21
بادشا ہو ں کا دل خداوند کے ہا تھ میں ہے وہ جہاں چا ہتا ہے وہاں موڑدیتا ہے جیسے کو ئی کسان کھیت کے پانی کو موڑدیتا ہے۔
آدمی سوچتا ہے کہ وہ جو کچھ کر تا ہے صحیح ہے۔ لیکن خداوند تو دلوں کا حال جانتا ہے۔
جو راست اور جا ئز ہو وہ کام کرنا خداوند کو زیادہ قبول ہے بہ نسبت نذرانہ پیش کر نے سے۔
مغرور آنکھ اور دل کا غرور دونوں گناہ ہے جو آدمی کی شرارت کو ظا ہر کرتا ہے۔
محنتی شخص کے منصوبوں سے فائدہ ہو تا ہے۔لیکن وہ جو جلد بازی کر تے ہیں غریب ہو جا ئیں گے۔
دھو کہ دیکر دولت حاصل کرنا تیزی سے اڑتا ہوا بھانپ اور مہلک پھندا کی مانند ہے۔
بُرے لوگوں کے بُرے عمل انہیں تباہ کر تے ہیں کیوں کہ اچھے عمل کرنے سے وہ انکار کر تے ہیں۔ قصور وار لوگوں کا راستہ ٹیڑھا ہوتا ہے۔ لیکن نیک لوگ وہی کرتے ہیں جو صحیح ہے۔
جھگڑالو اور ڈانٹ ڈپٹ کرنے والی بیوی کے ساتھ گھر میں رہنے سے بہتر ہے کہ چھت کے کونے پرر ہیں۔
10 برے لوگ ہمیشہ برائی کرنا ہی چاہتے ہیں۔ وہ لوگ اپنے پڑوسی پر بھی رحم نہیں کرتے ہیں۔
11 جب ایک ٹھٹھا باز کو سزا دی جاتی ہے تو نادان حکمت حاصل کرتا ہے۔ جب ایک عقلمند کو ہدایت دی جاتی ہے تو خود سے اور زیادہ علم حاصل کرتا ہے۔
12 سچا خدا جانتا ہے کہ شریر لوگ کیا کر رہے ہیں اور وہ انہیں تباہ کر دیتے ہیں۔
13 اگر کوئی غریبوں کی مدد سے انکار کرے تو جب اسکو مدد کی ضرورت ہو گی تو مدد نہیں ملے گی۔
14 خفیہ طور پر دیا گیا تحفہ غصہ کو ٹھنڈا کرتا ہے۔ اور پوشیدہ رشوت شدید غضب کو ٹھنڈا کرتی ہے۔
15 جب انصاف کیا جاتا ہے تو صادق لوگ خوش ہوتے ہیں۔ لیکن اس سے بد کار لوگ خوف کھا تے ہیں۔
16 اگر کوئی شخص دانشمندی کی راہ ترک کرتا ہے تو وہ موت میں شامل ہونے جا رہا ہے۔ 17 وہ شخص جو عیش و عشرت کو گلے لگا تا ہے غریب ہو جائے گا اور وہ جو کھا نا اور مئے سے محبت رکھتا ہے کبھی بھی امیر نہ ہوگا۔
18 شریر لوگ راستباز لوگوں کے لئے فدیہ ہو جائے گا۔ اور اسی طرح دغا باز لوگ ایماندار لوگوں کا فدیہ ہوگا۔
19 تند مزاج اور جھگڑالو بیوی کے ساتھ رہنے سے ریگستان میں رہنا بہتر ہے۔ 20 عقلمند اپنا پسندیدہ کھا نا اور تیل کو بچا تا ہے لیکن بے وقوف ہر چیز کو جتنا جلدی حاصل کرتا ہے اتنی ہی تیزی سے ختم کر دیتا ہے۔
21 جو شخص راستبازی اور وفاداری کی جستجو کرتا ہے وہ زندگی ، راستبازی اور تعظیم پا تا ہے۔
22 ایک عقلمند شخص اس شہر پر حملہ کرتا ہے جس کا بچاؤ طاقتور لوگ کرتے ہوں۔ اور جس قلعہ پر وہ بھروسہ کرتے ہیں اسے گرا دیتا ہے۔
23 اگرکوئی اپنی کہی ہوئی باتوں میں ہوشیاری برتے تو وہ اپنے آپ کو مصیبتوں سے بچا سکتا ہے۔
24 ایک مغرور اور متکبر شخص’ ٹھٹھا باز ‘ کہلا تا ہے وہ بہت ہی تکبرانہ سلوک کرتا ہے!
25-26 زیادہ سے زیادہ پانے کی خواہش میں ایک کاہل شخص اپنے آپ کو تباہ کردیتا ہے ، کیوں کہ وہ کام کرنے سے انکار کرتا ہے۔ لیکن ایک نیک آدمی سخاوت سے دیتا ہے۔
27 شریروں کی قربانی نفرت انگیز ہے۔ اگر اسے برا ارادہ سے پیش کیا گیا تو یہ کتنا برا ہے!
28 جھو ٹے گواہ کا خاتمہ ہوجائے گا اور جو کوئی اسکی جھو ٹی باتوں کو سنے گا اس کے ساتھ انکا بھی خاتمہ ہو جائے گا۔
29 شریر شخص بے حیائی اور دلیری سے حرکت کرتا ہے ، لیکن صادق شخص عمل پر غور کرتا ہے۔
30 اگر خدا وند اسکے خلاف ہو تو نہ عقلمندی ہے ، نہ بصیرت ہے اور نہ ہی مشورہ جس سے کامیابی ہو سکے۔
31 لوگ جنگ کے لئے گھو ڑوں کو تیار کر سکتے ہیں۔ لیکن فتح صرف خدا وند کے ہاتھوں میں ہے۔