6
1 تب سلیمان نے کہا ،
“خداوند نے کہا کہ
وہ کا لے بادلوں میں رہے گا۔
2 اے خداوند میں نے ایک گھر تیرے رہنے کے لئے بنایا ہے
اور یہ ایک پُر جلال گھر ہے۔ یہ تیرے لئے ہمیشہ ہمیشہ رہنے کی جگہ ہے۔”
3 بادشاہ سلیمان پلٹے اور سبھی بنی اسرائیلیوں کو جو وہاں کھڑے تھے دعائیں دیئے۔
4 سُلیمان نے کہا،
“خداوند اسرائیل کے خدا کی حمد کرو۔ خداوند نے وہی کیا ہے جس کا اس نے وعدہ کیا تھا جب کہ اس نے میرے باپ داؤد سے باتیں کیں تھیں خداوندخدا نے یہ کہا ،
5 “جب سے میں اپنے لوگوں کو مصر سے باہر لے آیا تب سے اب تک میں نے اسرائیل کے کسی خاندانی گروہ سے اپنے نام کا گھر بنانے کے واسطے ایک جگہ کیلئے کو ئی شہر نہیں چُنا ہے۔ میں نے اپنے لوگ اسرائیلیوں پر بادشا ہت کرنے کے لئے بھی کسی آدمی کو نہیں چُنا ہے۔
6 لیکن اب میں نے یروشلم کو اپنے نام کے لئے چُنا ہے اور میں نے داؤد کو اسرائیلی لوگوں پر حکومت کرنے کے لئے چُنا ہے۔‘
7 “ میرے باپ داؤد کی یہ خواہش تھی کہ وہ اسرائیلی سر زمین پر خداوند اسرائیل کے خدا کے نام پر ایک گھر بنوا ئے۔
8 لیکن خدا نے میرے باپ سے کہا تھا ، “داؤد جب تم نے میرے نام سے ایک گھر بنانے کی خواہش کی تو تم نے اچھا ہی کیا۔
9 لیکن تم گھر نہیں بنا سکتے ہو۔لیکن تمہا را خود کا بیٹا میرے نام پر ایک گھر بنائے گا۔‘
10 اب خداوند نے وہ کر دیا ہے جو اس نے کہا تھا۔ میں اپنے باپ کی جگہ پر نیا بادشاہ ہوں۔ داؤد میرا باپ تھا۔ اب میں اسرائیل کا بادشا ہ ہوں خداوند نے یہ کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ میں نے خداوند اسرائیل کے خدا کے نام پر گھر بنوایا ہے۔
11 میں نے معاہدہ کے صندو ق کو ہیکل میں رکھا ہے۔معاہدہ کا صندوق وہاں ہے جہاں خداوند سے کئے گئے معاہدہ رکھے جا تے ہیں۔خداوند نے یہ معاہدہ بنی اسرائیلیوں سے کیا ہے۔”
12 سلیمان خداوند کی قربانگا ہ کے سامنے کھڑا رہا وہ وہاں اُن بنی اسرائیلیوں کے سامنے کھڑا تھا جو وہاں ایک ساتھ جمع ہو ئے تھے۔ پھر سلیمان نے اپنے ہاتھوں اور بازؤں کو پھیلا یا۔
13 سلیما ن نے کانسے کا ایک چبوترہ جس کی لمبا ئی ۵کیوبٹ اور چوڑا ئی ۵کیوبٹ اور اونچا ئی ۳کیوبٹ تھی آنگن میں بنوا کر رکھا۔ تب وہ چبوترہ پر کھڑا ہوا اور جو بنی اسرائیل وہاں جمع ہو ئے تھے ان لوگوں کے سامنے جھکے اور تب آسمان کی طرف اپنے ہا تھ پھیلا ئے۔
14 سلیمان نے کہا ،
“اے خداونداسرائیل کا خدا ، تیرے جیسا کو ئی بھی خدا نہ تو جنت میں ہے اور نہ ہی زمین پر ہے۔تو محبت کرنے وا لے رحم دل بنے رہنے کی اس معاہدہ کو پو را کرتا ہے تو اپنے اُن خادموں کے معاہدوں کو پو را کرتا ہے جو دل کی گہرائیوں سے تیرے آگے رہتے ہیں اور تیرے حکم کی تعمیل کرتے ہیں۔
15 تو نے اپنے خادم داؤد کو دیئے گئے وعدہ کو پو را کیا۔ داؤد میرا باپ تھا۔تو نے اپنے منھ سے وعدہ کیا تھا اور آج تو نے اپنے ہاتھوں سے اِس وعدہ کو پو را کیا ہے۔
16 اب اے خداوند اسرائیل کا خدا تو اپنے خادم داؤد کو دیئے گئے وعدہ کو پورا کر۔ تونے یہ وعدہ کیا تھا تو نے یہ کہا تھا ، “تیرے آدمی ( بیٹا ) کا میرے سامنے اسرائیل کے تخت پر بیٹھنے کے لئے خاتمہ نہ ہو گا جب تک تیرے بیٹے میری شریعت کے مطابق احتیاط سے رہیں گے جیسا کہ تم رہے۔”
17 اب اے خداوند اسرائیل کا خدا اپنے وعدہ کو پو را کر تو نے یہ وعدہ اپنے خادم داؤد سے کیا تھا۔
18 “اے خدا کیا تو حقیقت میں لوگوں کے ساتھ زمین پر بسے گا ؟ جنت اور اعلیٰ جنت بھی تجھے اپنے اندر سمانے کی صلاحیت نہیں رکھتی۔ اور ہمیں معلوم ہے کہ یہ ہیکل جسے میں نے بنایا ہے وہ بھی تجھے اپنے اندر نہیں رکھ سکتا۔
19 لیکن اے خداوند ہمارے خدا تو ہماری دعا پر توجہ دے اور خاص کر اس وقت جب میں تجھ سے رحم مانگتا ہوں۔ اے خداوند میرے خدا جو التجا میں تجھ سے کیا ہوں اسے سُن لے۔میں جو دعا تجھ سے کر رہا ہوں اسے سُن میں تیرا خادم ہوں۔
20 میں دعا کرتا ہوں کہ تیری آنکھیں اس گھر کو دیکھنے کے لئے دن رات کھلی رہیں۔ تو نے کہا تھا کہ تو اس جگہ پر اپنا نام رکھے گا۔ اس گھر کو دیکھتا ہوا جب میں تجھ سے استدعا کر رہا ہوں تو تُو میری التجا کو سُن۔
21 میری التجا ئیں سُن اور تیرے بنی اسرائیل جو دعا کر رہے ہیں اسے بھی سُن۔جب ہم تیرے گھر کی طرف دعا کرتے ہیں تو توُ ہماری دعا ئیں سُن تو جنت میں جہاں رہتا ہے وہا ں سے سُن اور جب توُ ہماری دعائیں سنے تو ہمیں معاف کر۔
22 “ کو ئی آدمی کسی دوسرے آدمی کے ساتھ کچھ بُرا کر نے کا قصور وار ہو سکتا ہے اس طرح کی حالت میں وہ مجرم اس گھر کی قربان گاہ کے سامنے تیرے نام کا عہد کرے گا یہ ثابت کر نے کے لئے کہ وہ بے قصور ہے۔
23 تب جنت سے تو سُن اور اپنے خادموں کا فیصلہ کر اور قصور وار آدمی کو سزا دے اور اسکو اسی چیزوں میں مبتلا کر جسے انہوں نے دوسروں کو مبتلا کرنے کے لئے کیا۔ اور صادق لوگو ں کو اس کے اچھے کا موں کے مطابق اجر دے۔
24 “کو ئی دشمن تیرے اسرائیلی لوگوں کو شکست دے سکتا ہے کیوں کہ تمہا رے لوگوں نے تمہا رے خلاف گناہ کئے ہیں اور جب بنی اسرائیل تمہا رے پاس واپس آکر تمہا رے نام کو پکارے اور دعا کرے اور اس گھر میں تیرے سامنے التجا کرے ،
25 تو تُو جنت سے سُن اور اپنے بنی اسرا ئیلیو ں کے گناہ کو معاف کر انہیں اس ملک میں واپس کر جسے تو نے انہیں اور ان کے آبا ؤاجداد کو دیا تھا۔
26 “ہوسکتا ہے کہ آسمان کبھی بند ہو جا ئے بارش نہ ہو۔ ایسا ہو سکتا ہے جب بنی اسرائیل تیرے خلاف گناہ کریں گے۔ جب وہ لوگ اس جگہ کی طرف دعا کریں اور تیرے نام کو تسلیم کریں اور اپنے گناہوں کو چھو ڑ دیں کیونکہ تو نے انہیں سزادی ہے۔
27 تو تُو جنت سے ان کی سُن۔تُو اُن کو سُن اور اُن کے گناہوں کومعاف کر بنی اسرائیل تیرے خادم ہیں تب انہیں صحیح راستے پر چلنے کی ہدایت دے جس پر وہ چلیں تو اپنی زمین پر بارش بر ساوہ ملک تو نے اپنے لوگوں کو دیا تھا۔
28 “ہو سکتا ہے ملک میں کو ئی قحط یا بیماری یا فصلوں کی بیماری یا پھپھوندی یا ، ٹڈّی یا ٹڈّے ہو جا ئیں یا بنی اسرائیلیوں کے شہرو ں پر دشمن حملہ کریں یا کسی قسم کی بیماری اسرائیل میں ہو۔
29 اور پھر کو ئی دعا یا التجا تمہا رے بنی اسرائیل کریں یہ ممکن ہے کہ وہ اپنی تکلیف اور غموں کو ظاہر کریں۔ ہر ایک اپنے دُکھ اور درد کو جانتا ہے اور اگر وہ لوگ تمہا رے ہیکل کی طرف ہا تھ پھیلا ئے اور تیر ی مدد تلاش کریں۔
30 تو تُو جنت سے سُن۔ جنت جہاں تو رہتا ہے اُن کی سُن اور اُن کو معاف کر۔ ہر ایک کو اسکی جزا دے جس کے وہ مستحق ہیں۔کیونکہ صرف تو ہی جانتا ہے کہ ہر ایک شخص کے دِل میں کیا ہے۔ کیونکہ تو ہی صرف لوگوں کے دلوں کو جانتا ہے۔
31 تب لوگ ڈریں گے اور تیری اطاعت کریں گے جب تک وہ اس زمین میں رہیں جسے تو نے ان کے آبا ؤ اجداد کو دی تھی۔
32 “کو ئی ایسا اجنبی ہو سکتا ہے جو بنی اسرائیلیوں میں سے نہ ہو لیکن وہ اس ملک سے آیا ہو جو بہت دور ہے۔ہو سکتا ہے وہ تیرے نام کی عظمت کو سنا ہو اور تیری طا قت کے متعلق اور لوگوں کو سزا دینے کی قوت کے متعلق سُنا ہو۔ اگر ایسا آدمی آئے اور تیرے گھر کی طرف دعا کرے۔
33 تو جنّت سے جہاں تو رہتا ہے وہاں اس اجنبی کی دعا سن اور تجھ سے جو مانگتا ہے اسے دے۔ اس طرح سے زمین کے سبھی لوگ تیرے نام کو جان جائیں گے۔ اور اسی طرح تجھ سے ڈریں گے جیسے بنی اسرائیل تجھ سے ڈرتے ہیں۔ اور تب زمین کے سارے لوگ اس گھر کو تیرے نام سے جانیں گے جو میں نے تیرے نام سے بنایا ہے۔
34 “جب تیرے لوگ اپنے دشمنوں کے خلاف لڑ نے کے لئے کہیں بھی با ہر جہاں تو اسے بھیجے گا جائیں گے تو جیسے ہی وہ لوگ تیرے چُنے ہوئے شہر اور تیرے گھر کی طرف جسے میں نے تیرے نام سے بنایا ہے دیکھیں گے تو دعا کریں گے۔
35 تو تو ان کی دعا جنت سے سن, ان کی مدد کر۔
36 لوگ تیرے خلاف گناہ کریں گے ، کو ئی ایسا آدمی نہیں جو گناہ نہ کرتا ہو تو اس پر غصہ ہو جائے گا۔ تو دُشمن کو انہیں شکست دینے دیگا اور انہیں پکڑے جانے دیگا اور بہت دور یا نزدیک کے ملک میں جانے پر مجبور کرے گا۔
37 لیکن جب وہ اپنا خیال بدلیں گے اور تجھ سے التجا کریں گے اس وقت جب وہ اسی سر زمین پر ہونگے جہاں وہ قیدی بنے ہوئے ہیں ، ’ ہم لوگوں نے گناہ کئے ہیں ہم لوگوں نے بُرا کیا ہے اور ہم لوگوں نے بد کاری کی ہے۔‘
38 تب وہ اس ملک میں جہاں وہ قیدی ہیں اپنے دل و جان کی گہرائی سے تیرے پاس واپس آئیں گے۔ اور اس ملک کی طرف جسے تو نے ان کے آباؤ اجداد کو دیا ہے اور اس شہر کی طرف جس کو تو نے چُنا ہے اور اس گھر کی طرف جو میں نے تیرے نام کی عظمت کے لئے بنا یا ہے عبادت کریں گے۔
39 جب یہ ہوگا تو تو جنت سے سن اور انکی دعا کو قبول کر اور انکی حالت کو پرکھ اور اپنے لوگوں کو جو تیرے خلاف گناہ کئے ہیں معاف کر۔
40 اب میرے خدا میں تجھ سے مانگتا ہوں تو اپنی آنکھ اور کان کھول سُن اور دعاؤں پر توجہ دے جو ہم اس جگہ کر رہے ہیں۔
41 “اے خدا وند خدا اٹھ اور اپنی خاص جگہ پر آ،
معاہدہ کا صندوق جو تیری طا قت بتا تا ہے۔
تیرے کاہن نجات سے ملبوس ہوں۔
اپنے سچے پیرو کاروں کو انکے اچھے کا موں کے بارے میں خوش ہو نے دے۔
42 اے خدا وند خدا اپنے مسح کئے (چنے ہوئے ) بادشاہ سے منھ مت پھیر
اور اپنے وفادار خادم داؤد کو یاد رکھ۔”