6
1 خداوند نے موسیٰ سے کہا ،
2 “یہ باتیں بنی اسرا ئیلیوں سے کہو۔ کو ئی مرد یا عورت کچھ عرصہ کے لئے دوسرے لوگوں سے الگ رہنے کی قسم کھا ئے۔ اس علحٰد گی کی وجہ یہ ہے کہ وہ آدمی پو ری طرح اپنے آپ کو اس وقت کے لئے خداوند کو وقف کر سکے۔ وہ آدمی نذیری 6:2 نذیری کوئی کہلا ئے گا۔
3 اُس عرصہ میں آدمی کو شراب یا کو ئی زیادہ نشیلی چیز مئے نہیں پینی چا ہئے۔ آدمی کو سرکہ یا کو ئی زیادہ نشیلی مئے کو نہیں پینا چا ہئے۔ اس آدمی کو مئے نہیں پینا چا ہئے۔ اور نہ انگور یا کشمش کھانے چا ہئے۔
4 اس علحدٰ گی کے خاص عرصے میں اس آدمی کو انگور سے بنی کو ئی چیز نہیں کھا نی چا ہئے۔ اس آدمی کو انگور کا بیج یا چھِلکا بھی نہیں کھانا چا ہئے۔
5 “اس علحدٰ گی کے عرصے میں اس آدمی کو اپنے بال نہیں کاٹنے چا ہئے۔ اس آدمی کو اس وقت تک پاک رہنا چا ہئے جب تک علحدٰگی کا وقت ختم نہ ہو۔ اسے اپنے بالوں کو لمبے ہو نے دینا چا ہئے۔ اس آدمی کے بال خدا کو دیئے گئے اس کے وعدہ کا ایک خاص حصّہ ہے۔ وہ اُن با لوں کو خدا کے لئے نذر کے طور پر دیگا اس لئے وہ آدمی اپنے با لوں کو اُس وقت تک لمبا ہو نے دیگا جب تک علحدٰ گی کا عرصہ ختم نہ ہو جا ئے۔
6 “اس علحدٰ گی کے عرصہ میں نذیری کو کسی لاش کے پاس نہیں جانا چا ہئے۔
7 اگر اُس کے اپنے باپ یا اپنی ماں یا اپنے بھا ئی یا اپنی بہن بھی مر جا ئے تو اسے ان سے بھی نا پاک نہیں ہو نا چا ہئے۔ کیو نکہ اس کے بال جسے اس نے خدا کو وقف کیا ہے سر پر ہے۔
8 علحدٰ گی کے پو رے عرصے کے دوران وہ خداوند کے لئے مقدّس ہو گا۔
9 “یہ ممکن ہے کہ نذیری کسی دوسرے آدمی کے ساتھ ہو اور وہ دوسرا آدمی اچانک مر جا ئے تو اس مردہ آدمی کی وجہ سے وہ نذیری نا پاک ہو سکتا ہے۔ اور اگر ایسا ہو تا ہے تو نذیری کو سر سے اپنے بال کٹوا لینا چا ہئے۔ وہ بال اُس کے مخصوص وعدہ کا حصّہ تھا۔ اسے اپنے بالوں کو ساتویں دن اپنے کو پاک کرنے کے لئے کاٹنا چا ہئے کیو نکہ اسی دن وہ ناپاک ہوا تھا۔
10 تب آٹھویں دن اسے دو فاختے یا کبوتر کے دو بچے کا ہن کے پاس لا نا چا ہئے اسے کاہن کو خیمٴہ اجتماع کے دروازے پر دینا چا ہئے۔
11 تب کا ہن ایک کو گناہ کی قربانی کے طور پر پیش کرے گا۔ دوسرے کو جلانے کی قربانی کے طور پر پیش کرے گا۔ اس لئے کا ہن کو آدمی کے کئے گئے گناہ کے لئے کفّارہ دینا چا ہئے۔ اس نے گناہ کیا کیوں کہ وہ لاش کے پاس تھا۔ اس وقت وہ آدمی پھر وعدہ کرے کہ سر کے بالوں کو خدا کو نذر کرے گا۔
12 اس طرح سے وہ علحٰدگی کے لئے دوسری دفعہ اپنے آپ کو خداوند کے حوا لے کرلے۔ ا س آدمی کو ایک سال کا ایک میمنہ لا نا چا ہئے وہ اسے جُرم کا نذرانہ کے طور پر پیش کرنا چا ہئے۔ اس کے علحدٰ گی کے سبھی دن بھلا دیئے جا تے ہیں۔ اس آدمی کو پھر سے نئی علحدٰ گی شروع کرنی چا ہئے۔ یہ ضرور کیا جانا چا ہئے کیوں کہ اس نے علحدٰ گی کے پہلے عرصہ میں ایک مردہ جسم کی وجہ سے نا پاک ہو گیا تھا۔
13 “جب آدمی کی علحدٰگی کا وقت پو را ہو تو اسے خیمٴہ اجتماع کے دروازے پر جانا چا ہئے۔
14 وہاں وہ خداوند کو مندرجہ ذیل نذرانہ پیش کرے :
ایک سال کا بے عیب میمنہ جلا نے کے نذرانے کے لئے ،
ایک سال کا بے عیب ما دہ میمنہ گناہ کے نذرانہ کے لئے
اور ایک مینڈھا جو بے عیب ہو سلامتی کا نذرانے کے لئے ،
15 بغیر خمیری روٹیوں کی ایک ٹوکری ( تیل ملا ہوا کیک اور تیل لگے ہو ئے پھلکے )
اناج کا نذرانہ اور مئے کا نذرانہ جو ان سب قربانیوں کا ایک حصّہ ہے۔
16 “تب کا ہن ان چیزوں کو خداوند کو دیگا۔ کا ہن گناہ کی قربانی اور جلا نے کی قربانی چڑ ھا ئے گا۔
17 کا ہن روٹیوں کی ٹوکری خداوند کو دیگا۔ تب وہ خداوند کی ہمدردی کا نذرانہ کے طور پر نر مینڈھے کو ما ریگا۔ وہ خداوند کو اناج کا نذرانہ اور مئے کا نذرانہ کے ساتھ اسے دے گا۔
18 “نذیری کو خیمٴہ اجتماع کے دروازے پر جانا چا ہئے۔ وہاں اسے اپنے نذر کئے ہو ئے بال کٹوانا چا ہئے۔ ان با لوں کوسلامتی کے نذرانے کے طور پر دی گئی قربانی کے نیچے جلتی ہو ئی آ گ میں ڈا لا جانا چا ہئے۔
19 “جب نذیری اپنے بالوں کو کاٹ چکے گا تو کا ہن اسے نر مینڈھے کا ایک پکا ہوا کندھا اور ٹوکری سے ایک بڑا اور ایک چھو ٹا “کیک”دے گا یہ دونوں بے خمیری پھلکے ہو نگے۔
20 تب کا ہن ان چیزوں کو خداوند کے سامنے ہلا ئے گا۔ یہ ایک لہرانے کا نذرانہ ہو گا۔ یہ چیزیں پاک ہیں اور کا ہن کی ہیں۔ نر مینڈھے کا سینہ اور ران خداوند کے سامنے ہلا ئے جا ئیں گے۔ یہ چیزیں بھی کا ہن کی ہیں۔ اس کے بعد ناصری مئے پئے گا۔
21 “یہ اُصول اُن آدمیوں کے لئے ہیں جو نذیری ہونے کا وعدہ کر تے ہیں۔ اس آدمی کو خداوند کے لئے یہ قربانیاں دینی چا ہئے اگر کو ئی آدمی زیادہ دینے کا وعدہ کرتا ہے تو اسے اپنے وعدہ کو پو را کرنا چا ہئے۔ لیکن اسے کم سے کم وہ تمام چیزیں دینی چا ہئے جو نذیری کے اُصول میں لکھی ہو ئی ہیں۔”
22 خداوندنے موسیٰ سے کہا :
23 “ہا رون اور اس کے بیٹوں سے کہو کہ اس طریقے سے تمہیں بنی اسرائیلیوں کو دعا دینی چا ہئے۔ تمہیں انہیں کہنا چا ہئے :
24 خداوند تم کو برکت دے اور تمہا ری حفا ظت کرے۔
25 خداوند تم پر مہربان رہے
اور اچھا رہے۔
26 خداوند تم پر رحم کرے
27 تب خداوند نے کہا ، “اس طرح ہا رون اور اس کے بیٹے بنی اسرائیلیوں کو دعا دینے کے لئے میرے نام کا استعمال کریں گے اور میں انہیں برکت دونگا۔”