زبُور 35
داؤد کا نغمہ
1 اے خدا وند! میری لڑائیوں کو لڑ،
جنگوں کو لڑ۔
2 اے خداوند سِپر اور گول ڈھال لے کھڑا ہو
اور میری حفاظت کر۔
3 بر چھی اور بھا لا اُٹھا، اور جو میرے پیچھے پڑے ہیں اُن سے جنگ کر۔
اے خداوند! میری روح سے کہہ، “ میں تیری نجات ہوں۔”
4 کچھ لوگ مجھے مار نے کے لئے پیچھے پڑے ہیں۔
انہیں مایوس اور شرمندہ کر۔
اُن کو مو ڑ دے اور انہیں بھگا دے
جو میرے نقصان کا منصوبہ بنا تے ہیں
وہ پسپا اور پریشان ہوں۔
5 تو اُن کو ایسا بھوسا بنا دے، جس کو ہوا اُڑا لے جا تی ہے۔
خداوند کے فرشتے ان کو دور ہانک دیں۔
6 اے خداوند! اُن کی راہ اندھیری اور پھسلنی ہو جا ئے۔
خداوند کے فرشتے ان کا تعاقب کرے۔
7 میں نے تو کچھ بھی بُرا نہیں کیا ہے۔ لیکن یہ لوگ مجھے بِنا کسی سبب کے پھا نسنا چاہتے ہیں۔
بغیر کسی وجہ کے وہ مجھے پھنسا نے کی کو شش کرتے ہیں۔
8 پس اے خداوند! ایسے لوگوں کو اُن کو اپنے ہی جال میں گر نے دے۔
اُن کو اپنے ہی پھندے میں پڑنے دے۔ اور کو ئی نا معلوم خطرہ اُن پر پڑنے دے۔
9 تب اے خداوند میں خوشیاں مناؤں گا۔
خدا کی نجات سے میں شادماں ہوں گا۔
10 میں خود اپنے دل سے کہوں گا، “اے خداوند، تیرے جیسا کو ئی نہیں ہے۔
تو زور آوروں سے غریبوں کو بچا تا ہے۔
جو لوگ زور آور ہو تے ہیں، اُن سے چیزوں کو چھین لیتا ہے
اور مسکین اور محتا ج لوگوں کو دیتا ہے۔”
11 جھو ٹے گوا ہوں کا ایک گروہ مجھ کو دکھ دینے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔
یہ لوگ مجھ سے سوال پوچھیں گے لیکن میں اس کے بارے میں کچھ بھی نہیں جانتا ہوں۔
12 میں نے تو بس نیکی ہی نیکی کی ہے۔ لیکن وہ لوگ میرے ساتھ بدی کریں گے۔
اے خداوند! مجھے وہ بہتر پھل دے جو مجھ کو ملنا چاہئے۔
13 اُن پر جب دکھ پڑا، اُ ن کے لئے میں دکھی ہوا۔
میں روزے رکھ کر اپنی جان کو دُکھ دیا۔
میں نے اُ ن کے لئے جو دعاء کی کیا مجھے یہی ملنا چاہئے۔
14 اُن لوگوں کے لئے میں نے غم کا لباس پہنا۔ میں نے اُن لوگوں کے ساتھ دوست یہاں تک کہ بھا ئی کے جیسا سلوک کیا۔
میں اُس شخص کی مانند دکھی ہوں جو اپنی مری ہو ئی ماں کے لئے رورہا ہو۔ ایسے لوگوں سے غم ظا ہر کرنے کے لئے میں نے سیاہ لباس پہن لیا۔ میں دُکھ میں ڈوبا اور سر جھکا کر چلا۔
15 لیکن جب میں نے کو ئی غلطی کی، ان لوگوں نے میری ہنسی اُڑا ئی ،
وہ لوگ سچ مچ میں میرے دوست نہیں تھے۔
میں اُن لوگوں کو جانتا تک نہیں۔
انہوں نے مجھ کو گھیر لیا اور مجھ پر حملہ کیا۔
16 انہوں نے مجھ کو گالیا ں دیں اور ہنسی اُڑا ئی۔
اپنے دانت پیس کر اُن لوگوں نے ظا ہر کیا کہ وہ مجھ پر غصّہ ہیں۔
17 اے خدا ! تو کب تک یہ بُرا ئی ہو تے ہو ئے دیکھے گا ؟
یہ لوگ مجھے فنا کر نے کی کوشش کر رہے ہیں۔
اے خداوند ! میری جان کی حفا ظت کر۔ وہ شیر جیسے بن گئے ہیں۔
18 اے خداوند! میں بڑے مجمع میں تیری شکر گذاری کرو ں گا۔
میں بہت سے لوگوں میں تیری ستائش کروں گا۔
19 میرے دروغ گو دشمن ہنستے رہیں گے۔
یقینًا میرے دشمن اپنے پوشیدہ منصوبوں کے لئے سزا پا ئیں گے۔
20 میرے دشمن سچ مچ سلامتی کے منصوبے کبھی نہیں بنا تے۔
وہ اِس ملک کے پُر امن لوگوں کے خلا ف پو شیدہ طریقے سے بدی کر نے کا منصوبہ بنا تے ہیں۔
21 میرے دشمن میرے لئے بُری باتیں کر رہے ہیں۔
وہ جھوٹ بولتے ہوئے کہہ رہے ہیں، “ آہا ! ہم سب جانتے ہیں تم کیا کر رہے ہو!”
22 اے خدا وند ! تو سچ مچ دیکھتا ہے کہ کیا کچھ ہو رہا ہے۔
پس تو خاموش مت رہ مجھ کو مت چھوڑ۔
23 اے خداوند جاگ! اٹھ کھڑا ہو جا !
میرے خداوند خدا میر ی لڑائی لڑ، اور میرا انصاف کر۔
24 اے میرے خداوند خدا! اپنی صداقت کے مطا بق میرا فیصلہ کر،
تو ان لوگوں کو مجھ پر ہنسنے مت دے۔
25 اُن لوگوں کو ایسا مت کہنے دے، “ آہا ! ہمیں جو چاہئے تھا اسے پا لیا!”
اے خداوند! انہیں مت کہنے دے، “ہم نے اس کو نیست و نابود کردیا۔”
26 میرے دشمن شرمندہ اور پشیمان ہوں۔ وہ لوگ خوش تھے جب میرے ساتھ بُرا ہوا۔
وہ سوچا کر تے کہ وہ مجھ سے بہتر ہیں۔ پس ایسے لوگوں کو شرم میں ڈوبنے دے۔
27 کچھ لوگ چاہتے ہیں کہ میرا ضرور بھلا ہو۔
میں امید کر تا ہوں کہ وہ بہت خوش ہو ں گے۔
وہ ہمیشہ کہتے ہیں،
“ خدا عظیم ہے۔ وہ اپنے خادم کی بھلا ئی سے خوش ہو تا ہے۔”
28 پس اے خداوند! میں لوگوں کو تیری اچھا ئی بتاؤں گا۔
میں ہر دن تیری تمجید کروں گا۔