6
وہ لوگ جو غلام ہیں ان کو چاہئے کہ وہ اپنے آقاؤں کی ہر طرح عزت کریں جب وہ ایسا کریں گے تو خدا کے نام اور ہماری تعلیمات کی لوگ برائی نہ کر سکیں گے۔ کچھ غلاموں کے آقا ایمان والے ہیں تو ایسے غلام اور آقا دونوں بھا ئی ہیں لیکن ایسے آقاؤں کے غلاموں کو چاہئے کہ انکی عزت کر نے میں کوئی کمی نہ کریں بلکہ ان آقاؤں کو اور اچھی طرح خدمت کر نا چاہئے کیوں کہ وہ غلام ان اہل ایمان والوں کی مدد کرکے فائدہ پہونچا تے ہیں جو محبت کر نے والے ہیں۔
لوگوں کو نصیحت کر نا اور ان پر عمل کرنے کے لئے کہنا چاہئے کچھ لوگ جھوٹی چیزوں کی تعلیم دیتے ہیں اور ایسے لوگ ہمارے خداوند یسوع مسیح کی سچی تعلیمات کو نہیں مانتے اور وہ لوگ ان صحیح تعلیمات کو قبول نہیں کر تے جو خدا کی خدمت پر راضی ہو۔ ایسے لوگ جو جھو ٹی تعلیمات دیتے ہیں وہ مغرور ہیں اور وہ کچھ نہیں سمجھتے ہیں اور جھوٹی محبت اور مباحثے کر نے کے بیمار ہیں اور الفاظ سے جھگڑتے ہیں جس کی وجہ سے وہ حاسد جھگڑالو،بے عزتی اور شک و شبہ کر نے والے ہیں۔ اور یہ فضول بحث و مباحثہ کا باعث ہو تے ہیں جو شیطانی ذہنیت رکھتے ہیں ایسے لوگ سچائی کو سمجھنے کی صلاحیت کھو چکے ہیں وہ سمجھتے ہیں کہ خدا کی خدمت سے دولتمند بننے کا ایک طریقہ ہے۔
یہ حقیقت ہے کہ خدا کی خدمت کر نے سے آدمی بہت دولت مند ہو تا ہے اگر وہ مطمئن ہو اس سے جس کام کو وہ کیا ہے۔ جب ہم دنیا میں آئے تو کچھ بھی ساتھ نہیں لائے اور جب ہم مریں گے تو کچھ بھی ساتھ نہ لے جائیں گے۔ اس لئے اگر ہمارے پاس کھا نے کے لئے اور پہنے کے لئے جو بھی ہے اسی پر قناعت کریں۔ وہ جو دولتمند ہو ناچاہتے ہیں حرص میں گھرے ہو تے ہیں اور ایسی احقمانہ خواہشات میں پھنسے رہتے ہیں جو نقصان دہ ہیں اور یہ چیزیں انہیں تباہی و بر بادی کی طرف لے جاتی ہیں۔ 10 دولت کی محبت تمام برائیوں کی جڑ ہے کچھ لوگ سچی تعلیمات کو چھو ڑ دیتے ہیں کیوں کہ وہ زیادہ سے زیادہ دولت حاصل کر نے کے خواہشمند ہیں اسی آرزو میں وہ زیادہ سے زیادہ مسائل اور تکلیف دہ تجر بات کا سامنا کر تے ہیں۔
11 لیکن تم خدا کے آدمی ہو اور ان باتوں سے دور رہو سیدھے راستے پر چلو خدا کی خدمت اور ایمان میں رہو محبت سے صبر سے رہو اور شرافت میں رہو۔ 12 اپنے ایمان کو اسی طرح جاری رکھو جس طرح ریس کی دوڑ جاری رہتی ہے اور اس دوڑ میں دوڑ کر جیتنے کی کوشش کرو اور اس زندگی کو حاصل کر نا یقینی بنا لو جو ہمیشہ باقی رہتی ہے۔اور اس بات کو یقینی بنالو کہ تم اس زندگی کو حاصل کرلو جو ہمیشہ ہمیشہ رہتی ہے تجھے اسی زندگی کو پا نے کے لئے بلایا گیا تھا اور تم نے مسیح کے بارے میں اس عظیم سچائی کے متعلق کئی لوگوں کے سامنے اقرار کیا تھا۔ 13 میں اس خدا کے ،جو سب کو زندگی دیتا ہے اور اس یسوع مسیح کے جس نے پنطیس پیلاطس کے سامنے عظیم سچائی کا اقرار کیا تھا حکم دیتا ہوں۔ 14 کہ ان ہی چیزوں کو کرو جس کے کر نے کا تمہیں حکم دیا گیا ہے اور بغیر کسی غلطی یا الزام کے اسی حکم کے مطابق چلتا رہ جب تک کہ ہمارے خدا وند یسوع مسیح کے دوبارہ آنے کا وقت نہ آجائے۔ 15 خدا جو مبارک ہے ،اور واحد حاکم ہے ،اور بادشاہوں کا بادشاہ اور خداوندوں کا خداوند ہے ان چیزوں کو صحیح وقت پر پو را کریگا۔ 16 خدا ہی ہے جو لا فانی ہے خدا روشنی میں ہے اور ایسے نور کی چمک ہے کہ کوئی بھی اسکے قریب نہیں جا سکتا۔ کسی بھی آدمی نے خدا کو کبھی نہیں دیکھا کوئی بھی آدمی اسکو دیکھنے کی طاقت نہیں رکھتا ہے۔عزّت اور قدرت خدا ہی کے لئے ہے۔ آمین
17 دنیاوی چیزوں کی وجہ سے جو لوگ دولت مند ہیں انہیں یہ حکم دو اور ان سے کہو کہ بڑائی نہ کریں ان دولتمندوں سے کہو کہ خدا ہی پر امید رکھیں دولت پر نہیں۔ دولت پر قائم نہیں رہنا چاہئے خدا ہمیں لطف اٹھا نے کے لئے سب چیزیں افراط سے دیتا ہے۔ 18 دولت مند لوگوں سے کہو اچھے کام کریں اور اچھے اعمال کر کے دولت مند بنیں۔اپنی دولت کسی کو دینے کے لئے خوش رہو اور اسکے شریک دار بننے کے لئے تیار رہو۔ 19 ایسا کر نے سے وہ اپنے لئے جنت میں خزانہ بچاکر رکھیں گے وہ خزانہ انکے لئے طاقتور بنیاد ہو گی انکے مستقبل کی زندگی اسی خزانہ پر مشتمل ہو گی تب ہی وہ سچی زندگی حاصل کر نے کے قابل ہونگے۔
20 اے تیمُتھیس! خدا نے کئی چیزیں تمہارے ذمہ کیں ان چیزوں کو محفوظ رکھو اور ان بے وقوف لوگوں سے دورر ہو جو بے قوفی کی باتیں کر تے ہیں جو خدا کی طرف سے نہیں ان آدمیوں سے دور رہو جو سچائی کے خلاف بحث کر تے ہیں وہ لوگ ان باتوں کو “علم” کہتے ہیں حالانکہ وہ علم نہیں ہے۔ 21 کچھ لوگ کہتے ہیں انہیں “علم ”ہے۔ ایسے لوگ سچے ایمان کو چھوڑ چکے ہیں۔
خدا کا فضل تم سب پر ہو تا رہے۔