5
1 فلسطینی خدا کا مقدس صندوق ابن عزر سے اُشدود لے گئے۔
2 فلسطینی خدا کے مقدس صندوق کو دجون کی ہیکل میں لے گئے اور اسے دجون کے مجسمہ کے نزدیک رکھا۔
3 دوسرے دن صبح اشدود کے لوگ دجون کے مجسمہ کو اوندھا پڑا دیکھ کر تعجب میں پڑ گئے۔ دجون خداوند کے مقدّس صندوق کے سامنے گرا ہوا تھا۔
اشدود کے لوگو ں نے دجون کے مجسمہ کو واپس اس جگہ پر رکھا۔
4 لیکن دوسری صبح جب اشدود کے لوگ اٹھے انہوں نے پھر دجون کے مجسمہ کو دوبارہ زمین پر پا یا۔ دجون خداوند کے صندوق کے سامنے گرا ہوا تھا۔ اس دفعہ دجون کا سر اور ہا تھ ٹو ٹ کر چوکھٹ پر پڑا ہوا تھا۔ صرف دجون کا دھڑ ہی ایک ٹکڑے میں تھا۔
5 یہی وجہ ہے کہ آج بھی دجون کے کا ہن اور لوگ جو اشدود میں دجون کی ہیکل میں جا تے ہیں تو جب وہ ہیکل میں داخل ہو تے ہیں تو چوکھٹ پر قدم نہیں رکھتے ہیں۔
6 خداوند نے اشدود کے آس پاس کے لوگو ں کی زندگی کو بہت دشوار بنا دیا تھا۔خداوند نے انہیں کئی تکلیفیں دیں وہ انکے جسم میں پھو ڑا پھنسی ہو نے کا سبب بنا۔ اسنے ان لوگو ں کو چوہیوں سے بھی ناک میں دم کر دیا تھا جو کہ ان کے سارے جہا زوں اورزمین میں دوڑتے تھے۔ وہ بہت زیادہ ڈر گئے تھے۔ یہ اشدود اور آس پاس کے لوگوں میں ہو ا۔
7 اشدُدو کے لوگوں نے وہ دیکھا جو کچھ ہو رہا تھا۔ انہوں نے کہا ، “اسرا ئیل کے خدا کا مقدس صندوق یہاں نہیں رہ سکتا۔ خدا ہم کو اور ہمارے دیوتا دجون کو سزا دے رہا ہے۔”
8 اس لئے اشدود کے لوگوں نے سبھی فلسطینی قائدین کو ایک ساتھ بلا یا اور ان سے پو چھا، “ہمیں اسرا ئیل کے خدا کے مقدس صندوق کے ساتھ کیاکر نا چا ہئے۔”
فلسطینی حکمرانوں نے جواب دیا ، “اسرا ئیل کے خدا کے مقدس صندوق کو جات لانے دو۔” اس لئے وہ مقدس صندوق جات لے گئے۔
9 لیکن خدا کے مقدس صندوق کو جات کو لے جانے کے بعد خداوند نے اس شہر کو سزا دی۔ اور لوگ بہت خوفزدہ ہو گئے۔ خدا نے لوگوں کو تکالیف میں مبتلا کیا۔ جات کے جوان اور بوڑھے کے جسم میں پھو ڑا پھنسی ہو گئے۔
10 اس لئے فلسطینیوں نے خدا کے مقدس صندوق کو عقرون بھیجا۔
لیکن جیسے ہی یہ عقرون پہونچا تو عقرون کے لوگو ں نے اس کے خلاف شکایت کی۔انہوں نے کہا ، “تم اسرا ئیل کے خدا کے مقدس صندوق کو کیوں ہمارے شہر عقرون لا رہے ہو ؟ کیا تم ہمیں ہمارے لوگوں کو مار ڈالنا چا ہتے ہو ؟”
11 عقرون کے لوگوں نے تمام فلسطینی حاکموں کو ایک ساتھ بُلا یا۔ عقرون کے لوگو ں نے حاکموں سے کہا ، “اسرا ئیلی کے خدا کے مقدس صندوق کو اس کی جگہ واپس لے جا ؤ اس سے پہلے کہ یہ ہم کو اور ہمارے لوگو ں کو مار ڈا لے۔”
عقرون کے لوگ بہت ڈرے ہو ئے تھے۔ خدا نے اس جگہ ان کی زندگی بہت سخت کر دی تھی ۔
12 بہت سے لوگ مر گئے۔ اور جو لوگ مرے نہیں انہیں پھو ڑا پھنسی ہو گئی۔ عقرون کے لوگ بلند آوا ز سے جنت کی طرف پکارنے لگے۔