2
تب میں نے اوپر نگاہ اٹھا ئی او ر میں نے ایک شخص کو پیمائش کی رسّی کو لئے ہو ئے دیکھا۔ میں نے اس سے پو چھا، “تم کہاں جا رہے ہو؟ ”
اس نے مجھے جواب دیا، “میں یروشلم کی پیمائش کو جا رہا ہوں تا کہ دیکھوں کہ اس کی چو ڑا ئی اور لمبا ئی کتنی ہے۔”
تب وہ فرشتہ جو مجھ سے با تیں کر رہا تھا چلا گیا اور اس سے باتیں کر نے کے لئے دوسرا فرشتہ با ہر گیا۔ اس نے اس سے کہا، “دوڑ کر جا ؤ اور اس نو جوان سے کہو:
 
’یروشلم میں اتنے سارے انسان اور حیوان ہونگے
کہ وہاں چہار دیواری نہیں ہو گی۔‘
خداوند فرماتا ہے،
’میں خود سے یروشلم کی حفاظت آگ کی دیوار کی طرح کرونگا۔
اور اس شہر کو شان و شوکت بخشنے کے لئے وہیں رہونگا۔‘ ”
خداوند فرماتا،
“جلدی کرو شمال کی سر زمین سے بھاگ چلو!
ہاں، یہ سچ ہے کہ میں تمہارے لوگوں کو چاروں جانب بکھیرا۔
اے صیون کے لوگو! جو بابل میں رہتے ہو،
بھاگ نکلو! اس شہر سے بھاگ جا ؤ!”
خداوند قادر مطلق نے یہ کہا،
“اس نے مجھے ان قوموں میں بھیجا جو جنگ کے دوران تمہا ری چیزیں لوٹ لئے اس نے مجھے تمہا ری تعظیم کو بچانے کی خاطر بھیجا۔
وہ فرماتا ہے جو کو ئی تم کو نقصان پہنچانے کی غرض سے چھو تا ہے
تو گو یا وہ خدا کی آنکھ کی پتلی کو چھو تا ہے۔
اور میں ان لوگوں کے خلاف اپنا ہا تھ اٹھا ؤنگا اور ان کے غلام ان کا مال لیں گے۔
تب تم سمجھو گے کہ خداوند قادر مطلق نے مجھے بھیجا ہے۔”
10 خداوند فرماتا ہے، “اے صیون شادمان رہو،
کیوں؟ کیونکہ میں آرہا ہوں اور میں تمہا رے شہر میں ٹھہرونگا۔
11 اور اس وقت بہت سی قو میں خداوند کو مانیں گي
اور یہ قومیں میرے آدمی ہونگے
اور میں تم سبھی لوگوں کے ساتھ ٹھہرونگا۔”
تب تو جان جا ئیگی کہ خداوند قادر مطلق نے مجھے تیرے پاس بھیجا ہے۔
 
12 خداوند پھر سے یروشلم کو اپنا خصوصی شہر منتخب کریگا
اور یہودا ہ مقدس زمین کی اس کا خاص حصہ ہو گا۔
13 اے فنا ہو نے وا لو!
خداوند کی موجودگی میں خاموش رہو کیونکہ وہ اپنے مقدس گھر سے اٹھا ہے۔