زبُور 71
1 ا اے خداوند! مجھ کو تیرا بھروسہ ہے،
اِس لئے میں کبھی ما یوس نہیں ہو نگا۔
2 اپنی اچھا ئیوں سے تو مجھ کو بچا لیگا۔
تو مجھ کو چھڑا لے گا۔ میری سُن، مجھے بچا لے۔
3 تو میرا قلعہ بن۔ میں ہمیشہ بھا گ سکوں ویسی میری محفوظ پناہ بن۔
میری حفاظت کے لئے تو حکم دے۔ کیوں کہ تو ہی تو میری چٹان ہے۔ میری پناہ ہے۔
4 اے خدا، تو مجھ کو بُرے لوگوں سے بچا لے۔
تو مجھ کو ظالم اور شریر لوگوں سے چھڑا لے۔
5 اے خدا ، تو میری امید ہے۔
میں اپنے بچپن سے ہی تیرے بھروسے پر ہوں۔
6 جب میں اپنی ماں کے بطن میں تھا، تبھی سے تیرے بھروسے پر تھا۔
جس دن سے میں نے جسم حاصل کیا، میں تیرے بھروسے پر ہوں۔
میں تیری ستائش ہمیشہ کرتا رہا ہوں۔
7 میں دوسرے لوگوں کے لئے ایک مثال رہا ہوں۔
کیوں کہ تو میری قوّت کا وسیلہ رہا ہے۔
8 اُن حیرت انگیز کاموں کی ہمیشہ ستائش کرتا رہا ہوں،
جنکو تو کرتا ہے۔
9 صرف اس وجہ سے کہ میں بوڑھا ہو گیا ہوں۔
مجھ کو نکال کر مت پھینک۔
میں کمزور ہوگیا ہوں۔ مجھ کو مت چھوڑ۔
10 میرے دشمن میرے خلاف منصوبے بنا رہے ہیں۔
یقینًا وہ سب اکھٹے ہو گئے ہیں۔ اور اُن کا منصوبہ مجھ کو ما رڈالنے کا ہے۔
11 میرے دشمن کہتے ہیں، “خدا نے اُس کو چھوڑدیاہے۔
جا، اس کو پکڑ لا! کوئی بھی شخص اُسے مدد نہ دے گا۔”
12 اے خدا ، تو مجھ کو مت چھوڑ!
اے خدا، جلدی کر ! میری مدد کر نے کے لئے آ!
13 میرے دشمنوں کو پو ری طرح شکست دیدے!
تو ان کو نیست و نابود کر دے۔ مجھے نقصان پہنچانے کی وہ کوشش کر رہے ہیں۔
اُن کو شرمندگی اور ِذلّت محسوس کرنے دے۔
14 تب میں تجھ پر ہمیشہ بھروسہ کر وں گا۔
اور تیری تعریف اور بھی زیادہ کروں گا۔
15 سبھی لوگوں سے میں تیری اچھا ئی کا ذکر کرتا رہوں گا۔
اُس وقت کی باتیں میں اُن کو بتا ؤں گا۔
جب تو نے ایک بار نہیں بلکہ ان گنت موقعوں پر بچا یا تھا۔
16 اے خداوند، میرے مالک۔ میں تیری عظمت کا اظہا ر کروں گا۔
میں صرف تیرا اور تیری ہی اچھا ئی کا ذِ کر کروں گا۔
17 اے خدا ! تو نے مجھ کو بچپن سے ہی تعلیم دی۔
میں اب تک تیرے تعجب خیز کا موں کا بیان کرتا رہا ہوں۔
18 میں اب بوڑھا ہو گیا ہوں، اور میرے بال سفید ہو گئے ہیں۔ لیکن میں جانتا ہوں کہ تو مجھ کو ترک نہیں کرے گا۔
ہر نئی نسل سے، میں تیری قدرت کا اور تیری قوّت کا اظہا ر کروں گا۔
19 اے خدا، تیری اچھا ئی آسمانوں سے بلندہے۔
اے خدا ! تیرے ما نند اور کوئی نہیں۔
تو نے عجیب حیرت انگیز کام کیا ہے۔
20 تو نے مجھے بُرے وقت اور تکلیفیں دکھا ئی ہے۔
لیکن تو نے ہی اُن سب سے بچالیا اور زندہ رکھا ہے۔
میں کتنا ہی گہرا ڈوبا لیکن تو مجھ کو میری مصیبتوں سے اوپر لے آیا۔
21 میں پہلے جو کرتا تھا اس سے بھی عظیم کام کر نے میں میری مدد کر۔
مجھ کو تسلّی دیتا رہ۔
22 بر بط کے ساتھ، میں تیری ستائش کروں گا۔
اے میرے خدا، میں یہ گاؤں گا کہ تجھ پر بھروسہ رکھا جا سکتا ہے۔
میں اُس کے لئے گیت اپنے ستار پر بجا یا کروں گا ،
جو اسرائیل کا مقدّس خداوند ہے۔
23 میری رُوح کی تو نے حفا ظت کی ہے۔
میری رُوح خوش رہے گی۔ اور ہونٹوں سے شادمانی کا گیت گاؤں گا۔
24 میری زبان ہر گھڑی تیری اچھا ئی کے بارے میں گیت گایا کرے گی۔
ایسے وہ لوگ جو مجھ کو ہلاک کر نا چاہتے ہیں،
وہ شکست کھا ئیں گے اور ذلیل ہو ں گے۔