چاہئے۔ اگر وبا میں مبتلا شخص جِلدی بیماری سے اچھا ہو گیا ہے۔
4 اگر ایسا ہوا ہے تو کاہن کو وبا سے مبتلا شخص کو یہ حکم دینا چاہئے : اسے دو چڑیا جو کہ زندہ اور رسماً پاک ہونا چاہئے ، دیودار کی لکڑی ، لال دھاگے کا ایک ٹکڑا اور زوفا کا پودا لانا چاہئے اس شخص کی پاکی کے لئے جو اچھا ہوا ہے۔
5 کاہن کو بہتے ہوئے پانی کے اوپر مٹی کے کٹورہ میں ایک چڑیا ذبح کرنے کا حکم دینا چاہئے۔
6 پھر کاہن دوسرے چڑیا کو جو کہ ابھی زندہ ہے ، دیودار کی لکڑی کا ٹکڑا ، لال دھا گے کا ٹکڑا اور زوفا کا پودا کو لے گا۔ کاہن کو اس چڑیا کو جو کہ زندہ ہے، دیودار کی لکڑی ، لال دھاگے کاٹکڑا اور زوفا کا پودا کو اس چڑیا کے خون میں ڈ بونا چاہئے جسے بہتے ہوئے پانی کے اوپر ذبح کیا گیا ہے۔
7 کاہن کو اس شخص کے اوپر جسے جِلد کی چھوت کی بیماری سے پاک کیا گیا ہے سات مرتبہ خون کو چھڑکنا چاہئے۔ تب کاہن کو کہنا چاہئے کہ وہ شخص پاک ہے۔ تب پھر کاہن کو اس چڑیا کو جو کہ زندہ ہے کھلے میدان میں اڑا دینا چاہئے۔
8 “تب اس شخص کو جو کہ اچھا ہوا ہے اپنے کپڑےدھونا چاہئے ، اپنے سارے بال کاٹنے چاہئے اور غسل کرنا چاہئے تب وہ پاک ہو جائے گا۔ اس کے بعد وہ چھاؤنی میں داخل ہو سکتا ہے لیکن اُسے اپنے خیمہ کے باہر سات دن تک رہنا چاہئے۔
9 ساتویں دن اُسے اپنے تمام بال کاٹ ڈالنے چاہئے اُسے اپنے سر ، داڑھی اور بھنویں کے سب بال بھی کٹوالینا چاہئے۔پھر اُسے اپنے کپڑے دھونا چاہئے اور غسل کرنا چاہئے جب کہیں وہ آدمی پاک ہوگا۔
10 “آٹھویں دن ہر پاک شخص کو دو نر میمنے لینا چاہئے جن میں کوئی عیب نہ ہو۔ اُسے ایک سال کی ایک مادہ میمنہ بھی لینی چاہئے جس میں کوئی عیب نہ ہو۔ اسکے علاوہ اسے ۲۴ پیالے عمدہ تیل ملا آٹا اناج کی قربانی کے لئے لانا چاہئے۔اسے ۳/۲پِنٹ 14:10 ۳/۲ پِنٹ یہ زیتون کا تیل بھی لانا چاہئے۔
11 پاک قرار دینے والا کاہن کو اس شخص اور اُس کی قربانی کو خیمہٴ اجتماع کے دروازے پر خدا وند کے سامنے رکھنا چاہئے۔
12 “کاہن ایک نر میمنہ کو جرم کی قربانی کے طور پر تیل کے ساتھ پیش کرے گا۔ اسے وہ سب لہرانے کے نذرانے کے طور پر خدا وند کے سامنے پیش کرنا چاہئے۔
13 تب کاہن اس نر میمنہ کو اس مقدس جگہ میں ذبح کریگا جہاں پر جلانے کی قربانی کو ذبح کیا گیا تھا۔ جر م کی قربانی پیش کئے گئے گناہ کی قربانی کی مانند ہے۔ یہ قربانی جرم کی قربانی کی طرح کاہن کی ہوگی۔ اور یہ سب سے مقدّس نذرانہ ہے۔
14 “کاہن جرم کی قربانی کا تھوڑا خون لے گا اور پھر اسے پاک کئے گئے آدمی کے دائیں کان کی لَو پر لگائے گا۔ کاہن تھوڑا خون اُس آدمی کے دائیں ہاتھ کے انگو ٹھے اور دائیں پیر کے انگوٹھے پر لگائے گا۔
15 کا ہن زیتون کا کچھ تیل بھی لے کر اپنی بائیں ہتھیلی پر ڈالے گا۔
16 پھر کاہن اپنے دائیں ہاتھ کی انگلی اپنے بائیں ہاتھ کی ہتھیلی میں رکھے ہو ئے تیل میں ڈبوئے گا۔ وہ اپنی انگلی کا استعمال اس تیل کو خدا وند کے سامنے سات بار چھڑکنے کے لئے کریگا۔
17 تب کاہن تھوڑا تیل اپنے بائیں ہتھیلی سے لیگا اور اسے اس شخص کے داہنے کان کے لَو ،داہنے ہاتھ کے انگوٹھا اور داہنے پیر کے انگوٹھے پر لگائے گا جسے کہ پاک کر نا ہے۔ وہ اس تیل کو خون کے اوپر ڈالے گا جیسا کہ اس نے جرم کی قربانی کے ساتھ کیا تھا۔
18 کاہن اپنی ہتھیلی میں بچا ہوا تیل پاک کئے جانے والے آدمی کے سر پر لگائے گا۔ اس طرح کاہن اس آدمی کے گناہ کا خدا وند کے سامنے کفّارہ ادا کرے گا۔
19 “اسکے بعد کاہن کو گناہ کی قربانی پیش کرنا چاہئے۔ اس طرح سے وہ اسکے لئے جسے نا پاکی سے پاک کیا جارہا ہے کفّارہ ادا کرا تا ہے۔ اسکے بعد کاہن جلانے کی قربانی کے لئے جانور ذبح کرے گا ،
20 جلانے کی قربانی اور اناج کی قربانی کو قربان گاہ پر پیش کرے گا۔ اس طرح کاہن اس شخص کا کفّارہ ادا کرے گا اور وہ پاک ہے۔
21 “لیکن اگر کوئی شخص غریب ہے اور وہ مالی اعتبار سے ان قربانیوں کو دینے کی صلاحیت نہیں رکھتا ہے ، تو اسے ایک نر میمنہ جرم کی قربانی کے لئے ، لہرانے کی قربانی کے لئے ، اپنا کفّارہ دینے کے لئے اور تیل ملا ہوا آٹھ پیالہ باریک آٹا جو اناج کی قربانی کے لئے ہے ، اسکے ساتھ لانا چاہئے ، اسے دو تہائی پِنٹ زیتون کا تیل بھی لینا چاہئے۔
22 اور پاک کیا ہوا شخص کوا دو کبوتر کے بچّے یا دو فاختہ کے بچّے جس کی بھی استطاعت وہ رکھتا ہو لانا چاہئے۔ ایک چڑیا گناہ کی قربانی اور دوسری چڑیا جلانے کی قربانی کے لئے ہوگی۔
23 “آٹھویں دن پاک کیا ہوا شخص پاکی کی ان چیزوں کو خدا وند کے سامنے خیمہٴ اجتماع کے دروازے پر کاہن کے آگے لائے گا۔
24 کاہن تیل اور میمنہ کو جرم کی قربانی کے لئے اٹھائے گا۔ اور اسے خدا وند کے سامنے لہرانے کے نذرانے کے طور پر پیش کریگا۔
25 کاہن جر م کی قربانی کے میمنہ کو ذبح کرے گا وہ اس کا تھو ڑا خون لیگا اور اسے پاک کئے گئے شخص کے کان کے لَو میں لگائے گا۔ اور اس میں سے کچھ داہنے ہاتھ کے انگوٹھے پر اور داہنے پیر کے انگوٹھے پر بھی لگائے گا۔
26 “کاہن اس تیل میں سے کچھ اپنی بائیں ہتھیلی میں بھی ڈالے گا۔
27 کاہن اپنے دائیں ہاتھ کی انگلی سے اپنی بائیں ہاتھ کے ہتھیلی سے کچھ تیل لیکر خدا وند کے سامنے سات بار چھڑ کے گا۔
28 تب کاہن اپنی ہتھیلی سے کچھ تیل کو لیکر انہیں جگہوں پر لگائے جہاں اس نے جرم کی قربانی کا خون لگایا تھا وہ تیل کو پاک کئے جانے والے شخص کے دائیں کان کے لَو پر، کچھ تیل اس کے دائیں ہاتھ کے انگوٹھے اور دائیں پیر کے انگوٹھے پر بھی لگائے گا۔
29 کاہن کو اپنی ہتھیلی کے بچے ہوئے تیل کو پاک کئے جانے والے شخص کے سر پر اس شخص کے لئے خدا وند کے سامنے کفّارہ ادا کر نے کے لئے ڈالنا چاہئے۔
30 “تب اس شخص کو فاختاؤں میں سے ایک فاختہ یا کبوتر میں سے ایک کبوتر ، جس کی بھی وہ استطاعت رکھتا ہو پیش کرنا چاہئے۔
31 اُسے پرندوں میں سے ایک کو گناہ کی قربانی کے طور پر پیش کرنی چاہئے اور دوسرے پرندہ کو جلانے کی قربانی کے طور پر پیش کرنا چاہئے۔ اُسے پرندوں کو اناج کی قربانی کے ساتھ پیش کرنی چاہئے۔ اس طرح کاہن خدا وند کے سامنے پاک کئے گئے شخص کے گناہ کا کفّارہ ادا کرے گا۔”
32 جلد کی خطرناک بیماری سے اچھا ہونے کے بعد کسی شخص کو پاک کرنے کے لئے یہ قانون ہے۔ یہ قوانین ان لوگوں کے لئے ہیں جو پاک ہونے کے لئے معمول کے مطابق قربانی پیش کرنے کی استطاعت نہیں رکھتے ہیں۔
33 خدا وند نے موسیٰ اور ہارون سے یہ بھی کہا ،
34 “میں تمہارے لوگوں کو ملک کنعان دے رہا ہوں۔ جب تمہارے لوگ پہنچیں گے ، اور اگر میں گھروں میں سے ایک میں پھپھوندی پھیلادوں ،
35 تو اُس گھر کے مالک کو کاہن کے پاس آکر کہنا چاہئے ، ’ میں نے اپنے گھر میں پھپھوندی جیسی کوئی چیز دیکھی ہے۔‘
36 “گھر کے مالک کو کاہن کے دیکھے جانے سے پہلے ہی گھر کو خالی کر دینا چاہئے تا کہ گھر کا سارا سامان ناپاک نہ ہوجائے۔ تب کاہن اسکا گھر جانچ کرنے کے لئے جائے گا۔
37 کاہن پھپھوندی کا جانچ کرے گا۔ اگر پھپھوندی نے گھر کی دیواروں پر ہرے یا لال رنگ کے چکتے بنا دیئے ہوں اور پھپھوندی دیوار کی سطح کے نیچے بڑھ رہی ہو ،
38 تو کاہن کو گھر سے باہر نکل آنا چاہئے اور سات دن کے لئے گھر کو تالا لگاکر بند کر دینا چاہئے۔
39 “ساتویں دن کاہن کو وہاں پھر جانا چاہئے اور اس کی جانچ کرنا چاہئے۔ اگر گھر کی دیواروں پر پھپھوندی پھیل گئی ہے،
40 تو کاہن کو پھپھوندی کو پتھّر سمیت جس پر کہ یہ ہے باہر نکال لینے کاحکم دینا چاہئے اور اسے شہر سے باہر دور ناپاک جگہ میں پھینک دینا چاہئے۔
41 تب کاہن کو دیواروں کے پلستر کو کھرُچنے کا حکم دینا چاہئے۔ اور اسے کھُر چے ہوئے پلستر کو شہر کے باہر دور ناپاک جگہ میں پھینک دینا چاہئے۔
42 تب لوگوں کو نئے پتھر دیواروں میں لگانے چاہئے اور اُسے اُن دیواروں میں نئے سِرے سے پلستر کرنا چاہئے۔
43 “اگر کوئی شخص پرانے پتھروں اور پلستر کو نکال کر اس جگہ پر نئے پتھروں اور پلستر کو لگائے ، اور پھپھوندی اس گھر میں پھرسے ظاہر ہو جا ئے۔
44 تب کا ہن کو آکر اس گھر کی جانچ کرنی چا ہئے اگر پھپھوندی گھر میں پھیل گئی ہے تو یہ بیماری گھر میں سرایت کرچکی ہے اور ناپاک ہوچکا ہے۔
45 اس حالت میں پورا گھر گرادینا چاہئے۔ اور انہیں پتھروں کو ،پلستروں کو اور لکڑی کے ٹکڑوں کو شہر کے باہر ناپاک جگہ پر لے جانا چاہئے۔
46 اور اگر کوئی شخص ناپاک گھر میں داخل ہوتا ہے جب وہ گھر بند رہتا ہے تو وہ شخص بھی شام تک نا پاک ہو جائے گا۔
47 اگر کوئی شخص اس میں کھانا کھاتا ہے یا اُس میں سوتا ہے تو اس شخص کو اپنے کپڑے دھونے چاہئے۔
48 گھر کو نئے پتھر سے پھر سے بنانے اور نئے سِرے سے پلستر کرنے کے بعد کاہن کو گھر کی جانچ کرنی چاہئے۔ اگر پھپھوندی نہیں پھیلی ہے تو کاہن اعلان کرے گاکہ گھر پاک ہے کیوں کہ پھپھوندی ختم ہوگئی ہے۔
49 “تب گھر کو پاک کرنے کے لئے دو پرندے ایک دیودار کی لکڑی کا ٹکڑا ایک لال دھاگے کا ٹکڑا اور کچھ زوفا کا پودا لینا چاہئے۔
50 کاہن بہتے ہوئے پانی کے اوپر مٹّی کے کٹورے میں ایک چڑیا کو ذبح کرے گا۔
51 تب کاہن کو دیودار کی لکڑی کا ٹکڑا ،لال رنگ کے دھا گے کا ایک ٹکڑا اور زندہ چڑیا کو لینا چاہئے اور اُسے اور ان چیزوں کو بہتے ہوئے پانی کے اوپر ذبح کئے گئے چڑیا کے خون میں ڈبونا چاہئے۔ تب وہ اس خون کو اُس گھر میں سات مرتبہ چھڑ کے گا۔
52 اس طرح سے کاہن چڑیا کے خون اور پانی سے ،زندہ چڑیا سے ،دیودار کی لکڑی سے اور زوفا کے پودےسے گھر کو پاک کرے گا۔
53 تب کاہن دوسری چڑیا کو شہر کے باہر میدان میں اُڑادیگا۔ اس طرح وہ گھر کا کفّارہ ادا کرے گا اور یہ پاک ہوجائے گا۔”
54 پھپھوندی اور کوڑھ کی بیماری کے لئے ،
55 چاہے گھر میں ہو یا کپڑوں میں ،
56 چمڑے کی سوجن کے لئے ،چمڑے پر سرخ داغ یا چمکیلے دھبّے کے لئے یہ سب اُصول ہیں۔
57 یہ سب اصول ہمیں سکھا تے ہیں کہ چیزیں کب ناپاک ہیں اور کب پاک ہیں۔ یہ سب اصول اس طرح کی خطرناک بیماریوں سے متعلق ہیں۔