33
1 موسیٰ اور ہارون نے بنی اسرائیلیوں کو مصر سے گروہوں میں نکالا یہ وہ جگہ ہے جس کا انہوں نے سفر کیا۔
2 موسیٰ نے اس سفر کے بارے میں لکھا۔ موسیٰ نے وہ باتیں لکھیں جنہیں خدا وند چاہتا تھا جن جگہوں کا وہ لوگ سفر کئے تھے وہ یہ ہیں:
3 پہلے مہینے کے پندرہویں دن انہوں نے رعمسیس چھوڑا۔ فسح کی تقریب کے بعد بنی اسرائیل فاتحانہ انداز سے باہر گئے اور مصری لوگ ان لوگوں کو دیکھ رہے تھے۔
4 مصری اپنے پہلوٹھے بیٹوں کو دفنا رہے تھے۔ جنہیں خدا وند نے مارڈالا تھا۔ خدا وند نے مصر کے دیوتاؤں کے خلاف اپنا فیصلہ دکھایا تھا۔
5 بنی اسرائیلیوں نے رعمسیس کو چھوڑا اور سکّات کا سفر کیا۔
6 سکّات سے انہوں نے ایتام کا سفر کیا وہاں پر لوگوں نے ریگستان کے کونے پر خیمے ڈالے۔
7 انہوں نے ایتام کو چھوڑا اور فی ہخیروت کو گئے یہ بعل صفون کے پاس تھا۔ لوگوں نے مجدال کے پاس خیمے ڈالے۔
8 لوگو ں نے فی ہخیروت چھوڑا اور سمندر کے راستے ریگستان کی طرف چلے۔ تب وہ تین دن تک ایتام کے ریگستان سے ہوکر چلے۔ لوگوں نے مارہ میں خیمے ڈالے۔
9 لوگوں نے مارہ کو چھوڑا ایلیم گئے اور وہاں خیمے ڈالے وہاں ۱۲ پانی کے چشمے تھے اور ۷۰ کھجور کے درخت تھے۔
10 لوگوں نے ایلیم چھو ڑا اور بحر احمر کے پاس خیمہ ڈا لے۔
11 لوگوں نے بحر احمر کو چھو ڑا اور صین ریگستان میں خیمے ڈا لے۔
12 لوگوں نے صین ریگستان کو چھو ڑا اور دفقہ میں خیمے ڈالے۔
13 لوگوں نے دفقہ چھو ڑا اور الوس میں خیمے ڈالے۔
14 لوگوں نے الوس چھو ڑا اور رفیدیم میں خیمے ڈا لے وہاں لوگوں کے پینے کے لئے پانی نہیں تھا۔
15 لوگوں نے رفیدیم چھو ڑا اور سینا ئی کے ریگستان میں خیمے ڈا لے۔
16 لوگوں نے سینا ئی کے ریگستان کو چھو ڑا او ر قبروت ہتّا وہ میں خیمے ڈا لے۔
17 لوگوں نے قبروت ہتّا وہ چھو ڑا حصیرات میں خیمے ڈا لے۔
18 لوگوں نے
حصیرات چھو ڑا اور رِتمہ میں خیمے ڈا لے۔
19 لوگوں نے رِتمہ کو چھو ڑا اور رمّون فارص میں خیمے ڈا لے۔
20 لوگوں نے رمّون فارص کو چھو ڑا اور لِبنا ہ میں خیمے ڈا لے۔
21 لوگوں نے لِبنا ہ کو چھو ڑا اور ریسّہ میں خیمے ڈا لے۔
22 لوگوں نے ریسّہ کو چھو ڑا اور قہلا تہ میں خیمے ڈا لے۔
23 لوگوں نے قہلا تہ کو چھو ڑا اور سافر پہا ڑ پر خیمے ڈا لے۔
24 لوگوں نے سافر پہا ڑ کو چھو ڑا اور حرادہ میں خیمے ڈا لے۔
25 لوگوں نے حرادہ کو چھو ڑا مقیلو ت میں خیمے ڈا لے۔
26 لوگو ں نے مقیلو ت چھو ڑا اور تحت میں خیمے ڈا لے۔
27 لوگوں نے تحت چھوڑا اور تا رح میں خیمے ڈا لے۔
28 لوگوں نے تارح چھو ڑا اور متقہ میں خیمے ڈا لے۔
29 لوگوں نے متقہ چھو ڑا اور حشمُونہ میں خیمے ڈا لے۔
30 لوگوں نے حشمُونہ کو چھو ڑا اور موسیروت میں خیمے ڈا لے۔
31 لوگوں نے موسیروت کو چھو ڑا اور بنی یعقان میں خیمے ڈا لے۔
32 لوگوں نے بنی یعقان کو چھو ڑا اور حور ہجدّد جا د میں خیمے ڈا لے۔
33 لوگوں نے حور ہجدّد جاد کو چھو ڑا اور یُو طباتہ میں خیمے ڈا لے۔
34 لوگوں نے یو طباتہ کو چھو ڑا اور عبرونہ میں خیمے ڈا لے۔
35 لوگوں نے عبرونہ کو چھو ڑا عصیُون جا بر میں خیمے ڈا لے۔
36 لوگوں نے عصیّون کو چھو ڑا اور صین ریگستان کے قادِس میں خیمے ڈا لے۔
37 لوگوں نے قا دس کوچھو ڑا اور ہو ر میں خیمے ڈا لے۔ یہ ملک ایدوم کی سرحد پر ایک پہا ڑ تھا۔
38 کا ہن ہا رو ن نے خداوند کے حکم کو ما نا اور وہ ہو ر پہا ڑ پر چڑھا۔ ہا رون پانچویں مہینے کے پہلے دن وفات پا ئے۔ وہ بنی اسرا ئیلیوں کے مصر چھو ڑنے کا چا لیسواں سال تھا۔
39 ہا رون جب ہو ر پہا ڑ پر وفات پا ئے تب وہ ۱۲۳ سال کے تھے۔
40 عراد سر زمین کنعان کے نیگیو ملک میں تھا۔ کنعانی بادشا ہ نے سُنا کے بنی اسرا ئیل آ رہے ہیں۔
41 لوگوں نے ہور پہاڑ کو چھوڑا اور صلمُونہ میں خیمے ڈالے۔
42 لوگوں نے صلمُونہ کو چھوڑا اور فونون میں خیمے ڈالے۔
43 لوگوں نے فونون کو چھو ڑااور اوبوت میں خیمے ڈالے۔
44 لوگوں نے اُوبوت کو چھوڑا اور عیّ عباریم میں خیمے ڈالے۔یہ ملک موآب کی سرحد پر تھا۔
45 لوگوں نے عیّیم (عیّی عبریم) کو چھو ڑا اور دیبون جدّمیں خیمے ڈالے۔
46 لوگوں نے دیبون جدّ کو چھوڑا اور علمون دبلہ تایم میں خیمے ڈالے۔
47 لوگوں نے علمون دبل تایم کو چھوڑا اور عباریم کی پہاڑیوں پر نُبو کے قریب خیمہ ڈالے۔
48 لوگوں نے عباریم کی پہاڑیوں کو چھوڑا اور موآب کے وادی یردن میں خیمے ڈالے یہ یریحو کے پاس تھا۔
49 انہوں نے دریائے یردن کے پاس خیمے ڈالے۔ اُن کے خیمے بیت یسِیموت سے ابیل سطّیم کی چراگاہوں تک پھیلے ہوئے تھے۔ یہ عباریم موآب کے میدانوں میں تھا۔
50 یریحو کے پار وادی یردن کے موآب کے میدان میں خدا وند نے موسیٰ سے بات کی اُس نے کہا ،
51 “بنی اسرائیلیوں سے بات کرو اُن سے یہ کہو : تم لوگ دریائے یردن کو پار کرو گے تم لوگ ملک کنعان میں جاؤ گے۔
52 تم لوگ ان لوگوں سے زمین لے لو گے جنہیں تم وہاں پاؤ گے۔ تم لوگوں کو ان کی کھدی ہوئی مُورتیاں اور بُتوں کو تباہ کرنا چاہئے۔ تمہیں انکی تمام اونچی جگہوں کو تباہ کر دینا چاہئے
53 تم وہ ملک لوگے اور وہاں بسوگے کیوں؟کیوں کہ یہ ملک میں تم کو دے رہا ہوں۔ یہ تمہارے خاندانوں کا ہوگا۔
54 تمہارا ہر ایک خاندان زمین کا حصّہ پائیگا۔ تم اس بات کے لئے قرعہ ڈالوگے کہ ملک کا کونسا حصّہ کس خاندان کو ملتا ہے۔ بڑے خاندان زمین کا بڑا حصّہ پائیں گے چھوٹے خاندان ملک کا چھو ٹا حصہ پائیں گے۔ زمین ان لوگوں کو دی جائے گی جن کے نام قرعہ کا فیصلہ ہوگا۔ ہر ایک خاندانی گروہ اپنی زمین پائے گا۔
55 “تمہیں ان لوگوں کو سر زمین سے باہر ہانک دینا چاہئے۔ اگر تم ان لوگوں کو اپنے ملک میں ٹھہر نے دوگے تو وہ تمہارے لئے بہت پریشانیاں پیدا کریں گے۔ وہ تمہاری آنکھوں کے لئے کیل اور تمہارے پہلوؤں کے لئے کانٹے بن جائیں گے۔ وہ اس ملک میں بہت آفتیں لائیں گے جہاں تم بسو گے۔
56 میں نے تم لوگوں کو سمجھا دیا جو مجھے انکے ساتھ کرنا ہے اور میں تمہارے ساتھ وہی کروں گا اگر تم لوگ ان لوگوں کو اپنے ملک میں رہنے دوگے۔ ”