15
1 خداوند نے موسیٰ سے کہا ،
2 “بنی اسرائیلیوں سے باتیں کرو اور ان سے کہو ، ’ کب تم لوگ اس ملک میں داخل ہو گے جسے میں تم لوگوں کو رہنے کے لئے دے رہا ہوں ،
3 جب تم اس ملک میں پہو نچو گے۔ تب تم خداوند کو تحفے پیش کرو گے۔ اس سے نکلنے والی بوُ خداوند کو خوش کرنے وا لی خوشبو ہے۔ تم اپنے بھیڑوں اور جانوروں کے جھنڈوں کا استعمال جلانے کا نذرانہ، قربانیوں ، خاص وعدوں اور رضاء کا نذرانہ اور تقریب کے نذرانہ کے لئے کرو گے۔
4 “اور اُس وقت جو اپنی نذر لا ئے گا۔ اسے خداوند کو اناج کا نذرانہ بھی دینا ہو گا۔ یہ اناج کا نذرانہ ایک کوارٹ ( ایک لیٹر ) زیتون کے تیل میں ملے ہو ئے آٹھ پیالے عمدہ آٹا ہو گا۔
5 ہر ایک بار جب تم ایک میمنہ جلا نے کا نذرانہ یا قربانی کے طور پر دو تو تمہیں ایک کوارٹ مئے کا نذرانہ کے طور پر تیار کرنا چاہئے۔
6 “اگر تم ایک مینڈھا دے رہے ہو تو تمہیں اناج کی قربانی بھی دینی ہو گی۔ یہ اناج کی قربانی ایک چوتھا ئی لیٹر زیتون کے تیل میں ملی ہو ئی ۱۶ پیالے عمدہ آٹا ہو گا۔
7 اور تمہیں ایک چوتھا ئی لیٹر مئے پینے کا نذرانہ کے طور پر تیار کرنی چا ہئے۔ اِسے خداوند کو پیش کیا جا ئے گا۔ یہ خداوند کے لئے خوشگوار خوشبو ہے۔
8 “جب تم ایک بچھڑا جلانے کا نذرانہ یا قربانی کے طور پر منّت یا رضاء کا نذرانہ کو پو را کرنے کے لئے خداوند کو پیش کرو۔
9 تو تمہیں بچھڑے کے ساتھ اناج کی قربانی بھی لا نی چا ہئے۔ اناج کی قربانی دو لیٹر زیتون کے تیل میں ملی ہو ئی
9 پیالے اچھے آٹے کی ہو نی چا ہئے۔10 دو لیٹر مئے پینے کا نذرانہ کے طور پر پیش کرو۔ یہ نذرانہ تحفہ ہے اور خداوندکے لئے ایک خوشگوار خوشبو ہے۔
11 ہر ایک بیل یا میمنہ یا بھیڑ یا بکری کے لئے تمہیں ایسا ہی کرنا چا ہئے۔
12 جو جانور تم نذر کرو اُن میں سے ہر ایک کے لئے یہ کرو۔
13 “اس لئے لوگ جب اپنا تحفہ پیش کرینگے تو یہ خداوند کے لئے خوشگوار خوشبو ہو گی۔ اسرا ئیل کے ہر ایک شہری کو ویسا ہی کرنا چا ہئے جس طرح میں نے بتا یا ہے۔
14 اور مستقبل کے سبھی دنوں میں اگر کو ئی آدمی جو اسرائیل کے خاندان میں پیدا نہ ہو۔ اور تمہا رے درمیان رہ رہا ہو تو اسے بھی اُن سب چیزوں کی تعمیل کرنی چا ہئے انلوگوں کو ویسا ہی کرنا ہو گا جیسا میں نے تم کو بتا یا ہے۔
15 اسرائیل کے خاندان میں پیدا ہو ئے لوگوں کے لئے جو اصول ہو ں گے وہی اصول اُن نئے لوگوں کے لئے بھی ہو ں گے جو تمہا رے درمیا ن رہتے ہیں۔ یہ اُصول اب سے مستقبل میں لا گو رہیگا۔ تم اور تمہا رے درمیان رہنے وا لے خداوند کے سامنے معزز ہو ں گے۔
16 اُس کا یہ مطلب کہ تمہیں ایک ہی قانون اور اصول کی تعمیل کرنی چا ہئے وہ قانون اور اصول اسرائیل کے خاندان میں پیدا ہو ئے لوگوں کے لئے اور تمہا رے بیچ رہ رہے غیر ملکیوں کے لئے ہے۔”
17 خداوند نے موسیٰ سے کہا ،
18 “بنی اسرائیلیو ں سے یہ کہو جب تم اس ملک میں پہو نچو جس ملک میں میں تمہیں لے جا رہا ہوں تو
19 جب تم اس ملک کا کھا نا کھا ؤ تو کھانے کا ایک حصّہ خداوند کو نذر کرو۔
20 جب تم اناج جمع کرو اور اسے پیس کر آٹا بنا ؤ اور روٹی بنا نے کیلئے آٹا کو گوندھو تو اس گوندھے ہو ئے آٹے سے پہلے خداوند کو اناج کے نذرانہ کے طور پر دو گے۔ یہ ایسا نذرانہ جو کہ کھلیان سے آتا ہے۔
21 یہ اصول ہمیشہ ہمیشہ کیلئے ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ اناج کو تم آٹے کی شکل میں لا تے ہو اس کی پہلی روٹی خداوند کو پیش کی جا نی چا ہئے۔
22 “ہو سکتا ہے کہ تم خداوند کی طرف سے موسیٰ کو دیئے گئے حکم پر عمل نہ کرنے کی وجہ سے غلطی کر جاؤ۔
23 خداوند یہ سارے احکام موسیٰ کے ذریعے دیا۔ یہ احکام پہلے دن ہی سے شروع ہو گئے تھے جب انہیں دیا گیاتھا۔ اور یہ مستقبل میں ساری نسل میں لا گو رہیگا۔
24 اس لئے اگر تم کو ئی غلطی کرتے ہو اور احکام کی تعمیل کرنا بھو ل جا تے ہو تو تم کیا کرو گے ؟ اگر یہ جماعت کی جانکاری کے بغیر ہو تا ہے تو سارے اسرائیلیوں کو ایک ساتھ جمع ہو کر ایک بچھڑا جلانے کی قربانی کے طور پر پیش کرنا چا ہئے یہ خداوند کے لئے خوشگوار خوشبو ہے۔ بیل کے ساتھ اناج کی قربانی اور مئے کا نذرانہ ہدایت کے مطابق دینا چا ہئے۔ اور تمہیں ایک بکرا بھی گناہ کے نذرانہ کے طور پر دینا چا ہئے۔
25 “اسلئے کا ہن لوگوں کو گناہوں سے پاک کرنے کیلئے ایسا کریگا۔ وہ سبھی بنی اسرائیلیوں کے لئے ایسا کریگا۔ لوگوں نے یہ نہیں سمجھا تھا کہ وہ گناہ کر رہے ہیں لیکن جب انہیں یہ معلوم ہوا تو خداوند کے پاس نذر لا ئے وہ ایک نذر اپنے گناہ کے لئے اور ایک جلانے کی قربانی کیلئے جسے آ گ میں جلا ئی جانی تھی اس طرح لوگ معاف کئے جا ئیں گے۔
26 اسرائیل کے سبھی لوگ اور اُن کے درمیان رہنے وا لے سبھی دوسرے لوگ معاف کردیئے جا ئیں گے۔ وہ اس لئے معاف کئے جا ئیں گے کیوں کہ وہ نہیں جانتے تھے کہ وہ بُرا کر رہے ہیں۔
27 “لیکن اگر ایک شخص غلطی کرتا ہے تو اسے ایک سال کی بکری کی قربانی گناہ کے نذرانے کے طور پر پیش کرنا چا ہئے۔
28 کاہن اسے اس آدمی کے گناہوں کے لئے خداوند کو پیش کریگا اور اُس آدمی کو معاف کر دیا جا ئے گا۔ کیوں کہ کاہن نے اس کے لئے کفاّرہ ادا کیا ہے۔
29 یہ اُصول ہر اُس آدمی کیلئے ہے جو گناہ کرتا ہے لیکن جانتا نہیں کہ بُرا کیا ہے۔یہی اُصول اسرائیل کے خاندان میں پیدا ہو ئے لوگوں کے لئے ہے اور دوسرے لوگوں کیلئے بھی جو تمہا رے درمیان رہتے ہیں۔
30 “لیکن اگر کو ئی شخص جان بوجھ کر گناہ کرتا ہے تو وہ خداوند کو رسوا کرتا ہے۔ اس طرح کے شخص کو اپنے لوگوں سے الگ تھلگ کر دیا جا ئے گا۔ یہ اسرائیل کے خاندان میں پیدا ہو ئے آدمی اور اسرائیل کے درمیان رہ رہے غیر ملکی کیلئے بھی لا گو ہوگا۔
31 اس طرح کا شخص خداوند کے احکام کو حقیر سمجھا۔ اُس نے خداوند کے حکم کی تعمیل نہیں کی ہے۔ اس طرح کے شخص کو تمہا رے گروہ سے الگ کر دیا جا ئے گا۔ اور اسے اس کے جُرم کا ذمہ دار ٹھہرا دیا جا ئے گا۔”
32 اُس وقت بنی اسرائیل ابھی تک ریگستان میں ہی رہتے تھے۔ ایسا ہوا کہ ان لوگوں کو ایک آدمی سبت کے دن لکڑی جمع کرتے ہو ئے ملا۔
33 جن لوگوں نے اسے لکڑی جمع کرتے دیکھا وہ اسے موسیٰ اور ہا رون کے پاس لا ئے اور سبھی لوگ چا روں طرف جمع ہو گئے۔
34 انہوں نے اس آدمی کو وہاں رکھا کیوں کہ وہ نہیں جانتے تھے کہ اسے کیسے سزا دیں۔
35 تب خداوند نے موسیٰ سے کہا ، “اس آدمی کو مرنا چا ہئے۔ سبھی لوگ خیمہ کے باہر اسے پتھر سے ماریں گے۔”
36 اس لئے لوگ اسے چھا ؤنی سے باہر لے گئے اور اس کو پتھروں سے مار ڈا لا انہوں نے یہ ویسا ہی کیا جیسا خداوند نے موسیٰ کو حکم دیا تھا۔
37 خداوند نے موسیٰ سے کہا۔
38 “بنی اسرا ئیلیوں سے باتیں کرو اور اُن سے یہ کہو : دھاگے کے کئی ٹکڑوں کو ایک ساتھ باندھ کر انہیں اپنے لباس کے کو نے پر باندھو۔ ایک نیلے رنگ کا دھا گا ہر ایک ایسی گچھو ں میں ڈالو تم انہیں اب سے ہمیشہ کیلئے پہنو گے۔
39 تم لوگ اُن گچھوں کو دیکھتے رہو گے اور خداوند کے تمام احکام کو یاد رکھو گے۔ اور انکی تعمیل کرو گے۔ اور تم اپنے جسم اور آنکھو ں کی خواہشوں کے سبب زناکاری کے گناہو ں کی وجہ سے گمراہ نہیں ہو گے۔
40 تم ہمارے سبھی احکامات کو یاد رکھو گے اور اس پر عمل کرو گے۔ اور تم اپنے خدا کے لئے مقدس رہو گے۔
41 میں خداوند تمہا را خدا ہوں۔ وہ میں ہوں جو تمہیں مصر سے باہر لا یا۔ تا کہ میں تمہا را خدا ٹھہروں۔ میں خداوند تمہا را خدا ہوں۔