زبُور 9
مو سیقی کے ہدایت کا ر کے لئے ، لڑکے با لغ ہو نے کا رسم، داؤد کا نغمہ
1 میں اپنے پو رے دل سے خداوند کی شکر گذاری کرتا ہوں۔
اے خداوند! تو نے حیرت انگیز کا موں کو کیا ہے میں ان تمام کاموں کو بیاں کروں گا۔
2 تو نے ہی مجھے بے حد مسرُور کیا ہے۔
اے خدا قادر مطلق میں تیرے نام کی ستائش کا نغمہ گاؤں گا۔
3 تیری وجہ سے میرے دشمن واپس مڑکر بھا گیں گے،
مگر وہ گریں گے اور مرَیں گے۔
4 تو صداقت سے انصاف کر تا ہے۔ تو اپنے تخت پر منصف کی مانند سر فراز ہے۔
تو نے میرے حق کی اور میرے معا ملہ کی تائید کی اور میرا انصاف کیا ہے۔
5 اے خدا! تو نے ان دیگر قوموں کو جھڑک دیا ہے۔
اے خداوند، تو نے شریروں کو ہلا ک کیا۔
تُو نے اُن کا نام ہمیشہ کے لئے مٹا ڈالا۔
6 دشمن کا خاتمہ ہو گیاہے۔
اے خداوند! تو نے ان کے گھروں کو کھنڈر جیسا بنا دیا ہے اور شہروں سے لو گوں کو اکھا ڑ دیئے۔
تو نے اُن کے شہروں سے لوگوں کو نکالا۔ اِن بُرے لوگوں کی ہمیں یاد تک دلا نے کے لئے کچھ بھی باقی نہ رہا۔
7 لیکن خداوندتو ابد تک تخت نشین ہے۔ خداوند نے اپنی حکومت کو طاقتور بنا یا۔
اُس نے کائنات میں انصاف بر قرار رکھنے کے لئے سب کچھ کیا۔
8 خداوند صداقت سے قوموں کا فیصلہ کرتا ہے۔
وہ راستی سے قوموں کا انصاف کرتا ہے۔
9 خداوند مظلوموں کے لئے ایک پناہ گاہ ہے
اور ان لوگوں کے لئے ایک محفوظ پناہ گاہ ہے جو بہت ساری مصیبتوں میں مبتلا ہیں۔
10 اور وہ جو تیرا نا م جانتے ہیں تجھ پر توّکل کریں گے۔
اے خداوند اگر کو ئی طا لب تیرے در پر آجا ئے تو بنا مدد حا صل کئے کو ئی نہیں لو ٹتا۔
11 اے صّیون کے با شندو خداوند کی ستائش میں نغمہ سرا ئی کرو۔
خداوند نے جو عظیم کام کئے ہیں اُس کے بارے میں دیگر قوموں سے کہو۔
12 خداوندنے اُن کو یاد کیا
جو لوگ ان کے پاس انصاف مانگنے گئے
جن غریبوں نے مدد کے لئے فریاد کی
اُن کو خداوند نے کبھی نہیں بھلا یا۔
13 خداوند کی میں نے ستائش کی :“اے خدا ، مجھ پر رحم کر۔
دیکھ کس طرح میرے دشمن مجھے د کھ دیتے ہیں۔
’موت کے پھاٹکوں‘سے مجھے بچا لے۔
14 تا کہ میں تیری کامل ستائش کا اظہار کروں۔
یروشلم کے پھاٹکوں پر میں شادماں ہو ں گا۔ کیوں کہ تو نے مجھ کو بچا لیا۔”
15 قوموں نے گڑھے کھو دے تا کہ لوگ اس میں گر جا ئیں۔ مگر وہ اپنے ہی کھو دے گڑھے میں خود گر گئے۔
شریروں نے پو شیدہ جال بچھائے، تا کہ وہ اُس میں دوسروں کو پھانسيں، لیکن اُن میں اُن کے ہی پاؤں پھنس گئے۔
16 خداوند نے ان لوگوں کو جال میں پھنسایا جو انہوں نے دوسروں کے لئے بچھایا تھا۔
اس طرح لوگوں نے جانا کہ وہ انصاف کر تا ہے اور بد کرداروں کو سزا دیتا ہے۔
17 وہ شریر ہیں جو خدا کو بھولتے ہیں،
ایسے لوگ پا تا ل میں جا ئیں گے۔
18 کبھی ایسا لگتا ہے جیسے خدا مصیبت زدوں کو بھو ل گیا ہے۔
ایسا لگتا ہے غریبوں کے لئے کو ئی امید نہیں۔
لیکن خدا حقیقت میں ان لوگوں کو ہمیشہ کے لئے نہیں بھو لتا۔
19 اے خداوند! اٹھ قوموں کا فیصلہ کر۔
ان لوگوں کو یہ سوچنے نہ دے کہ وہ طاقتور ہیں۔
20 لوگوں کو خوف دلا تا کہ وہ جان جائیں کہ وہ سب صرف انسان ہیں۔