زبُور 109
موسیقی کے ہدایت کا ر کے لئے داؤد کا نغمہ
1 اے خدا ! میری فریادکی طرف سے اپنے کان مت بند کر۔
2 شریر لوگ میرے بارے میں جھو ٹی باتیں کر رہے ہیں۔
وہ دغاباز جو کہہ رہے ہیں، وہ سچ نہیں ہے۔
3 لوگ میرے با رے میں گھنا ؤنی باتیں کہہ رہے ہیں۔
لوگ مجھ پر بے سبب حملہ کر رہے ہیں۔
4 میں نے اُن سے محبت کی ، وہ مجھ سے بیر رکھتے ہیں۔
اِس لئے ، اے خدا اب میں تجھ سے دُعا کر رہا ہوں۔
5 میں نے اُن لوگوں کے ساتھ نیکی کی تھی۔
لیکن وہ میرے لئے بُرا کرر ہے ہیں۔
میں نے اُن سے محبت کی۔
لیکن وہ مجھ سے بیر رکھتے ہیں۔
6 میرے اُ س دُشمن نے جو برے کام کیا ہے اس کے لئے اُس کو سزا دے۔
اس شخص کو ایسا پر کھو جس سے ثابت ہو کہ وہ غلط ہے۔
7 منصف فیصلہ کرے کہ میرے دوست نے بُرا کیا ہے ،
میرے دُشمن کی ہر وہ بات جو وہ کہے اس کے لئے بد تر ہو۔
8 میرے دُشمن کو جلد مر جا نے دے۔
میرے دُشمن کا کام کسی اور کو لینے دے۔
9 میرے دُشمن کے بچّوں کو یتیم کر دے،
اور اُس کی بیوی کو تُو بیوہ کر دے۔
10 اُس کے بچے آوا رہ ہو کر بھیک مانگیں۔
اُن کو اپنے ویران مقاموں سے دُور جا کر ٹکڑے مانگنا پڑے۔
11 جو کچھ میرے دُشمن کا ہو وہ سب کچھ اس کا قرضدار چھین کر لیجا ئے۔
اُس کی محنت کا پھل پر دیسی لوٹ کر لے جا ئے۔
12 میری یہی آرزو ہے، میرے دُشمن پر کوئی شفقّت نہ دکھا ئے
اور اُس کے بچّوں پر کو ئی بھی شخص مہربانی نہ کرے۔
13 میرے دُشمن کو پو ری طرح نیست و نابود کر دے۔
اور دوسری پُشت میں اُس کا نام مٹا دیا جا ئے۔
14 میری خوا ہش یہ ہے کہ میرے دُشمن کی ماں
اور باپ کے گنا ہوں کو خداوند ہمیشہ یاد رکھے۔
15 مجھے امید کہ خداوند ہمیشہ ہی اُن گناہوں کو یاد رکھے۔
اور مجھے اُمید ہے کہ وہ میرے دُشمن کو پو ری طرح سے بھو ل جانے کے لئے لوگوں پر دباؤ ڈا لے گا۔
16 کیوں؟ اس لئے کہ اس شریر نے کبھی بھی کو ئی اچھّا عمل نہیں کیا۔
اُس نے کسی سے کبھی بھی محبت نہیں کی اُس نے غریبوں، محتاجوں کی زندگی کٹھن کر دی۔
17 وہ بُرا آدمی دوسروں کو لعنت دینا پسند کیا۔
اس لئے وہی لعنت ا س پر آ گرے۔
اُس بُرے آدمی نے دوسروں کو کبھی بھی دُعا نہیں دیا
اس لئے اس پر بھی دعائیں نہ آئے۔
18 وہ لعنتیں اُس کی پو شاک بنيں۔ لعنت ہی اُس کے لئے پا نی بن جا ئے ، وہ اُس کو پیتا رہے۔
لعنت ہی اُس کے بدن پر تیل بنے جو وہ لگا تا رہے۔
19 لعنت ہی ان شریر آدمی کی پو شا ک بنے،
جن کو وہ جسم پر لپیٹے اور لعنت ہی اس کے لئے کمر بند بنے۔
20 مجھ کو اُمید ہے کہ میرا خدا میرے دُشمن کے ساتھ ان سبھی باتوں کو کریگا۔
مجھ کو یہ اُمید ہے کہ خداوند اِن سبھی باتوں کو اُن کے ساتھ کر ے گا جو میرے قتل کا جتن کر رہے ہیں۔
21 خداوند میرا ما لک ہے ! اِس لئے میرے ساتھ ویسا بر تا ؤ کر جس سے تیرے نام کی عظمت بڑھے۔
تیری شفقّت خوب ہے ، اِس لئے میری حفا ظت کر۔
22 اِس لئے کہ میں غریب اور محتاج ہوں،
اور میرا دل میرے پہلو میں زخمی ہے۔
23 مجھے ایسا لگ رہا ہے جیسے میری زندگی غروب آفتاب کے وقت کے طویل سایہ کی طرح ختم ہو رہی ہے۔
مجھ کو ایسا لگ رہا ہے۔ جیسے میں کھٹمل ہوں جسے کسی نے جھا ڑ کر پھینک دیاہو۔
24 کیوں کہ میں بھوکا ہوں اس لئے میرے گھٹُنے کمزور ہو گئے ہیں۔
میرا وز ن گھٹتا جا رہا ہے ، اور میں سوکھتا جا رہا ہوں۔
25 بُرے لو گ میری اہانت کرتے ہیں۔
جب وہ مجھے دیکھتے ہیں۔ تو سر ہلا تے ہیں۔
26 اے خداوند میرے خدا! مجھ کو سہا را دے۔
اپنی سچی شفقت دِکھا اور مجھ کو بچا لے۔
27 پھر و ہ لوگ جان جائیں گے کہ تُو نے ہی مجھ کو بچا یا ہے۔
اُن کو معلوم ہو گا کہ وہ تیری قوّت تھی جس نے مجھ کو سہارا دیا ہے۔
28 وہ لوگ مجھے لعنت دیتے رہے ،مگر خدا وند مجھ کو برکت دے سکتا ہے۔
انہوں نے مجھ پر حملہ کیا اس لئے اُن کو ہرا دے۔ تب میں تیرا بندہ ،مسرور ہو جاؤں گا۔
29 میرے مخالف ذلّت سے ملبّس ہو جائیں ،
اور اپنی ہی شرمندگی کو چا در کی طرح اوڑھ لیں۔
30 میں اپنے منُھ سے خدا وند کا بڑا شکر ادا کروں گا۔
بلکہ بڑی بھیڑ میں اُس کی حمد کروں گا۔
31 کیوں ؟ اِس لئے کہ خدا وند محتاج لوگوں کے ساتھ کھڑا رہتا ہے۔
خدا اُن کی زندگی کو دوسروں سے بچا تا ہے جو ان کو موت کی سزا دینے کی کو شش کر تے ہیں۔