8
جب سموئیل بوڑھا ہوا اس نے اپنے بیٹوں کو اسرائیل کے لئے منصف بنایا۔ سموئیل کے پہلے لڑ کے کا نام یوئیل تھا۔ اسکے دوسرے لڑ کے کا نام ابیاہ تھا۔ یوئیل اور ابیاہ بیر سبع میں منصف تھے۔ لیکن سموئیل کے بیٹے اس کے راستے پر نہیں چلے۔ یوئیل اور ابیاہ نے رشوت قبول کی وہ خفیہ طریقہ سے رقم لیکر عدالت کے فیصلے میں تبدیلی کر دیتے تھے۔ انہوں نے لوگوں کو عدالت میں دھو کہ دیا۔ اس لئے تمام اسرائیلی ( قائدین ) مل بیٹھے۔ وہ سموئیل سے ملنے رامہ گئے۔ بزرگ قائدین نے سموئیل سے کہا ، “آپ کو محسوس کر نا چاہئے کہ آپ بہت بوڑھے ہو گئے ہیں اور آپ کے بیٹے آپکی راہوں پر نہیں چل رہے ہیں۔ اس لئے آپ سے التجا ہے کہ اب ہمیں ایک بادشاہ دوسری قوموں کی مانند ہم پر حکومت کرنے کے لئے دو۔”
سموئیل نے سوچا کہ ان لوگوں پر حکومت کر نے کے لئے بزرگوں کا بادشاہ سے التجا کر نا غلط ہے اس لئے اس نے خدا وند سے دعا کی۔ خدا وند نے سموئیل سے کہا ، “لوگ جو کہتے ہیں وہ کرو انہوں نے تمہیں ردّ نہیں کیا انہوں نے مجھے اپنی بادشاہت سے ردّ کیا۔ وہ ویسا ہی کر رہے ہیں جیسا وہ تب سے کرتے آرہے ہیں جب میں انکو مصر سے باہر لایا تھا۔ لیکن انہوں نے مجھے چھو ڑ دیا اور دوسرے دیوتاؤں کی خدمت کی۔ وہ تم سے بھی ویسا ہی کر رہے ہیں۔ اِس لئے لوگوں کی سنو اور وہ جو کہتے ہیں وہ ضرور کرو۔ تا ہم ان کو خبر دار کرو کہ بادشاہ ان لوگوں کے ساتھ کیا کر سکتا ہے۔”
10 ان لوگوں نے بادشاہ کے لئے پوچھا اِس لئے سموئیل نے ان لوگوں سے ہر چیز کے متعلق کہا جو خدا وند نے کہا۔ 11 سموئیل نے کہا ، “اگر تمہارے پاس بادشاہ ہے تم پر حکومت کر رہا ہے وہ کیا کرے گا پتہ ہے وہ تمہارے بیٹوں کو لے لیگا وہ تمہارے بیٹوں پر زبردستی کریگا کہ اسکی خدمت کریں۔ وہ ان پر زبردستی کریگا کہ سپاہی بنیں۔ انہیں رتھ سے لڑ نا چاہئے اور اسکی فوج میں گھوڑ سوار سپاہی بننا چاہئے۔ تمہارے بیٹے محافظ بنیں گے بادشاہ کی رتھ کے آگے دوڑیں گے۔
12 بادشاہ تمہارے بیٹوں پر زبردستی کریگا کہ سپاہی بنیں ان میں کچھ ۱۰۰۰ آدمیوں پر افسر ہونگے۔ اور دوسرے پچاس آدمیوں پر افسر ہونگے۔
بادشاہ تمہارے کچھ بیٹوں پر زبردستی کریگا کہ اسکے کھیت کو بوئیں اور فصل کاٹیں وہ تمہارے کچھ بیٹوں پر زبردستی کریگا کہ اسکی رتھ کے لئے کچھ چیزیں بنائیں۔
13 “تمہاری چند بیٹیوں پر زبردستی کریگا کہ اس کے لئے عطر بنا نے والے کی طرح کام کریں اور تمہاری کچھ بیٹیوں پر زبردستی کریگا کہ اس کے باورچیوں اور نان بائیوں کی طرح کام کریں۔
14 “ایک بادشاہ تمہارے بہترین کھیتوں کو اور انگور و زیتون کے باغوں کو بھی لے لیگا۔ وہ چیزیں تم سے لے لیگا اور اپنے افسروں کو دیگا۔ 15 وہ تمہارے اناج اور انگور کا دسواں حصّہ لے گا وہ یہ چیزیں اپنے خادموں اور افسروں کو دیگا۔
16 یہ بادشاہ تمہارے سب سے اچھے مردوں اور عورت خادموں ، جوان مردوں ،اور تمہارے گدھے اور مال مویشی کو اپنے کام کے لئے لے لیگا۔ 17 اور تمہارے ریوڑ کا دسواں حصّہ لے لیگا۔”
اور تم سب خود اس بادشاہ کے غلام بن جاؤ گے۔
18 اور جب وہ وقت آئیگا اس دن تم اس بادشاہ کی وجہ سے جسے تم نے چُنا ہے روؤگے۔ لیکن اسوقت خدا وند تمہاری نہیں سنے گا۔
19 لیکن لوگ سموئیل کی نہیں سنیں گے انہوں نے کہا ، “نہیں ہم لوگ ایک بادشاہ چاہتے ہیں جو ہم پر حکومت کرے۔ 20 تاکہ ہم بھی دوسری قوموں کی مانند ہو سکیں۔ہمارا بادشاہ ہم پر حکومت کرے۔ وہ لڑا ئی کرنے میں ہماری رہنمائی کرے اور ہمارے لئے جنگیں لڑے۔”
21 سموئیل نے لوگوں کی باتیں سنی اور تب انکے الفاظ کو خدا وند کے ہاں دہرایا۔ 22 خدا وند نے جواب دیا ، “تمہیں ان کی باتوں کو سننا چاہئے انہیں ایک بادشاہ دو۔
تب سموئیل نے بنی اسرائیلیوں سے کہا ، “اچھا تمہیں بادشاہ ملے گا۔ اب تم لوگ واپس گھر جاؤ۔”
1:1+لاوی1:1کا خاندان دیکھیں تواریخ ۶ : ۳۳۔ ۳۸2:12+لفظی2:12طور پر : “وہ لوگ خدا وند کو نہیں جانے ” اس کا مطلب یہ ہے کہ ان لوگوں نے خدا اور اسکی شریعت کے ساتھ بے ادبی اور بد سلوکی کی۔2:27+پیغمبر2:27جس کو خدا نے لوگوں سے کہنے کے لئے بھیجا ہو۔3:7+بمعنیٰ3:7خدا وند کا کلام اس پر نازل نہیں ہوا تھا۔6:7+فلسطینیوں6:7نے سو چا کہ اگر گائے اپنے بچھڑوں کو ڈھونڈنے کی کو شش نہیں کرتی ہے تو یہ ثابت ہو تا ہے کہ خدا نے انکی رہنمائی کی اور اس نے انکے نذرانوں کو قبول کیاہے-7:12+یا7:12جشانا ایک شہر یروشلم کے شمال سے تقریباً ۱۷ میل۔