زبُور 129
ہیکل کی زیارت کو جا تے وقت گیت گانا
1 عُمر بھر میرے کئی دُشمن رہے ہیں۔
اسرائیل ہمیں ان دشمنوں کے با رے میں بتا۔
2 عُمر بھر میرے کئی دُشمن رہے ہیں۔
مگر وہ کبھی فتح یاب نہیں ہو ئے۔
3 اُنہوں نے مجھے تب تک پیٹا ، جب تک میری پیٹھ پر گہرے زخم نہیں بنے۔
میرے بڑے بڑے اور گہرے زخم ہو گئے تھے۔
4 لیکن اچھّے خداوند نے مجھے آزاد کر دیا۔
اُس نے شریروں کی رسّیاں کا ٹ ڈالیں۔
5 جو صیّون سے بیر رکھتے تھے ، وہ لوگ پسپا ہو ئے۔
اُنہوں نے لڑ نا چھوڑ دیا اور کہیں بھا گ گئے۔
6 وہ لوگ ایسے تھے ، جیسے کسی گھر کی چھت پرگھا س
جو بڑھنے سے پہلے ہی مُر جھا جا تی ہے۔
7 ایک مز دور اس گھاس کو مُٹھی بھر بھی حاصل نہیں کر سکتا۔
یا وہ ایک گٹھری یا پُلنڈا بنا نے کیلئے بھی کا فی نہیں ہے۔
8 اُن شریروں کے پاس سے جو لوگ گذرتے ہیں، وہ نہیں کہیں گے،
“خداوند تیرا بھلا کرے۔” لوگ اُن کا خیر مقدم نہیں کریں گے
اور ہم بھی نہیں کہیں گے ، “ خداوند کے نام پر ہم تیرے حق میں برکت دیں گے۔”