24
خدا وند اسرائیل پر پھر غصّہ ہوا۔ خدا وند نے داؤد کو اسرائیلیوں کے خلاف موڑ دیا۔ اس نے داؤد کو یہ کہکر بھڑ کایا ، “جاؤ یہوداہ اور بنی اسرائیلیوں کی گنتی کرو۔”
بادشاہ داؤد نے فوج کے سپہ سالار یوآب سے کہا ، “اسرائیل کے سبھی خاندانی گروہ میں دان سے بیر سبع تک جاؤ اور لوگوں کو گنو تب مجھے معلوم ہوگا کہ کتنے لوگ ہیں۔”
لیکن یوآب نے بادشاہ سے کہا ، “خدا وند خدا آپکو سو گنا لوگ دے اورآپ کی آنکھیں یہ ہوتا ہوا دیکھیں۔ لیکن آپ ایسا کیوں کرنا چاہتے ہیں ؟”
بادشاہ داؤد نے یوآب اور فوج کے سپہ سالاروں کو سختی سے حکم دیا کہ لوگوں کو گنیں۔ اس لئے یوآب اور فوج کے سپہ سالار بادشاہ کے پاس سے باہر گئے تاکہ بنی اسرائیلیوں کو گنیں۔ انہوں نے دریائے یردن کو پار کیا انہوں نے اپنا خیمہ عروعیر میں ڈالا ان کا خیمہ یعزیر کے راستے پر جاد کی وادی میں شہر کے جنوب میں تھا۔
تب وہ جِلعاد کے مشرق میں تحتیم حدسی کے راستے سے ہوتے ہوئے گئے۔ تب وہ شمال میں دان یعن اور صیدون کے اطراف سے ہوتے ہوئے گئے۔ وہ تائیر کے قلعہ کو بھی گئے۔ وہ حوّی اور کنعانیوں کے تمام شہرو ں کو بھی گئے۔ تب وہ جنوب میں یہوداہ کے جنوبی علاقہ بیر سبع بھی گئے۔ وہ لوگ نو مہینے بیس دن میں پورے ملک کا دورہ کئے۔ نو مہینے بیس دن بعد وہ یروشلم واپس ہوئے۔
یوآب نے بادشاہ کو لوگوں کی فہرست دی۔ اسرائیل میں ۰۰۰,۰۰,۸ آدمی تھے جو تلوار چلا سکتے تھے اور یہوداہ میں ۰۰۰,۰۰,۵ آدمی تھے۔
10 تب داؤد لوگوں کی گنتی کرنے کے بعد شرمندہ ہوئے۔ داؤد نے خدا وند سے کہا ، “میں نے یہ کام کرکے بہت بڑا گناہ کیا۔ خدا وند میں تجھ سے التجا کرتا ہوں کہ تو میرے گناہوں کو معاف کر میں نے بڑی بے وقوفی کی ہے۔
11 جب داؤد صبح اٹھا تو خدا وند کا پیغا م “سیر” جاد پر نازل ہوا۔ 12 خدا وند نے جاد سے کہا ، “جاؤ اور داؤد سے کہو خدا وند جو کہتا ہے وہ یہ ہے : میں تمہیں تین چیزیں پیش کرتا ہوں ان میں سے ایک کو چنو جسے میں تمہارے لئے کروں گا۔”
13 جاد داؤد کے پاس گیا اور کہا۔ جاد نے داؤد کو کہا ، “ان تین چیزوں میں سے ایک کو چن لو :
۱۔ تمہارے اور تمہارے ملک کے لئے سات سال قحط سالی۔
۲۔ تمہارے دشمن تمہارا پیچھا تین مہینے تک کریں گے
۳۔ تمہارے ملک میں تین دن تک طاعون (
مہلک وبا) پھیلے۔
اس کے متعلق سوچو اور ان میں سے ایک کو چن لو اور میں تمہارے انتحاب کے بارے میں خدا وند کو اطلاع کروں گا۔ خدا وند نے مجھے تمہارے پاس بھیجا ہے۔ ”
14 داؤد نے جاد سے کہا ، “میں حقیقت میں مصیبت زدہ ہوں لیکن خدا وند بڑا رحم کرنے والا ہے۔ اس لئے خدا وند کو ہمیں سزا دینے دو۔ میں خدا وند سے سزا پانے کے لئے تیار ہوں بہ نسبت انسانوں کے۔”
15 اس لئے خدا وند نے اسرائیل میں بیماری بھیجی۔ یہ صبح سے شروع ہوئی اور چنے ہوئے وقت تک جاری رہی۔ دان سے بیر سبع تک ۰۰۰,۷۰ لوگ مر گئے۔ 16 فرشتے نے اپنے بازو یروشلم پر تباہ کرنے کے لئے پھیلا دیئے۔ لیکن لوگوں کی مصیبت کے لئے خدا وند کو بہت افسوس ہوا۔ خدا وند نے اس فرشتے سے جس نے لوگوں کو تباہ کیا تھا کہا ، “اتنا بس ہے اپنے بازو نیچے کرلو۔” خدا وند کا فرشتہ یبوسی اروناہ کے کھلیان کے کنارے تھا۔
17 داؤد نے اس فرشتہ کو دیکھا جس نے لوگوں کو مارا۔ داؤد نے خدا وند سے کہا۔ داؤد نے کہا ، “میں نے گناہ کیا ، میں نے غلطی کی ہے لیکن ان لوگوں نے صرف وہی کیا جو میں نے انکو کرنے کو کہا۔ انہوں نے کوئی غلطی نہیں کی۔ براہ کرم سزا مجھے اور میرے باپ کے خاندان کو دے۔”
18 اس دن جاد داؤد کے پاس آیا۔ جاد نے داؤد سے کہا ، “جاؤ اور نذرانہ قربان گاہ اروناہ یبوسی کے لئے بناؤ۔” 19 اس لئے داؤد نے جاد سے جو کہا ویسا کیا۔ داؤد اروناہ کو دیکھنے گیا۔ 20 اروناہ نے نگاہ اٹھا کر بادشاہ داؤد کو اور اسکے خادموں کو دیکھا کہ اس کے پاس آرہے ہیں۔ اروناہ باہر نکلا اور اپنا سر زمین پر ٹیک کر سلام کیا۔ 21 اروناہ نے کہا ، “میرا آقا و بادشاہ میرے پاس کیوں آیا ہے۔
داؤد نے جواب دیا ، “میں تم سے کھلیان خرید نے آیا ہو ں۔ تب میں خدا وند کے لئے قربان گاہ بنا سکوں گا ، پھر بیماری رک جائے گی۔”
22 اروناہ نے بادشاہ سے کہا ، “اے میرے آقا و بادشاہ جو چیز آپ قربانی کے لئے چاہیں لے سکتے ہیں۔ یہاں کچھ بیلیں جلانے کی قربانی کے لئے ہیں اور جلانے کی لکڑی کے طور پر استعمال کرنے کے لئے اناج مَلنے کا تختہ اور جوا ہے۔ 23 اے بادشاہ میں ہر چیز تم کو دونگا۔” اروناہ نے بادشاہ سے یہ بھی کہا ، “آپ کا خدا وند خدا آپ سے خوش رہے۔
24 لیکن بادشاہ نے اروناہ سے کہا ، “نہیں ! میں تم سے سچ کہتا ہوں میں تم سے زمین کو اسکی قیمت دے کر خر یدوں گا۔ میں خدا وند اپنے خدا کو کوئی ایسی قربانی نہیں چڑھاؤنگا جس کی کوئی قیمت میں نے ادا نہیں کی۔ ”
اس لئے داؤد نے بیل اور کھلیان کو پچاس چاندی کے مثقال سے خریدا۔ 25 تب داؤد نے ایک قربان گاہ وہاں خدا وند کے لئے بنائی۔ داؤد نے جلانے کی قربانی اور سلامتی کا نذرانہ پیش کیا۔
خدا وند نے اسکی دعاؤں کو ملک کے لئے قبول کرلیا خدا وند نے اسرائیل میں بیماری روک دی۔