30
1 حز قیاہ نے اسرائیل اور یہودا ہ کے تمام لوگو ں کو پیغام بھیجا اس نے افرائیم اور منّسی کو بھی خطوط بھیجا۔حزقیاہ نے ان تمام لوگو ں کو یروشلم میں خداوند کی ہیکل میں آنے کے لئے دعوت دی۔تاکہ وہ تمام فسح کی تقریب منا سکیں۔
2 بادشا ہ حزقیاہ اور اس کے عہدیدار اور تمام یروشلم کے لوگ اس معاملے پر بات چیت کی اور طے کیا کہ فسح کی تقریب دوسرے مہینے میں منانی چاہئے۔
3 وہ لوگ فسح کی تقریب مقررہ وقت پر نہیں منا سکے۔کیونکہ کئی کاہن خود کومقدس خدمت کے لئے تیار نہ کر سکے تھے۔ اور دوسری وجہ یہ تھی کہ لوگ یروشلم میں جمع نہ ہو ئے تھے۔
4 یہ معاہدہ بادشا ہ حزقیاہ اور ساری مجلس کو صحیح معلوم ہوا۔
5 اس لئے انہوں نے اسرائیل میں ہر جگہ شہر بیرسبع سے لے کر دان کے شہر کے راستو ں تک یہ اعلان کیا۔انہوں نے لوگو ں سے کہا کہ یروشلم آئیں اور خداوند اسرائیل کے خدا کے لئے فسح کی تقریب منائیں۔ بنی اسرائیلیوں کے ایک بڑے گروہ نے ایک عرصے سے فسح کی تقریب اس طرح نہیں منا ئی تھی جس طرح موسیٰ کے اصولوں میں منانے کے لئے کہا گیا تھا۔
6 اس لئے خبررسانو ں نے بادشا ہ کے خطوط کو تمام یہودا ہ اور اسرائیل لے گئے ان خطو ط میں یہ لکھا تھا:
“اسرائیل کی اولاد !خداوند خدا کی طرف واپس آؤ جنہیں ابراہیم ، اسحاق اور اسرائیل ( یعقوب ) مانتے تھے۔ پھر خدا تم لوگوں میں سے اس کے پاس لو ٹ آئے گا جو اسور کے بادشا ہ کی فتح سے بچ نکلا ہے۔
7 اپنے باپ اور بھا ئیو ں کی طرح نہ بنو۔ خداوند ان کا خدا تھا لیکن وہ اس کے خلاف ہو گئے اس لئے خداوند نے ان لوگوں کوایک بیکار ملک بنا دیا۔تم اسے اپنی آنکھوں سے دیکھ سکتے ہو۔
8 اپنے آبا ؤاجداد کی طرح ضدّی نہ بنو۔ بلکہ اپنے دِل کی چاہت سے خداوند کی اطاعت کرو ،مقدس ترین جگہ پر آؤ۔جسے خداوند نے ہمیشہ کے لئے مقدس بنایا ہے۔ اپنے خداوند خدا کی خدمت کروتب خداوند کا خوفناک غصّہ تم پر سے نکل جا ئے گا۔
9 اگر تم واپس آؤ گے اور خداوند کی اطاعت کرو گے تب تمہا رے رشتے دار اور تمہا ری اولاد کو ان لوگوں سے رحم دلی ملے گی جنہو ں نے ان کوقیدی بنایا ہے اور تمہا رے رشتے دار اور بچے اس ملک میں واپس ہوں گے۔خداوند تمہا را خدا مہربان ہے اگر تم اس کے پاس واپس جا ؤ گے تووہ تم سے دور نہ ہو گا۔
10 قاصد افرائیم اور منسّی کے تمام علاقوں کے شہرو ں میں گئے۔ وہ اتنی دور زبولون کے سارے علاقے میں گئے۔لیکن لوگو ں نے ان قاصدوں کا مذاق اڑایا اور ان پر ہنسے۔
11 لیکن آشر، منسی اور زبولون کے کچھ آدمی اپنے آپکو فرمانبردار بنایا اور یروشلم گئے۔
12 یہودا ہ میں بھی خدا کی طاقت نے لوگوں کو یکجا کیا تا کہ وہ بادشا ہ حزقیاہ اور اس کے عہدیداروں کی اطاعت کریں اس طرح انہوں نے خداوند کے کلام کی فرماں برداری کی۔
13 کئی لوگ بغیر خمیری رو ٹی کے تقریب منانے ایک ساتھ یروشلم میں دوسرے مہینے میں آئے۔یہ بہت بڑا مجمع تھا۔
14 ان لوگو ں نے یروشلم میں جھو ٹے خدا ؤں کی قرباگا ہو ں کو ہٹایا۔انہوں نے جھوٹے خدا ؤں کے بخور جلانے کی قربان گاہوں کو بھی ہٹا دیا۔انہو ں نے ان قربان گا ہو ں کو قدرون کی وادی میں پھینک دیا۔
15 تب انہوں نے فسح کے میمنوں کو دوسرے مہینے کے ۱۴ ویں دن ذبح کیا۔کا ہن اور لا وی لوگ شرمندہ ہو ئے 30:15 شرمندہ ہوئے وہ انہوں نے خود کو مقدس خدمت کے لئے تیار کیا۔ کا ہن اور لا وی جلانے کی قربانی خداوند کی ہیکل میں لا ئے۔
16 “ہیکل میں وہ لوگ اپنی اپنی جگہ پر کھڑے ہو ئے جیسا کہ خدا کے آدمی موسیٰ کی شریعت میں کہا گیا تھا۔ لا ویوں نے کا ہنو ں کو خون کا کٹورا دیا۔ تب کا ہنوں نے خون کو قربان گا ہ پر چھڑکا۔
17 اس گروہ میں بہت سے لوگ ایسے تھے جنہو ں نے خود کو مقدس خدمت کے لئے تیار نہیں کیا تھا۔انہیں فسح کی تقریب پر میمنوں کو ذبح کرنے کی اجازت نہ ملی۔کیوں کہ لا وی لوگ ہی ان تمام لوگوں کو جو کہ پاک نہ تھے فسح کے میمنے کو ذبح کرنے کے ذمّے دار تھے۔ لا ویوں نے ہر ایک میمنے کو خداوند کے لئے مقدّس کیا۔
18-19 افرائیم ، منسی اشکار اور زبولون کے کئی لوگو ں نے فسح کی تقریب کے لئے اپنے کو ٹھیک طرح سے تیار نہیں کیا تھا۔انہوں نے فسح کی تقریب موسیٰ کی شریعتوں کے مطابق صحیح طریقے سے نہیں منا ئی۔لیکن حزقیاہ نے ان لوگو ں کے لئے دعا کی اس لئے حزقیاہ نے یہ دعا کی “ خداوند خدا تو اچھا ہے یہ لوگ تیری عبادت صحیح طریقے سے کرنا چا ہتے تھے لیکن وہ خود کو اصولوں کے مطابق پاک نہ کر سکے مہربانی سے ان لوگو ں کو معاف کر۔تو خدا ہے جس کی حکم کی تعمیل ہمارے آ با ؤ اجداد نے کی۔اگر کسی نے اپنے آپ کو مقدّس ترین جگہ کے اصولوں کے مطابق پاک نہیں کیا تو بھی انہیں معاف کر۔
20 خداوند نے بادشا ہ حزقیاہ کی دعا سنی اور وہ لوگو ں کو شفا دیا۔
21 اسرائیل کے بچوں نے یروشلم میں بغیر خمیری روٹی کی تقریب منائی وہ بہت خوش تھے۔ لاویوں اور کاہنوں نے اپنی ساری طاقت سے ہر روز خداوند کی تعریف کی۔
22 بادشا ہ حزقیاہ نے ان تمام لاویو ں کو ہمت بندھا ئی جو اچھی طرح واقف ہو چکے تھے کہ خداوند کی خدمت کیسے کی جا تی ہے۔ لوگوں نے سات دن تک تقریب منا ئی اور ہمدردی کا نذرانہ پیش کیا۔انہوں نے اپنے آبا ؤ اجداد کے خداوند خدا کا شکر ادا کیا اور حمد کی۔
23 تمام لوگ اور سات دن ٹھہرنے کے لئے اتفاق کئے وہ فسح کی تقریب مناتے وقت سات دن تک بہت خوش رہے۔
24 یہودا ہ کے بادشا ہ حزقیاہ نے اس مجلس کو ۱۰۰۰ بیل اور ۷۰۰۰ بھیڑ قربانی کرنے کے لئے دیئے اور عہدیدارو ں نے ۱۰۰۰ بیل اور ۰۰۰, ۱۰ بھیڑ دیئے۔ بہت سے کا ہنوں نے اپنے آپ کو مقدس خدمت کے لئے تیار کیا۔
25 یہودا ہ کی تمام مجلس، کاہن، لاوی لوگ ، اسرائیل سے آنے والی تمام مجلس اور وہ مسافر جو اسرائیل سے آئے تھے اور یہودا ہ پہنچ چکے تھے۔تمام لوگ بے حد خوش تھے۔
26 اس طرح یروشلم میں بہت خوشی تھی۔اس تقریب کی جیسی کو ئی تقریب اسرائیل کے بادشاہ داؤد کے بیٹے سلیمان کے زمانے سے اب تک نہیں ہو ئی تھی۔
27 کا ہن اور لا وی لوگ کھڑے ہو ئے اور خداوند سے لوگوں کو فضل دینے کے لئے کہا۔ ان کی دعا جنت میں خداوند کی مقد س ترین جگہ تک پہنچی۔